ذرائع کے مطابق پاکستانی نوجوان 2 ہفتے قبل روس کے بزنس ویزہ پر ماسکو پہنچا جہاں سے وہ بیلاروس روانہ ہوا اور وہاں سے غیرقانونی طور پر پولینڈ کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کی تاہم ایک ہفتہ قبل وہ پولینڈ بارڈر پر گرفت میں آیا اور مبینہ طور پر بارڈر پولیس کے شدید تشدد کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں وہ بیلاروس کے جنگلات میں دم توڑ گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مستقبل کے سہانے خواب آنکھوں میں سجائے بیلاروس کے راستے یورپ جانے کی کوشش کرنے والا ایک اور پاکستانی نوجوان مبینہ طور پر پولینڈ بارڈر پر پولیس کے تشدد سے جان کی بازی ہار گیا۔ افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت 26 سالہ خالد خان ولد مروت خان کے نام سے ہوئی ہے جو خیبر کا رہائشی تھا۔ ذرائع کے مطابق خالد خان 2 ہفتے قبل روس کے بزنس ویزہ پر ماسکو پہنچا جہاں سے وہ بیلاروس روانہ ہوا اور وہاں سے غیرقانونی طور پر پولینڈ کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کی تاہم ایک ہفتہ قبل وہ پولینڈ بارڈر پر گرفت میں آیا اور مبینہ طور پر بارڈر پولیس کے شدید تشدد کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں وہ بیلاروس کے جنگلات میں دم توڑ گیا۔

خالد کے ساتھ موجود دیگر پاکستانیوں نے اس اندوہناک واقعے کی اطلاع اس کے اہل خانہ تک پہنچائی اور خود وہاں سے فرار ہو گئے، تاحال خالد خان کی لاش کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ اس معاملے پر سینیٹر تاج محمد آفریدی نے وزارت خارجہ پاکستان میں ڈائریکٹر جنرل یورپ 2 کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خالد خان کی ہلاکت کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے اور اس کی لاش کی تلاش اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔

سینیٹر نے پاکستانی سفارتخانے، منسک (بیلاروس) سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر خالد خان کی لاش کی تلاش اور وطن واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ یہ واقعہ غیرقانونی ہجرت کے خطرناک راستوں اور اس سے منسلک جان لیوا نتائج پر ایک بار پھر گہرے سوالات اٹھا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پولینڈ بارڈر پر خالد خان کی کوشش

پڑھیں:

ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ

اسلام آباد:

افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔ 

اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک  افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے  داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
  • چمن اور طورخم بارڈر سےہزاروں غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی
  • پاکستانی فاسٹ بولر نے جیت ماں کے نام کر دی
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
  • خالد مقبول صدیقی کا اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پنجاب اسمبلی کی حمایت کا اعلان
  • وزیراعظم سے ڈاکٹر خالد مقبول کا رابطہ، پنجاب اسمبلی کی قرارداد پر مبارکباد
  • پسند کی شادی، ناکام ہوجاتی ہیں؟ خالد انعم نے دل کھول کر رکھ دیا
  • کراچی میں ایک ہی دن میں آتشزدگی کے تین بڑے واقعات، ٹائر کے گودام میں لگی آگ تاحال بے قابو