مودی کے زیر اثر بھارتی انتخابی نظام، اپوزیشن لیڈر کے ہاتھوں بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کے دعوے دار بھارت کا پردہ چاک ہوگیا، راہول گاندھی کے بی جے پی کے چوری شدہ الیکشن کے انکشاف نے بھارتی انتخابی نظام کا راز فاش کر دیا۔
مودی نے اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے انتخابات میں بدترین دھاندلی کروائی۔ راہول گاندھی نے مودی سرکار پر لوک سبھا انتخابات میں 100 نشستوں پر دھاندلی کا الزام لگایا۔
اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے مودی سرکار پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتخابی نظام کے بارے میں جب ڈیٹا جاری کریں گے، تو یہ ایٹم بم جیسا ہوگا۔ بھارت کا انتخابی نظام پہلے ہی مر چکا ہے۔‘‘
راہول گاندھی نے کہا کہ اگر نشستیں دھاندلی سے نہ جیتی گئیں ہوتی تو مودی بھارت کا وزیراعظم نہ ہوتا، ہم ثابت کریں گے کہ لوک سبھا کا الیکشن کیسے چوری کیا گیا، جس ادارے نے جمہوریت کا دفاع کرنا تھا، وہ خود قبضے میں چلا گیا۔
مودی نے ووٹ کے ساتھ ساتھ بھارتی عوام کا اعتماد بھی چھین لیا اور جو ووٹ بھارتی عوام کا حق تھا، وہ مودی کی ہوسِ اقتدار کی بھینٹ چڑھ گیا۔
جمہوریت کی قاتل، بی جے پی سرکار صرف چوری شدہ مینڈیٹ سے اقتدار پر قابض ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راہول گاندھی
پڑھیں:
مودی سرکار کا آپریشن سندور کا ناکام دفاع، ہندوتوا حامیوں کو متحرک کرنے کی کوشش
بھارت میں مودی سرکار نے آپریشن سندور سے متعلق لوک سبھا میں ہونے والی طویل بحث میں سنجیدہ سوالات کے جواب دینے کے بجائے سیاسی تماشا رچایا۔
بی جے پی نے قومی سلامتی جیسے حساس معاملات کو نظر انداز کرتے ہوئے حزبِ اختلاف پر تنقید اور ہندوتوا بیانیے کو فروغ دینے کو ترجیح دی۔
لوک سبھا میں 16 گھنٹے طویل بحث کے بعد بھی مودی حکومت آپریشن سندور اور پاکستان کی دفاعی برتری پر تسلی بخش جواب نہ دے سکی۔ پہلگام حملے پر بھی حکومتی مؤقف غیر واضح رہا۔ حکومت نے حملے کے وقت سیکیورٹی اور طبی سہولتوں کی کمی اور انٹیلیجنس ناکامی پر بھی کوئی وضاحت نہیں دی کہ دہشت گرد کیسے آئے، حملہ کیا اور فرار ہو گئے۔
بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے مخالفین کو پاکستان اور اسلام کا حامی قرار دینے جیسے جارحانہ بیانات دیے، جسے بھارتی اخبار ’’دی وائر‘‘ نے ہندوتوا حامیوں کو متحرک کرنے کی منظم حکمتِ عملی قرار دیا۔ حکومت نے آپریشن سندور کے صرف دو پہلو واضح کیے، جبکہ دیگر اہم سوالات کو نظر انداز کیا۔
بی جے پی اور گودی میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، مگر خود حکومت نے بھارتی افواج کے پاکستان کے شہروں پر قبضے کے دعوے کو غلط ثابت کر دیا۔ دی وائر کے مطابق حکومت نے 6 مئی کو اہداف کے حصول کے بعد آپریشن ختم کرنے کا اعلان کیا، مگر ٹرمپ کی بار بار ثالثی کا دعویٰ مودی حکومت کی خودمختاری کے بیانیے پر سوالیہ نشان بن گیا۔
مودی حکومت نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی دعوتوں، چین کی پاکستان کو مدد، اور پاکستان کی مذمت نہ کرنے پر عالمی برادری کی خاموشی پر بھی کچھ نہ کہا۔ آپریشن کے دوران بھارتی طیاروں کی تباہی پر بھی کوئی وضاحت سامنے نہ آئی۔
حکومتی بیانات میں صرف ہندوتوا، جارحیت اور جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی گئی، جس کے ذریعے حزبِ اختلاف کی تنقید کو دبایا گیا۔ ’’دی وائر‘‘ کے مطابق بی جے پی اب پارلیمنٹ کو قومی سلامتی پر بحث کا فورم بنانے کے بجائے پروپیگنڈے کا ذریعہ بنا چکی ہے۔
آخر میں، مودی حکومت کا خود یہ اعتراف کہ آپریشن سندور سے متوقع نتائج حاصل نہیں ہوسکے، دراصل اُس شکست کی گواہی ہے جس کا اعتراف بی جے پی کے مبہم ردعمل سے بھی جھلکتا ہے۔