لندن/ نیویارک:

پاکستانی نژاد برطانوی سیاستدان اور وِیگن کونسل کی کابینہ کی رکن نازیہ رحمان نے اقوام متحدہ میں برطانیہ اور یورپی یونین کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا۔

نازیہ رحمان نے اقوام متحدہ کے ہائی لیول پولیٹیکل فورم برائے پائیدار ترقی میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کانگریس آف لوکل اینڈ ریجنل اتھارٹیز کے تحت سوشل انکلوژن کمیٹی کی چیئر کے طور پر خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتیں غربت کے خاتمے، معاشرتی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’اقوام متحدہ میں وِیگن بورو، گریٹر مانچسٹر اور برطانیہ بھر کی مقامی حکومتوں کی نمائندگی کرنا میرے لیے باعثِ فخر ہے۔ عالمی مسائل جیسے ماحولیاتی تبدیلی، معاشرتی ناہمواری اور شمولیت پر مبنی ترقی کے حل مقامی حکومتوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔‘‘

اقوام متحدہ کے دورے کے دوران نازیہ رحمان نے کانگریس کی ڈائریکٹر کلاوڈیا لوسیانی کے ہمراہ اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام، رکن ممالک کے سفارتی نمائندگان اور دیگر عالمی شراکت داروں سے ملاقاتیں کیں، جن میں باہمی تعاون، مقامی حکومتوں کے اختیارات اور پائیدار ترقی کے اہداف پر گفتگو کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پالیسی سازی میں ڈیٹا پر مبنی فیصلے اور نجی و سرکاری شعبے کے مابین شراکت داری وقت کی اہم ضرورت ہے۔

نازیہ رحمان نے کہا کہ ’’یہ صرف ایک عالمی وژن نہیں بلکہ ایک مقامی مشن بھی ہے۔ برطانیہ بھر کی مقامی کونسلز بشمول وِیگن، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے سرگرم ہیں اور اس میں تمام سطحوں پر تعاون ناگزیر ہے تاکہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ ہے۔‘‘

تین روزہ فورم کا موضوع ’’پائیدار، جامع اور سائنسی بنیادوں پر مبنی حل برائے ایجنڈا 2030‘‘ تھا، جس میں صنفی مساوات، ہر عمر کے افراد کی فلاح و بہبود، پائیدار معیشت اور سمندری وسائل کے تحفظ جیسے اہم موضوعات زیر بحث آئے۔

نازیہ رحمان کی اقوام متحدہ میں شرکت نہ صرف برطانیہ اور یورپی یونین کے لیے باعثِ افتخار ہے بلکہ پاکستان کے لیے بھی ایک اعزاز ہے کہ ایک پاکستانی نژاد خاتون عالمی سطح پر فیصلہ سازی کے اہم فورمز پر قیادت کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ میں نازیہ رحمان نے اقوام متحدہ کے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

انسانی حقوق کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل

اپنے ایک خطاب میں انٹونیو گوترش کا کہنا تھا کہ جمہوری فضاء سکڑ رہی ہے جبکہ جھوٹی افواہیں معاشروں میں خوف اور تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوتریش" نے عالمی نظم میں خطرناک انحراف کے بارے میں خبردار کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ اس انحراف کے نتیجے میں ممالک کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے، انسانی حقوق پر حملہ ہو رہا ہے اور جمہوری اقدار سمٹتی جا رہی ہیں۔ انٹونیو گوترش نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق بڑھتی ہوئی جنگوں، قوموں کے درمیان اعتماد کے خاتمے اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو امن و جمہوریت کے لئے بڑے خطرات قرار دیتے ہوئے عالمی نظام میں خطرناک انحراف کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہلسنکی +50 کانفرنس میں ایک ویڈیو خطاب میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جھوٹی افواہیں معاشروں میں خوف اور تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔

انٹونیو گوترش نے مزید کہا کہ یورپ کی سرزمین پر جنگ جاری ہے۔ ہم ان عہدوں سے خطرناک دوری دیکھ رہے ہیں جنہوں نے پرامن نسلوں کو محفوظ رکھا تھا۔ آخر میں انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور ہلسنکی کے حتمی ایکٹ کی پائیدار اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خودمختاری، علاقائی سالمیت، کثیرالجہتی تعاون اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی تجدید کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ ہلسنکی کانفرنس فن لینڈ کی میزبانی میں منعقد ہوئی ہے، جو 1975 کے تاریخی ہلسنکی معاہدے کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر ہے۔ اس معاہدے نے سرد جنگ کے دوران مشرق و مغرب کے درمیان تناؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔  

متعلقہ مضامین

  • میانمار: آفات اور خانہ جنگی امدادی سرگرمیوں میں مستقل رکاوٹ، یو این
  • نیپالی سفارتکار اقوام متحدہ کے ادارے ایکوساک کے نئے سربراہ منتخب
  • غزہ میں امداد کی مناسب ترسیل نہیں ہو پارہی،اقوام متحدہ
  • انسانی حقوق کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
  • فلسطین،کشمیر کے حل کیلئے قراردادوں پر عمل کیا جانا چاہیے: ایاز صادق
  • اقوام متحدہ کانفرنس؛ فلسطینی ریاست کے قیام کیلیے 15 ماہ کا وقت طے، اسرائیل امریکا برہم
  • مشرق وسطیٰ: اقوام متحدہ کی کانفرنس دو ریاستی حل کی حامی
  • پاکستان کا سلامتی کونسل سے مسئلہ کشمیر پر مؤثر اقدام کا مطالبہ  
  • لیبیا کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 18 ہلاک، 50 لاپتہ