چین کے خلاف امریکی نمائندے کی بہتان تراشی ناقابل قبول ہے، چینی نمائندہ

اقوام متحدہ :سلامتی کونسل میں یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے جائزے کے دوران اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے کہا کہ چین کے خلاف امریکی نمائندے کی تہمتیں اور بہتان تراشی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ چین نے تنازع کے کسی فریق کو کبھی بھی مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے اور ہمیشہ ڈرون سمیت دوہری استعمال کی اشیاء کی برآمد پر سختی سے کنٹرول کیا ہے۔ سلامتی کونسل نے تنازع کے فریقین پر پابندیاں عائد نہیں کیں۔ چین روس اور یوکرین کے ساتھ معمول کی تجارت کو برقرار رکھتا ہے، اور اس نے بین الاقوامی قانون یا بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ چین کے جائز حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔ درحقیقت، آج تک، امریکہ روس کے ساتھ تجارت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ امریکہ جو خود کر رہا ہے وہ دوسرے ممالک کو کرنے کی اجازت کیوں نہیں دیتا ؟ گینگ شوانگ نے کہا کہ روس-یوکرین تنازعہ کے پہلے دن ہی سے، چین نے تنازعہ کے پرامن حل کی وکالت کی ہے اور  تنازعہ کے تمام فریقوں سے جنگ بندی، مذاکرات میں شامل ہونے اور جلد از جلد امن بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین بحران کے جلد از جلد سیاسی حل کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

Post Views: 10.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چین کے

پڑھیں:

پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی

ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور انکی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین کو امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔ امریکی اور یورپی حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو آگاہ کیا ہے کہ یوکرین کو میزائل دینے سے امریکی دفاعی ذخائر پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر  ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو نہیں دینا چاہتے۔

ٹرمپ نے یوکرینی صدر  سے ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور ان کی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہوں گے۔ یاد رہے کہ اپنی رینج اور صحیح ہدف پر لگنے کے لیے مشہور ٹوماہاک کروز میزائل امریکی اسلحے میں 1983ء سے ہے اور اب تک کئی فوجی کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، سینیٹر عبدالکریم 
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • غیر ملکی طیاروں نے سوڈان میں اعصابی گیس بموں سے بمباری کی ہے، یو این میں نمائندے کا بیان
  • سنگجانی جلسہ کیس، زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسلام قبول کرنے والی امریکی گلوکارہ جینیفر گراؤٹ کی قرآن کی خوبصورت تلاوت، ویڈیو وائرل