اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان آج (ہفتہ) دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ یہ ان کا بطور صدر پہلا دورہ پاکستان ہے اور حالیہ ایران-اسرائیل جنگ کے بعد بھی ان کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان

دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے رواں سال 26 مئی کو ایران کا دورہ کیا تھا۔

ڈاکٹر پزیشکیان کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد بھی پاکستان آ رہا ہے جس میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، دیگر وزراء اور اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

دورے کے دوران ایرانی صدر کی صدرِ پاکستان آصف علی زرداری سے ملاقات اور وزیراعظم شہباز شریف سے وفود کی سطح پر مذاکرات متوقع ہیں، جن میں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر پزشکیان کے زخمی ہونے کا انکشاف، ایرانی میڈیا کی تصدیق

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ریاستی دورے کے دوران تمام باہمی دلچسپی کے امور پر خوشگوار ماحول میں تبادلہ خیال ہوگا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ ایران پاکستان کا قریبی اور برادر ہمسایہ ملک ہے، اور پاکستان خطے میں کشیدگی میں کمی اور سفارتی حل کی تلاش میں اپنا تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے حالیہ بیان کا بھی حوالہ دیا، جس میں انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کے بعد پاکستان کی ایران کے ساتھ تعمیری مذاکرات میں کردار کو سراہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون دوہرے معیار کے خاتمے سے مشروط، صدر مسعود پزشکیان

ایرانی صدر کے لاہور پہنچنے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ و تعمیرات میاں ریاض حسین پیرزادہ ان کا استقبال کریں گے۔ وہ مزارِ اقبال پر حاضری بھی دیں گے، جس کے بعد وہ اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایرانی صدر

پڑھیں:

ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔

اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔

صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی وزیر خارجہ کا ایران سے رابطہ، پاکستان کیساتھ معاہدے سے آگاہ کیا
  • سعودی وزیر خارجہ اور ایرانی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ، پاکستان کیساتھ معاہدے سے آگاہ کیا
  • وزیراعظم شہباز شریف برطانیہ کے 4 روزہ دورے پر لندن پہنچ گئے
  • وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
  • دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات