9 مئی مقدمات کے فیصلوں کا خیر مقدم، آئندہ کوئی گھناؤنی سازش کی جرأت نہیں کر سکے گا: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے 9 مئی کے مقدمات کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی اور انصاف کے نظام کی فتح کا دن ہے۔ آئندہ کوئی بھی 9 مئی جیسی گھنائونی سازش کرنے کی جرات نہیں کر سکے گا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے حوالے سے خصوصی گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک کے اندر قانون کی حکمرانی اور قانونی دفعات پر عمل درآمد کی جیت کا دن ہے۔ 9 مئی کے حملوں کے ناقابل تردید شواہد موجود تھے، اس دن حملہ آوروں اور بلوائیوں نے دفاعی تنصیبات، شہداء کی یادگاروں کو مسمار کیا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، قانون نافذ کرنے والے افسروں کو زخمی کیا، توڑ پھوڑ کی اور جلائو گھیرائو کیا، قومی یکجہتی کی علامتوں کو نقصان پہنچایا۔ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزموں کا طویل عرصے تک ٹرائل ہوا، عدالت کے سامنے ناقابل تردید شواہد پیش کئے گئے۔ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب مسلح جتھوں نے دفاعی تنصیبات، شہداء کی یادگاروں اور ریڈیو پاکستان، کور کمانڈر ہائوس سمیت سرکاری املاک کو نشانہ بنایا۔ خیبر پختونخوا میں مختلف بلڈنگز کو جلایا۔ جو عناصر سمجھتے تھے کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں، عدالت کے فیصلے نے ان کے خدشات دور کر دیئے ہیں، ان سزائوں کے بعد آئندہ کوئی جرات نہیں کرے گا کہ وہ دشمن کے ہاتھ مضبوط کرے کیونکہ جن دفاعی تنصیبات کو انہوں نے نشانہ بنایا، لوٹ مار کی اور جلائو گھیرائو کیا اور جو زبان استعمال کی وہ تمام شواہد کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کئے۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ان واقعات کا ماسٹر مائنڈ اس جماعت کا بانی ہے جو اس وقت جیل میں ہے جس نے زوم میٹنگز کے ذریعے یہ حملے منظم کرائے۔ اس میں کچھ لوگوں نے اختلاف بھی کیا کہ ہمیں یہ حملے نہیں کرنے چاہئیں مگر ان بلوائیوں اور حملہ آوروں نے دفاعی تنصیبات کو نقصان پہنچایا، شہداء تک کی تکریم نہ کی کہ جنہوں نے اس ملک کے لئے اپنی جان قربان کر دی۔ لاہور کے جناح ہائوس میں پروفیشنل ڈاکوئوں کی طرح باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لوٹ مار کی گئی، یہ وہ کام تھے جو دشمن بھی نہیں کر سکا لیکن ان عناصر نے اپنے ہی ملک میں دشمن کا ایجنڈا آگے بڑھایا۔ دشمن نے جب بھی حملہ آور ہونے کا خواب دیکھا، ہم نے ہمیشہ اسے منہ توڑ جواب دیا۔ ان شرپسند عناصر کو قانون و آئین کے تحت سزائیں دی گئی ہیں اور اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ واضح پیغام گیا ہے کہ کوئی بھی حساس تنصیبات یا ریاستی املاک پر حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کے لئے ایک اچھی مثال ہے، یہ دن ثابت کرتا ہے کہ قانون کی بالادستی قائم ہے اور جس طرح پاکستان نے سفارتی اور بیانیہ کے محاذ پر دشمن کو شکست دی، ویسے ہی اندرونی محاذ پر بھی قانون و انصاف کی فتح حاصل کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دفاعی تنصیبات نہیں کر
پڑھیں:
9 مئی کیس: ذمہ داروں کو سزائیں نظام انصاف فتح ہے،عطاء تارڑ
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی واقعات میں ملوث ملزمان کو سنائی گئی سزاؤں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کا دن ہے ۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے دلخراش واقعات میں ملوث افراد کے خلاف ناقابل تردید شواہدموجود تھے، جو عدالت میں مکمل طور پر پیش کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ **”یہ وہ دن تھا جب دفاعی تنصیبات، شہداء کی یادگاروں اور سرکاری املاک کو نشانہ بنایا گیا، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کیے گئے۔
وفاقی وزیر کے مطابق ملزمان کا فیئر ٹرائل آئین و قانون کے مطابق کیا گیا اور آج عدالت نے سزائیں سنا کر انصاف کے نظام کی فتح کو یقینی بنایا۔ انہوں نے زور دیا کہ جو سمجھتے تھے وہ قانون سے بالاتر ہیں، آج انہیں جواب مل گیا ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کا ماسٹر مائنڈ اس وقت جیل میں موجود ہے اور تمام تر شواہد کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک منظم سازش تھی، جس کے ذریعے ملک میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان لوگوں نے شہداء کی تکریم تک نہیں کی، جناح ہاؤس لاہور میں پروفیشنل ڈاکوؤں کی طرح لوٹ مار کی گئی۔
انہوں نے واضح کیا کہ آج کی سزاؤں کے بعد آئندہ کوئی دشمن کے ایجنڈے پر عمل کرنے کی جرات نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی دشمن نے حملہ کرنے کی کوشش کی، قوم نے متحد ہو کر منہ توڑ جواب دیا، لیکن یہ لوگ دشمن سے بھی زیادہ خطرناک عزائم رکھتے تھے۔
عطاء اللہ تارڑ نے زور دیا کہ یہ فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں انصاف کا نظام فعال ہے اور کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں،یہ اجتماعی سازش تھی، اور آج اجتماعی طور پر ناکام ہو چکی ہے۔