مودی کی اتحادی جماعت کے مشہور سابق رکن اسمبلی کو ریپ کیس میں عمر قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
نیو دہلی:
بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹکا کی عدالت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اتحادی جنتا دل کے سابق رکن اسمبلی اور بااثر سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے رہنما کو گھریلو ملازمہ کے ریپ کیس میں عمر قید کی سزا سنا دی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ کے سابق رکن پراجوال ریوانا کرناٹکا کے بااثر سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں تاہم انہیں سابق گھریلو ملازمہ سے جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیے جانے کے ایک روز بعد سزا سنائی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 34 سالہ سابق رکن اسمبلی پر الزام پہلی مرتبہ 2023 میں عائد ہوئے تھے اور اس دوران سیکڑوں نامناسب ویڈیوز منطر عام پر آگئی تھیں اور ملک بھر میں احتجاج کیا گیا تھا۔
پراجوال ریوانا نے فرد جرم سے انکار کیا تھا تاہم گزشتہ روز جب وہ مجرم ثابت ہوئے تو نم آنکھوں سے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں کم سے کم سزا دے دیں۔
بھارتی قانون کے مطابق وہ اس سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق پراجوال ریوانا بھارت کے سابق وزیراعظم ایچ ڈی ڈیو گوڈا کے پوتے ہیں اور ان کی سیکولر جماعت جنتا دل موجودہ وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی کی اتحادی ہے۔
بھارت میں عام طور پر ایسے بااثر سیاسی پس منظر رکھنے والے افراد کو سزائیں ملنا غیرمعمولی واقعہ ہے۔
پراجوال ریوانا اپریل 2024 میں سفارتی پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے بیرون ملک چلے گئے تھے جبکہ ان کی ریاست میں ان کی سیکڑوں ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا تھا تاہم ان کے دفتر سے عہدیداروں نے مؤقف دیا تھا کہ ویڈیوز جعلی ہیں۔
بعد ازاں وہ جرمنی سے واپس بھارت آگئے تھے اور انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
پراجوال ریوانا کو اس وقت مزید دو ریپ کیسز اور ایک ہراسانی کیس کا سامنا ہے جبکہ انہوں نے الزامات مسترد کریا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں
مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں جاری ہیں جب کہ مودی حکومت کا ہندو راشٹر منصوبہ اقلیتوں کو سماجی اور سیاسی دھارے سے باہر دھکیلنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔
مودی کے بھارت میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت مذہبی رہنماؤں کے ذریعے اقلیتوں کے خلاف مذموم مہم جاری ہے۔
ہندو انتہا پسند رہنما ہنت راجو داس کا کہنا تھا کہ؛ ہم دہلی سے پیدل مارچ کا آغاز کریں گے تاکہ بھارت کو ہندو راشٹر بنایا جا سکے، مہانت رام چندر گیری نے کہا کہ بھارت میں جہاں کہیں بڑی مسلم آبادی ہے وہاں پاکستان بنانے کی سوچ ہے۔
سوامی رام بھدر اچاریا نے کہا کہ بھارت میں ہندومت خطرے میں ہے مغربی اتر پردیش "منی پاکستان" لگتا ہے، ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
یہ نفرت انگیز بیانات ثبوت ہیں کہ ہندو انتہا پسندی ریاستی طاقت کے سائے میں پروان چڑھ رہی ہے
بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، ہندوتوا نظریہ کے تحت بی جے پی بھارت کو فاشسٹ ہندو ریاست میں بدل رہی ہے۔
ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے بجائے نفرت انگیز بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں، ریاستی دہشت گردی اور منظم امتیاز بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا واضح ثبوت ہے۔
ہندوتوا بیانات اور پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں کو نشانہ بنا کر بھارت کو ایک انتہا پسند ریاست میں بدلنا ہے۔