نیویارک ٹائمز اور عمران خان کی رہائی پر 1 لاکھ 80 ہزار ڈالر کا مضمون
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
حال ہی میں نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والا مضمون ‘عمران خان کو رہا کرو’ صحافت نہیں بلکہ ایک خالصتاً سیاسی اشتہار ہے، جو مبینہ طور پر غیر ملکی لابنگ ایجنٹس کی مالی معاونت سے شائع کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق نیویارک ٹائمز نے یہ مضمون 1 لاکھ 80 ہزار ڈالر کی ادائیگی کے بعد شائع کیا جو ایک سزا یافتہ سیاسی شخصیت کی ساکھ کو بحال کرنے کی ایک کوشش ہے۔
یہ اشتہار ایک سنگین سوال کو جنم دیتا ہے اور وہ یہ کہ صحافت اور کرائے کے سیاسی سرگرم کارکنوں میں فرق کب مٹ جاتا ہے اور ایک عالمی میڈیا ادارہ کس حد تک جانے کو تیار ہے جب اُسے ایک خودمختار ریاست کے اداروں کو بدنام کرنے کے لیے ادائیگی کی جائے؟
یہ بھی پڑھیے:ایک گھنٹے میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، اسد قیصر نے بڑا دعویٰ کردیا
زیرِ بحث مضمون محض گمراہ کن نہیں بلکہ ایک مثال ہے کہ کس طرح کسی مخصوص بیانیے کو دھو کر اسے ایک معزز پلیٹ فارم کے ذریعے قابلِ قبول بنایا جاتا ہے۔ اس میں پاکستان کی عدلیہ، سلامتی کے اداروں اور آئینی نظام کو بغیر کسی توازن یا تحقیق کے نشانہ بنایا گیا ہے۔
یہ مضمون نہ تو کسی شفاف تحقیق پر مبنی ہے، نہ اس میں حقائق کا توازن موجود ہے اور نہ ہی کوئی سیاق و سباق۔ یہ صحافتی معیار کی ایک بدترین مثال ہے جہاں عوامی مفاد کے بجائے مالی فائدے کو ترجیح دی گئی۔
واضح رہے کہ عمران خان کی قانونی مشکلات کسی سیاسی انتقام کا نتیجہ نہیں۔ ان پر کرپشن، ریاستی تحائف سے غیر قانونی منافع کمانے اور ریاستی رازوں کے افشا جیسے سنگین الزامات میں شفاف عدالتی کارروائی ہوئی۔ ان فیصلوں میں نہ کوئی عسکری دباؤ تھا، نہ ہی کوئی سیاسی مداخلت، یہ تمام مقدمات آزاد عدلیہ کے تحت طے پائے۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان کی رہائی، امریکا سے مدد کی اپیل، قاسم خان کا انٹرویو، امریکا کا بھارت کیخلاف اعلان جنگ
نیویارک ٹائمز نے سچائی کے بجائے پیسہ چن کر نہ صرف اپنی صحافتی ساکھ داؤ پر لگا دی ہے بلکہ یہ دکھا دیا ہے کہ وہ اب غیرجانبدار رپورٹنگ کے بجائے غیر ملکی ایجنڈے فروخت کرنے والا ادارہ بن چکا ہے۔
پاکستان برائے فروخت نہیں اور نہ ہی اس کی عدلیہ۔ یہ مہنگے اشتہارات نہ تو عدالتی فیصلوں کو پلٹ سکتے ہیں، نہ ہی ایک سزا یافتہ فرد کے جرائم کو دھو سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رہائی عمران خان نیویارک ٹائمز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رہائی نیویارک ٹائمز نیویارک ٹائمز عمران خان کی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور
پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)وزیر اعلی کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کے لیے کوشش نہ کی ہو، پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے ملاقاتیں روکی جارہی ہیں، بیانیہ ساز لوگ جماعت کو کمزور کررہے ہیں، بار بار ملاقات کی درخواستیں دی تھیں مگر روکا گیا، جھوٹے الزامات، سیاسی پروپیگنڈا ہمارے نقصان کا سبب ہے، سینیٹ انتخابات میں نامزدگیاں اور تنازع جیسے پروپیگنڈا پارٹی میں برقرار ہے، بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں ان کو خبردار کررہا ہوں کہ آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
راولپنڈی میں داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے ہیں، کیا ریاست سے کوئی لڑ سکتا ہے؟۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کئی بار کہا کہ مذاکرات کے لے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہو گی جس کے پاس اختیار ہے، ہماری حکومت کو گرایا گیا، کیا اس کے ذمے دار افغان مہاجرین تھے؟ ہم اپنے صوبے میں کوشش کر رہے ہیں کہ افغان مہاجرین کو عزت اور روایات کے ساتھ واپس بھیجیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ تشویش ناک ہے۔وزیرِ اعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بجٹ سے پہلے سیاسی دباو کے باعث بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات درکار تھیں، پارٹی میں بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں، انہیں خبردار کر رہا ہوں کہ آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، متحد ہو کر ملک و آئین کا تحفظ ہمارا اولین مقصد ہے۔
اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ علی امین صاحب آپ فوجی شہدا کے جنازے میں شریک کیوں نہیں ہوتے؟،جس کے جواب میں وزیرِ اعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سیاست میں یہ حالت آ گئی ہے کہ اب جنازوں پرسیاست ہو رہی ہے، میں یہاں پر نہیں تھا، کئی جنازے ہوں گے جن پر وزیرِ اعظم نہیں آئے ہوں گے، اب میں یہ بات کروں کہ وزیرِ اعظم کیوں نہیں آئے، اس بات کا دلی دکھ ہے، سب ہمارے بھائی ہیں جو ہمارے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اصل چیز ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے ہمیں کیا پالیسی بنانی ہے اور اقدامات کرنے ہیں، بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں۔
وزیرِ اعلی خیبر پختون خوا نے کہا کہ میں شہید میجر عدنان کے گھر جاوں گا، میں خود آرمی فیملی سے ہوں، میرے والد اور بھائی بھی آرمی سے ہیں، میرے بھائی نے کارگل جنگ لڑی، وہ رات کو محاذ پر جاتا تو میری ماں روتی تھی۔علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا کی جانب سے جنازوں پر بیانات دیے گئے، سمجھتا ہوں اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، یہ بہت گھٹیا حرکت ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے پاک بھارت ٹاکرے میں میچ ریفری کا تنازع، قومی ٹیم نے دبئی میں شیڈول پریس کانفرنس ملتوی کر دی حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم ملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم