پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے لیجنڈز لیگ فائنل کے ممکنہ بائیکاٹ کی تجویز مسترد کر دی ہے۔

بورڈ کے گورننگ بورڈ کے ہنگامی ورچوئل اجلاس میں کھیل کو سیاست سے دور رکھنے کی پالیسی پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:لیجنڈ لیگ، کیا بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں کپتان شاہد آفریدی ہوں گے؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے امریکا سے ویڈیو کال کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کا واحد ایجنڈا لیجنڈز ورلڈ چیمپئن شپ سے متعلق تھا۔

بعض اراکین نے لیگ کے فائنل میچ کے بائیکاٹ کی تجویز دی تھی، اس بنیاد پر کہ ایونٹ کے مالکان اور اسپانسرز بھارتی ہیں اور بھارت، میدانِ جنگ اور ایشین کرکٹ کونسل (ACC) میں ناکامی کے بعد کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اراکین نے کہا کہ ایک ٹیم نے ’پاکستان چیمپئنز‘ کے خلاف دونوں میچز کھیلنے سے انکار کیا، پہلا میچ چھوڑنے کے بعد ان کو کوئی پوائنٹ نہیں ملنا چاہیے تھا، مگر منتظمین نے انہیں سیمی فائنل تک پہنچانے کے لیے ایک پوائنٹ دے دیا۔

چونکہ ’پاکستان چیمپئنز‘ نام میں ملک کا نام شامل ہے، اس لیے اس بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار صرف پاکستان کے پاس ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:لیجنڈز لیگ، پاکستان کا فائنل میں کس سے مقابلہ ہوگا؟ فیصلہ ہوگیا

تاہم سابق کپتان ظہیر عباس اور دیگر کئی اراکین نے بائیکاٹ کی مخالفت کی اور کہا کہ پاکستان نے کبھی کھیل کو سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا اور اسی مؤقف پر قائم رہنا چاہیے۔

تمام اراکین نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار دیا اور ایشین کرکٹ کونسل کے حالیہ اجلاس کی کامیاب میزبانی پر ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

تصویر: ٹوئٹر

زیادہ تر اراکین نے ٹیم کے فائنل کھیلنے پر اتفاق کیا، تاہم آئندہ اس ایونٹ سے متعلق فیصلے صرف پی سی بی گورننگ بورڈ کرے گا۔

اجلاس کے دوران اراکین نے محسن نقوی کو ACC اجلاس کی کامیاب میزبانی پر مبارکباد دی، جس پر انہوں نے اس کامیابی کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پی سی بی ظہیر عباس لیجنڈ لیگ محسن نقوی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پی سی بی ظہیر عباس لیجنڈ لیگ محسن نقوی محسن نقوی اراکین نے پی سی بی

پڑھیں:

برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو ارکانِ پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے ایک پارلیمانی وفد کے ساتھ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے پر گئے تھے، جہاں وہ طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لیبر پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ خطے میں صحت عامہ کے مسائل کو قریب سے دیکھنے کے خواہشمند تھے لیکن اسرائیلی حکومت نے انہیں اس موقع سے محروم کر دیا جو انتہائی افسوسناک رویہ ہے۔

برطانوی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی عوامی نمائندوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم برطانوی حکام نے اسرائیلی حکومت پر واضح کیا ہے کہ یہ اقدام دوستانہ تعلقات کے منافی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر سمیت اعلیٰ حکام ارکانِ پارلیمنٹ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بعض برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جس پر برطانیہ کی سیاسی قیادت نے سخت ردعمل دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
  • برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
  • جامعہ اردو کا سینیٹ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی
  • بھارت کے ہندوتوا پرست متعصب دماغوں کی کرکٹ پر دھونس جاری رہے گی یا نہیں؛ فیصلہ کی گھڑی آگئی
  • میچ ریفری کی تبدیلی: ایشیا کپ کھیلنے کا حتمی فیصلہ آج ہو گا: ترجمان پی سی بی
  • ایشیا کپ  کھیلنا ہے یا نہیں؛ پی سی بی آج فیصلہ کرےگا
  • پی سی بی نے ایشیا کپ کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، ترجمان
  • ایشیا کپ، اگلے چند گھنٹوں میں پی سی بی اپنا مؤقف دے گا
  • میچ ریفری تبدیل نہ کرنے پر پاکستان کا ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ
  • میچ ریفری فوری طور پر ہٹایا جائے‘، ایسا نہ ہونے پر پاکستان کا ایشیا کپ مزید نہ کھیلنے کا امکان