اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا سرکاری دورہ کیا، جو کہ دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے سفارتی، ثقافتی اور اقتصادی روابط کا عکاس ہے۔
ایران کے معروف اخبار ’ تہران ٹائمز‘ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ لاہور آمد پر صدر پزشکیان نے مزارِ اقبال پر حاضری دی اور معروف شاعر و مفکر علامہ اقبال کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ یہ دورے کا علامتی آغاز تھا، جو ایران کی پاکستان کے ساتھ نظریاتی اور ثقافتی وابستگی کو اجاگر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے ’پاکستان و ایران کے درمیان رابطہ خطے کی سلامتی کی ضمانت ہے‘

ایرانی صدر نے یادگار کتاب میں دستخط کرتے ہوئے تہذیبی اشتراک اور تاریخی رشتے کو سراہا۔

نواز شریف سے ملاقات: ایرانی مزاحمت کو خراج تحسین

صدر پزشکیان نے سابق وزیراعظم اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف سے بھی ملاقات کی۔ نواز شریف نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کے مؤقف اور عوام کی استقامت کو سراہتے ہوئے کہا:
’ایران کی مزاحمت عالمی قوتوں کے خلاف جرأت مندانہ مقابلہ ہے، اور پاکستان میں اسے عزت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ صدر کا ذاتی استقبال کرنا اسی استقامت کا اعتراف تھا۔

جواباً صدر پزشکیان نے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسلم دنیا متحد ہو جائے تو صیہونی طاقتیں آزاد اقوام کو نشانہ نہیں بنا سکتیں۔ انہوں نے اسلامی دنیا کو سائنسی، صنعتی اور زرعی صلاحیتوں کو باہم بانٹنے اور مشترکہ بلاک بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی ملاقاتیں

لاہور کے علامتی و ثقافتی مرحلے کے بعد صدر پزشکیان اسلام آباد روانہ ہوئے جہاں وہ پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی صدر مسعود پزشکیان لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے، صدر، وزیراعظم سے ملاقاتیں طے

دورے سے قبل اپنے بیان میں انہوں نے پاکستان کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کی ایران پر حالیہ فوجی جارحیت کے خلاف اصولی مؤقف پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر ایران کی علاقائی سالمیت کے حق میں آواز بلند کی ہے۔

معاشی روابط: تجارتی ہدف 10 ارب ڈالر

ایرانی صدر پزشکیان نے اپنے دورے کا ایک بڑا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران سرحدی بازاروں، فضائی و بحری روابط، اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) میں شمولیت کے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران، پاکستان کے ذریعے یورپ سے رابطہ حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے سرحدی سلامتی اور علاقائی استحکام کو بھی مشترکہ مفاد قرار دیتے ہوئے قریبی سیکیورٹی تعاون پر زور دیا۔

پاکستان ایران کا مشترکہ مستقبل، ایرانی وزیر خارجہ عراقچی  کا مضمون

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک مضمون میں پاکستان اور ایران کے تعلقات کو ایک اسٹریٹجک شراکت داری قرار دیا۔
انہوں نے لکھا کہ دونوں ممالک صرف جغرافیائی قربت ہی نہیں بلکہ تاریخ، مذہب اور اقدار کی بنیاد پر جڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان

عراقچی نے زور دیا کہ ایران اور پاکستان عالمی سطح پر انصاف، ہمدردی اور یکجہتی جیسے اصولوں پر متفق ہیں، خصوصاً فلسطین کے مسئلے پر۔
انہوں نے جون 2025 میں اسرائیل و امریکا کے ایران پر حملوں کے خلاف پاکستانی عوام کی حمایت کو ’ناقابلِ فراموش‘ قرار دیا۔

معاشی و سیکیورٹی اشتراک

انہوں نے ایران کی توانائی کی صلاحیت اور پاکستان کی زرعی معیشت کو ایک دوسرے کے لیے لازم قرار دیتے ہوئے تجارتی راہداریوں اور علاقائی انضمام کی وکالت کی۔

سیکیورٹی تعاون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دہشتگردی و انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا اور عالمی اداروں جیسے اقوام متحدہ، او آئی سی، ایس سی او اور ڈی-8 میں دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان ایرانی صدر کا دورہ پاکستان عباس عراقچی نواز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان ایرانی صدر کا دورہ پاکستان عباس عراقچی نواز شریف صدر پزشکیان نے مسعود پزشکیان دونوں ممالک ایرانی صدر نواز شریف انہوں نے ایران کی ایران کے زور دیا کے خلاف کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے پاکستان اور ایران کے درمیان ’’مشترکہ خوشحالی کے نئے باب‘‘ کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک ایران بزنس فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یہ فورم تہران میں پاکستان۔ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن (JEC) کے 22ویں اجلاس کے موقع پر منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں ایرانی اور پاکستانی کاروباری رہنماؤں، حکام اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔ منگل کوتہران سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے فورم سے خطاب میں کہا کہ بزنس فورم کا اتنے بڑے پیمانے پر پہلی مرتبہ انعقاد اس امر کا مظہر ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت اور عوام دوستی کو ٹھوس معاشی نتائج میں ڈھالنے کے لیے پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے دوطرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے متعدد اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جن میں بینکنگ، لاجسٹکس، شپنگ، ایوی ایشن، فری زونز، ہائی اینڈ مینوفیکچرنگ، زراعت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر 17 نئے پروٹوکولز پر مذاکرات، بارڈر مارکیٹس اور خصوصی اقتصادی زونز کو فعال بنانا ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں روزگار اور کاروبار کے مواقع بڑھیں، حکومتِ پاکستان کے پانچ سالہ معاشی منصوبہ ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے تحت توانائی، معدنیات، زراعت اور مینوفیکچرنگ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ، کسٹمز، ٹیرف اور ریگولیٹری رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے پاکستانی اور ایرانی ٹیموں کے درمیان قریبی تکنیکی تعاون شامل ہے ۔

جام کمال خان نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتِ پاکستان نے ایران کے ساتھ تجارت اور روابط کو اعلیٰ ترین اسٹریٹجک ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کا رخ کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے ایرانی کمپنیوں کو نومبر 2025 میں پاکستان میں ہونے والے ایگریکلچر ایکسپو میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہ موقع مینوفیکچرنگ ہبز دیکھنے اور نئی منڈیوں کو دریافت کرنے کے لیے ایک گیٹ وے ثابت ہوگا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان جلد 23ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس پاکستان میں منعقد کرے گا تاکہ تہران میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر فرزانہ صادق نے گزشتہ برسوں میں دوطرفہ تجارت میں قابلِ ذکر اضافے کو سراہا اور کہا کہ تجارت گزشتہ سال 3.1 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی رہنمائی میں تجارتی ہدف 10 ارب ڈالر تک پہنچنے کے لیے پیش رفت جاری ہے۔ فرزانہ صادق نےدواسازی، سیرامکس اور دیگر شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر دلچسپی ظاہر کی۔ فرزانہ صادق نے کہا کہ پاکستان۔ایران بزنس فورم دونوں ممالک کے لیے عملی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جس سے تعاون میں تیزی اور دونوں قوموں کے لیے ٹھوس نتائج حاصل ہوں گے۔

ایرانی وزیر نے پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار بھی کیا ۔ جام کمال نے ایران کی حکومت، ایرانی وزیر برائے سڑک و شہری ترقی فرزانہ صادق اور ایرانی ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کا شاندار انتظامات اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اقتصادی شراکت داری کو بھی اتنا ہی گہرا اور پائیدار ہونا چاہیے جتنا کہ ہمارے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں جو صدیوں پر محیط ہیں۔فورم کے اختتام پر دونوں وزراء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک۔ایران تاریخی تعلقات کو پائیدار اور جدید اقتصادی شراکت داری میں ڈھال کر علاقائی خوشحالی اور عالمی مسابقت کی راہ ہموار کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • تہران: وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ایران کے پہلے نائب صدر محمد رضا عارف سے مصافحہ کر رہے ہیں
  • پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
  • ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
  • دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات
  • ہم ہرگز یورپ کو اسنیپ بیک کا استعمال نہیں کرنے دینگے، محمد اسلامی