پولیس کے شہدا امن کے خاموش نگہبان ہیں، بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
یوم شہداء کے موقع پر پیغام میں پی پی چیئرمین نے کہا کہ آئیے ہم ان کی یاد اور احترام میں سر جھکاتے ہوئے یہ عہد کریں کہ ہم ایک ایسا معاشرہ تعمیر کریں گے جو ان کی قربانیوں کے شایانِ شان ہو، ایک ایسا معاشرہ جو انصاف، امن اور وقار کی پاسداری کے اصولوں پر قائم ہو۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یومِ شہدائے پولیس کے موقع پر اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پولیس فورسز کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ میڈیا سیل بلاول ہاؤس سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پولیس کا ہر شہید بہادری کی علامت اور اس بھاری قیمت کی یاد دہانی ہے جو قیامِ امن کے لیے ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پولیس کے شہدا امن کے خاموش نگہبان ہیں، جنہوں نے اس لیے اپنی جانیں قربان کیں تاکہ ہمارے عوام بلاخوف زندگی گزار سکیں۔
انہوں نے تمام صوبوں کی پولیس کی خدمات اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ہو یا اسٹریٹ کرائم سے نمٹنا، پاکستان کی پولیس فورس نے اپنی ذمہ داریاں اکثر اپنی جانیں داؤ پر لگا کر بھی نبھائی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے پولیس شہدا کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود سے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی کے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ان کی قربانیوں کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرتے ہوئے ادارہ جاتی سطح پر ان کی پذیرائی اور مدد کو یقینی بنایا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔