بالی ووڈ فلمسازوں کا ’آپریشن سندور‘ پر فلمیں بنانے کی دوڑ، ‘حب وطنی کو کاروبار بنایا جارہا ہے’
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
بھارت اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہونے والی چار روزہ جھڑپوں کے بعد بالی ووڈ فلم ساز جنگی جذبات اور حب الوطنی کو کیش کروانے میں لگ گئے ہیں۔
اب متعدد فلمی اسٹوڈیوز نے ’مشن سندور‘، ’سندور: دی ریونج‘، ’دی پہلگام ٹیرر‘ اور ’سندور آپریشن‘ جیسے عنوانات رجسٹر کروائے ہیں۔
حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اگنی ہوتری کی فلم کو بھرپور سراہا باوجود اس کے کہ اس پر بھارت کے مسلمانوں کے خلاف نفرت کو فروغ دینے کا الزام لگا۔
یہ بھی پڑھیے: 33 سال بعد، شاہ رخ خان پہلی بار قومی فلم ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب
تنقید نگاروں کا کہنا ہے کہ 2014 میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بالی ووڈ پر ہندوتوا نظریات کا اثر بڑھا ہے۔
فلم نقاد راجا سین نے کہا کہ فلم سازوں کو حکومت کی حمایت حاصل ہے اس لیے وہ بے خوف ہو کر کام کر رہے ہیں۔ ‘ہم نے جنگ چھیڑی اور پھر جب ٹرمپ نے کہا تو چپ ہو گئے۔ پھر اس میں بہادری کہاں ہے؟’
بالی ووڈ میں اکثر فلمیں یوم آزادی (15 اگست) یا یوم جمہوریہ (26 جنوری) جیسے مواقع پر ریلیز کی جاتی ہیں تاکہ حب الوطنی کے جذبات کو فلمی کامیابی میں بدلا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: مودی کی لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر تقریر جھوٹ کا پلندہ قرار، عالمی میڈیا
ایسی ہی ایک فلم ‘فائٹر’ تھی، جو 2019 کے بالاکوٹ فضائی حملے سے متاثر ہو کر بنائی گئی اور بھارتی باکس آفس پر اچھی کمائی کی۔
رواں سال سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ‘چھاوا’ رہی، جو مراٹھا بادشاہ سمبھاجی مہاراج پر مبنی ہے، لیکن اسے مسلمانوں کے خلاف تعصب کو ہوا دینے پر بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
راجا سین کا کہنا ہے کہ جب سینما مسلمانوں کو مسلسل منفی تاثر کے ساتھ دکھائے تو اس کے اثرات سماجی شعور پر پڑتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مودی سرکار کا ’پرلے‘ میزائل تجربہ: آپریشن سندور کی شکست چھپانے کی سیاسی چال
ہدایت کار راکیش اوم پرکاش مہرا نے کہا کہ اصل محب وطنی وہ ہے جو امن اور ہم آہنگی کو فروغ دے۔ ان کی فلم ‘رنگ دے بسنتی’ نے نہ صرف قومی ایوارڈ جیتا بلکہ آسکر کے لیے بھی نامزد ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سچا سوال یہ ہے کہ ہم کیسے امن قائم کریں، بہتر سماج بنائیں اور اپنے پڑوسیوں سے محبت کرنا سیکھیں؟ میرے لیے یہی محب وطنی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن سندور سینیما فلم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فلم بالی ووڈ نے کہا
پڑھیں:
بی جے پی کی ہدایت پر لاکھوں ووٹروں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کیا جارہا ہے، پرینکا چترویدی
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا تھا کہ آسانی سے دستیاب شناختی دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور ووٹر آئی ڈی کو قبول کیا جائے لیکن کمیشن نے عدالت کی اس سفارش کو نظرانداز کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا کی رکن پارلیمان پرینکا چترویدی نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سارا عمل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہدایات پر کیا جا رہا ہے اور ووٹر لسٹ میں یکطرفہ چھیڑ چھاڑ ہو رہی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرینکا چترویدی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ایس آئی آر کے تحت جو دستاویزات مانگے جا رہے ہیں، وہ عام لوگوں خصوصاً مہاجر مزدوروں کے لئے آسانی سے دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بہار کے تقریباً 36 لاکھ مہاجر مزدور ملک کے مختلف حصوں میں کام کر رہے ہیں اور اگر ان کے ووٹ کاٹ دئے گئے تو وہ نہ بہار میں اور نہ ہی اپنے کام کی جگہ پر ووٹ ڈال سکیں گے، یہ ان کے جمہوری حق پر حملہ ہے۔
شیو سینا کی رکن پارلیمان پرینکا چترویدی نے الزام لگایا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا تھا کہ آسانی سے دستیاب شناختی دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور ووٹر آئی ڈی کو قبول کیا جائے لیکن کمیشن نے عدالت کی اس سفارش کو نظر انداز کر دیا۔ پرینکا چترویدی نے کہا کہ ان کی پارٹی اس معاملے پر ہر سطح پر آواز بلند کر رہی ہے اور عدالت میں بھی معاملہ زیر سماعت ہے۔ دوسری جانب انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس بیان پر بھی اعتراض ظاہر کیا، جس میں ٹرمپ نے ہندوستانی معیشت کو "مردہ" قرار دیا۔
پرینکا نے اسے تجارتی دباؤ بنانے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کے 25 فیصد ٹیرف کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا واقعی دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ ہونے والا تھا، اگر ہاں، تو ٹرمپ نے اچانک بیان کیوں دیا اور ٹیرف کا اعلان کیوں کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ روس سے ہندوستان کے تعلقات کی بنیاد پر کسی اور ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ہندوستان پر دباؤ ڈالے۔