Express News:
2025-09-18@14:50:32 GMT

میرا جان کا معاون خصوصی برائے…

اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT

یہ ان دنوں کی بات ہے جب آج کے معاون خصوصی برائے… کو کچھ اورکہاکرتے تھے، وہ جس کا تعلق کٹلری سے ہوتا ہے، جو میز اورچائے کے حوالے سے بھی یاد کیے جاتے تھے اوردوا کے حوالے سے بھی، تب ہماری ملاقات اس قسم کے معاون خصوصی برائے… سے ہوئی تھی جو کلکتہ سے اپنے ممدوح کے ساتھ بمبئی آیا تھا۔بات ذرا تفصیل سے بتائی جائے تو اچھا ہوگا کیوں کہ یہ ’’چیز‘‘ جس کاہم ذکر کرناچاہتے ہیں، ہمارے صوبے کی تازہ ترین، جدید ترین اوربہترین ایجاد ہے اورجسے بجاطورپر کثیر الفوائد، کثیرالمقاصد اورکثیر الجہت ایجاد کہاجاسکتا ہے، معاون خصوصی برائے… جس میں وہ سب کچھ موجود ہوتا ہے جوموجود ہے بلکہ وہ بھی جو موجود نہیں ہے ۔

خیر تو ہم انڈیا گئے تھے اورحاجی کریم خان کے ہاں ٹھہرے تھے ،یہ پاکستان میں وہ زمانہ تھا جب بی بی بے نظیرکی حکومت تھی، حاجی کریم پہلے لالا کریم تھا اور اس کی ایک اورگینگسٹر حاجی مستان سے گینگ وار چل رہی تھی، دس بارہ جوان کھا کر یہ گینگ وارختم ہوئی تو دونوں توبہ تائب ہوکر حاجی بن گئے ۔ مشہورہندی فلم اگنی پتھ میں لالہ روف کا کردار لالہ کریم ہی کاحوالہ ہے لیکن اسے بگاڑ کر پیش کیاگیا ۔لالہ کریم ایک نیک بدمعاش تھا ۔ حاجی بننے کے بعد حاجی کریم نے فلاحی کام شروع کیے ۔خصوصاً پشتونوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک تنظیم ’’پشتون جرگہ ہند‘‘ بھی قائم کی،اتنا بارسوخ آدمی تھا کہ جب بھی چاہتا اندراگاندھی سے مل لیتا تھا یا ٹیلی فون پر بات کرلیتا تھا اور وہ اس کی بات مان بھی لیتی تھی ۔

چنانچہ ہندوستان بھرکے پشتون اپنے مسائل لے کر حاجی کریم کے پاس آتے تھے چنانچہ پاکستان کے لوگ وہاں جاکر ان سے ملتے تھے ۔ مجھے بھی بتایا گیاتھا کہ کوئی مسئلہ ہوتو حاجی کریم سے ضرور ملنا۔مجھے اورتو کوئی مسئلہ درپیش نہیں تھا صرف بمبئی دیکھنے کے لیے گاڑی اوررہنماکی ضرورت تھی ۔ میں جب ڈونگری نام کے علاقے میں اس کے ہوٹل پہنچا تو مینجر نے کہا کہ حاجی صاحب کی طبیعت ناساز ہے اورگھر پرہیں ، ابھی ڈرائیور آئے گا اورآپ کو اس کے پاس لے جائے گا ۔

ڈرائیور آیا تو مجھے حاجی صاحب کے گھر لے گیا ، حاجی صاحب اس وقت دواورلوگوں کے پاس بیٹھا تھا ،تعارف ہونے پر ایک تو گجرات سے آیا ہوا صاحب تھا جب کہ دوسرا کراچی سے حیدرعلی شاہ باچا تھا ، حیدر شاہ باچا ہمارے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے مشہورصحافی کاخالہ زاد تھا اورکراچی کے ایک مزار کامتولی تھا جس کے معتقدین بمبئی میں بھی تھے چنانچہ حیدر شاہ باچا سال میں ایک مرتبہ بمبئی جاتا تھا، دم وغیرہ کرتا اورلداپھدا آتا تھا، اسے میرے نام اورکام کاپتہ تھا، اس لیے میرا تعارف بہت اچھے طریقے سے کیا۔میں نے حاجی صاحب کو اپنا مسلہ بتایا تو بولے، بیٹھو کھانے کے بعد بات کرتے ہیں ۔

کھانے کے بعد حاجی صاحب نے گجرات سے آئے ہوئے صاحب سے کہاکہ یہ مہمان تمہارے حوالے ، ڈرائیور اورگاڑی بھی مل جائے گی، اس کو بمبئی گھمانا تمہارا کام ہے ، تمہارا قیام ہوٹل میں رہے گا، حاجی صاحب کا گراونڈ فلور پر کھانے پینے کاہوٹل تھا لیکن دوسری منزل پر ایک لگژری فائیواسٹار قسم کامہمان خانہ تھا ، حکم یہ بھی تھا کہ سارادن جہاں چاہو پھرو لیکن دوپہر کاکھانا حاجی صاحب کے ساتھ گھر پر کھانا ہوگا۔

حاجی صاحب کے نام اورسوخ کااندازہ اس سے لگالیں کہ جب ہم بمبئی میں انٹری دینے کے لیے متعلقہ دفتر گئے جو پولیس کاایک حصہ تھا تو وہاں کھلے عام بلکہ باقاعدہ مانگ کر رشوت لی جارہی تھی، ہمیں ڈرائیور کے بتانے پر قطار سے بھی مستثنیٰ کیاگیا اورجب متعلقہ مقام پر پہنچے تو وہاں لاہورسے آئے ہوئے مہمان کی تو اضع کی جاری تھی ۔پوچھاگیا کہاں ٹھہرے ہو۔

اس نے کہا، اوبرائے ہوٹل ۔تو پھر ایک دن کا ’’بھاڑا‘‘ دے دو، اوبرائے ہوٹل کا ایک دن کا بھاڑا ان دنوں چارہزار روپے تھا، اب تو شاید بیس تیس سے اوپرہو۔اس لین کے دوران کلرک کی نظر حاجی صاحب کے ڈرائیور پر پڑی تو فوراً کھڑا ہوکر بولا،حاجی صاحب آئے ہیں کیا؟

ڈرائیورنے کہا، نہیں! یہ مہمان ہے ،کلرک نے فوراً ہم سے پاسپورٹ لیا اورکارروائی مکمل کرکے بولا ،حاجی صاحب کے مہمان ہیں توہمارے بھی ہیں اورپھر چائے کی دعوت دی لیکن ہمارے انکار پر احترام سے رخصت کرتے ہوئے بولا، حاجی صاب کو میراسلام کہہ دیجیے ۔بمبئی میں میرے قیام کے تیسرے دن حیدرشاہ باچا نے مجھے ایک ہوٹل میں رات کے کھانے کی دعوت دی جس میں حاجی صاحب بھی شامل تھے ،کھانے کے بعد ہم اپنی قیام گاہ یعنی حاجی صاحب کے ہوٹل آئے تو یہاں کلکتہ سے آئے ہوئے دومہمان وہاں کاکوئی مسلہ لے کر حاجی صاحب کے پاس آئے، ان میں ایک کا نام ’’میراجان خان‘‘ تھا اوردوسرا اس اس کامعاون خصوصی برائے… تھا۔

لیکن اس زمانے میں اس عہدے کا نام کچھ اورہوا کرتا تھا ۔وہ لوگ بیٹھ گئے، اس مسلے کو ڈسکس کرنے لگے تو ہم بھی ساتھ بیٹھ گئے ۔ حاجی صاحب اورمیراجان کی گفتگو میں جب بھی کوئی رخنہ یا وقفہ آتا تووہ شخص جو میراجان خان کامعاون خصوصی برائے … تھا، میرے کان میں سرگوشی کرتا، میراجان خان کاکلکتہ میں بڑا نام ہے لیکن سرگوشی کا والیوم اتنا رکھتا کہ میرا جان خان بھی سن لے۔ پھر وقفہ آتا۔۔

میرا جان خان کا پورے بنگال میں رسوخ ہے ۔ میرا جان خان کیگورنر بھی قدر کرتا ہے ۔میراجان خان کو سی ایم بھی ملنے کے لیے بلاتا ہے ۔میراجان خان کاکلکتہ میں وسیع دسترخوان ہے ۔میراجان خان سے سارے پشتون محبت کرتے ہیں، وہاں کے لیڈربھی میراجان۔ میراجان خان…میراجان خان میراجان خان ۔
اس بیٹھک میں اس نے میراجان خان کے بارے میں ہمیں اتنی ’’اطلاعات ‘‘ دیں کہ شاید خود میرا جان خان کے لیے بھی نئی اطلاعات تھیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: معاون خصوصی برائے حاجی صاحب کے جان خان کا کے بعد کے لیے کے پاس

پڑھیں:

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( آن لائن) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے کہا ہے کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد اپنی مکمل گنجائش پر پہنچ چکا ہے، جبکہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھرا ہوا ہے اور اس میں مزید 5 فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ وفاقی وزیر نے سیلاب کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوے کہا کہ دریائے چناب پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں کمی آ رہی ہے جبکہ دریائے سندھ گدو بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ لیکن پانی کی سطح معمول کے قریب برقرار ہے۔اسی طرح سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح مستحکم ہے، جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح برقرار ہے، جس سے حکومتی اداروں کی جانب سے حفاظتی اقدامات جاری ہیں۔وفاقی وزیر معین وٹو نے عوام کو یقین دہانی کروائی ہے کہ سیلابی صورتحال پر مسلسل نگرانی جاری ہے اور متعلقہ محکمے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں تاکہ سیلاب کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • افواج پاکستان کا حرمین شریفین کا محافظ بننا سعادت کی بات ہے، ڈاکٹر حاجی حنیف طیب
  • کریم آباد میں بڑی ڈکیتی، سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
  • سن کریم کا ضروری ادویات کی فہرست میں دوبارہ شمولیت کا خیرمقدم
  • کراچی، ڈاکو سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار
  • کراچی میں ایک اور بڑی ڈکیتی، کریم آباد پل پر ڈاکو 1 کروڑ 20 لاکھ لے اُڑے
  • سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتار پور کو صفائی کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا
  • نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے موضوع پر خصوصی آگاہی ہفتہ شروع
  • وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ
  • سید علی گیلانیؒ… سچے اور کھرے پاکستانی
  • غزہ کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، حاجی حنیف طیب