حماس کی جاری کردہ ویڈیو: اسرائیلی یرغمالی اپنی قبر کھودنے پر مجبور حماس کی جاری کردہ ویڈیو: اسرائیلی یرغمالی اپنی قبر کھودنے پر مجبور

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے ایک انتہائی لاغر اسرائیلی یرغمالی کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں اسے بظاہر اپنی قبر کھودنے پر مجبور دکھایا گیا ہے۔ یہ اسرائیلی ان یرغمالیوں میں سے ایک ہے، جو ابھی تک حماس کی قید میں ہیں۔

تل ابیب سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کی جاری کردہ اس ویڈیو کا دورانیہ تقریباﹰ پانچ منٹ ہے اور اس میں 24 سالہ ایویاتار ڈیوڈ کو غزہ پٹی میں کسی جگہ ایک بہت تنگ زیر زمین سرنگ میں بیٹھا دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ پروپیگنڈا ویڈیو ہفتہ دو اگست کی سہ پہر جاری کی گئی اور اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ اسرائیلی شہری کس طرح حماس کی حراست میں بھوک اور غذائیت کی کمی کی وجہ سے جسمانی طور پر انتہائی لاغر اور ہڈیوں کا ڈھیر بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

ایویاتار ڈیوڈ کے خاندان کا جاری کردہ مذمتی بیان

ایویاتار ڈیوڈ ان اسرائیلی یرغمالیوں میں سے ایک ہے، جنہیں حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کے سینکڑوں مسلح عسکریت پسندوں نے سات اکتوبر 2023ء کے روز اسرائیل میں ایک بڑے دہشت گردانہ حملے کے دوران اغوا کر لیا تھا۔ جنوبی اسرائیل میں حماس کی قیادت میں اس حملے کے دوران 1200 سے زائد افراد مارے گئے تھے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔


مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق کل ہفتے کے روز ایویاتار ڈیوڈ کے اہل خانہ نے بھی تصدیق کر دی کہ حماس کی اس پروپیگنڈا ویڈیو میں نظر آنے والا اسرائیلی ایویاتار ڈیوڈ ہی ہے۔ اس ویڈیو کے اجرا کے بعد اس اسرائیلی شہری کے اہل خانہ نے ایک مذمتی بیان میں کہا، ’’حماس ہمارے بیٹے کو شدید بھوک کی ایک بزدلانہ مہم کے دوران اپنے لائیو تجربات کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

اسے اس لیے مسلسل بھوکا رکھا جا رہا ہے کہ وہ حماس کے پروپیگنڈا مقاصد کو پور اکرنے میں مدد دے سکے۔‘‘ ویڈیو میں اسرائیلی یرغمالی نے کیا کہا؟

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق اس ویڈیو میں یہ اسرائیلی یرغمالی یہ بتاتا ہوا نظر آتا ہے کہ کس طرح جولائی کے مہینے میں اسے کئی دنوں تک کھانے کے لیے صرف بینز اور دالیں دی گئیں، اور ان کے علاوہ کچھ نہیں۔

ساتھ ہی ایویاتار ڈیوڈ ایک سے زائد مرتبہ یہ بھی کہتا دکھائی دیتا ہے کہ کبھی کبھی تو اسے دو یا تین تین دن تک کھانے کے لیے کچھ بھی نہ دیا گیا۔
اس ویڈیو میں ایویاتار ڈیوڈ اسرائیلی وزیر اعطم بینجمن نیتن یاہو سے مخاطب ہو کر یہ کہتا ہوا بھی دکھائی دیتا ہے، ’’آپ نے مجھے بالکل تنہا اور بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے، میرے ملک کے وزیر اعظم نے، آپ نے، جنہیں میری اور دیگر تمام قیدیوں کی دیکھ بھال اور رہائی کو ممکن بنانا تھا۔

‘‘ اس ویڈیو میں اس یرغمالی نے ’قیدیوں‘ کی اصطلاح اس لیے استعمال کی کہ حماس اپنے زیر قبضہ اسرائیلی یرغمالیوں کو ’قیدی‘ ہی قرار دیتی ہے۔
اس بظاہر سٹیج کردہ ویڈیو کے آخر میں یہ اسرائیلی یرغمالی اپنے ہاتھ میں ایک چھوٹا سا بیلچہ پکڑے سرنگ کے اندر ہی ریتلی زمین کھودتا ہوا اور یہ کہتا ہوا نظر آتا ہے، ’’یہاں، اب میں اپنی ہی قبر کھود رہا ہوں۔‘‘
اس ویڈیو کا اختتام حماس کی طرف سے اس تحریری پیغام پر ہوتا ہے: ’’صرف ایک جنگ بندی معاہدہ ہی ان (یرغمالیوں) کو واپس لا سکتا ہے۔‘‘
روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے
ادارت: شکور رحیم، عدنان اسحاق.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اپنی قبر کھودنے پر مجبور اسرائیلی یرغمالی حماس کی جاری کردہ یہ اسرائیلی کردہ ویڈیو ویڈیو میں اس ویڈیو

پڑھیں:

قطری وزیراعظم نے فلسطینی گروہ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا ذمہ دار قرار دیا

قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے ایک فلسطینی گروہ کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس کا تعلق جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں اسرائیلی فوجی کی ہلاکت سے بتایا گیا۔
نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی فوج پر حملہ بنیادی طور پر فلسطینی فریق کی جانب سے ایک خلاف ورزی تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حماس نے اعلان کیا ہے کہ ان کا اس گروہ سے کوئی تعلق نہیں، لیکن اس بات کی تصدیق ابھی نہیں ہو سکی۔
واضح رہے کہ 28 اکتوبر کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس پر امن معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے غزہ میں حملے کا حکم دیا تھا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 104 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے حملوں کا ہدف حماس کے سینیئر جنگجو تھے، اور بعد میں بدھ کی دوپہر سے دوبارہ جنگ بندی نافذ کرنے کا اعلان کیا۔
قطری وزیراعظم نے کہا کہ وہ دونوں فریقین کے ساتھ سرگرمی سے رابطے میں ہیں تاکہ جنگ بندی برقرار رہے، اور امریکہ کی شمولیت اس معاملے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ رفح میں ہونے والا واقعہ ایک واضح خلاف ورزی تھا، اور حماس کی جانب سے لاشوں کی منتقلی میں تاخیر پر بھی بات ہوئی، جس پر واضح طور پر کہا گیا کہ یہ معاہدے کا حصہ ہے اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔
شیخ محمد نے اس واقعے کو انتہائی مایوس کن اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے فوری ردعمل دے رہے ہیں اور امریکہ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک تین جنگ بندی معاہدے طے پائے ہیں، اور امید ہے کہ موجودہ معاہدہ بھی برقرار رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں، ٹینکوں کی دوبارہ بمباری
  • حماس نے آج 2 افراد کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کردیں
  • قطری وزیراعظم نے فلسطینی گروہ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا ذمہ دار قرار دیا
  • غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا اہلکار ہلاک
  • حماس سے جھڑپ میں صیہونی فوج کا اہلکار واصل جہنم
  • حماس سے جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا اہلکار ہلاک