ایرانی صدر پزشکیان کا دورہ پاکستان، سی پیک میں شمولیت، تجارتی ہدف بڑھانے کی خواہش ظاہر کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ان کے دورہ پاکستان کا بڑا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا قرار دینا ہے۔
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان گزشتہ روز اپنے 2 روزہ دورہ پاکستان کے سلسلہ میں لاہور پہنچے جہاں ان کا استقبال وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سمیت اعلیٰ پاکستانی حکام نے کیا۔ بعد ازاں ایرانی صدر اسلام آباد پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی صدر مسعود پزشکیان لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے، صدر، وزیراعظم سے ملاقاتیں طے
ایرانی اخبار ’تہران ٹائمز‘ کے مطابق ایرانی صدر نے اپنے دورہ پاکستان کا ایک بڑا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران سرحدی بازاروں، فضائی و بحری روابط، اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) میں شمولیت کے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران، پاکستان کے ذریعے یورپ سے رابطہ حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے سرحدی سلامتی اور علاقائی استحکام کو بھی مشترکہ مفاد قرار دیتے ہوئے قریبی سیکیورٹی تعاون پر زور دیا۔
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک مضمون میں پاکستان اور ایران کے تعلقات کو ایک اسٹریٹجک شراکت داری قرار دیا۔
انہوں نے لکھا کہ دونوں ممالک صرف جغرافیائی قربت ہی نہیں بلکہ تاریخ، مذہب اور اقدار کی بنیاد پر جڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ایرانی صدر پرشکیان کا دورہ پاکستان، دونوں ممالک کیا کرنے جارہے ہیں؟ تہران ٹائمز کی رپورٹ
عراقچی نے زور دیا کہ ایران اور پاکستان عالمی سطح پر انصاف، ہمدردی اور یکجہتی جیسے اصولوں پر متفق ہیں، خصوصاً فلسطین کے مسئلے پر۔
انہوں نے جون 2025 میں اسرائیل و امریکا کے ایران پر حملوں کے خلاف پاکستانی عوام کی حمایت کو ’ناقابلِ فراموش‘ قرار دیا۔
انہوں نے ایران کی توانائی کی صلاحیت اور پاکستان کی زرعی معیشت کو ایک دوسرے کے لیے لازم قرار دیتے ہوئے تجارتی راہداریوں اور علاقائی انضمام کی وکالت کی۔
یہ بھی پڑھیے نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟
سیکیورٹی تعاون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دہشتگردی و انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا اور عالمی اداروں جیسے اقوام متحدہ، او آئی سی، ایس سی او اور ڈی-8 میں دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان ایرانی صدر کا دورہ پاکستان تجارت سی پیک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان ایرانی صدر کا دورہ پاکستان سی پیک صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان دورہ پاکستان دونوں ممالک ایرانی صدر انہوں نے
پڑھیں:
ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑھ گئے، جس کی نشاندہی پر ان کی جانب سے دلچسپ ردعمل سامنے آیا۔ تفصیلات کے مطابق دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ ملاقات ہوئی جہاں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی سٹاف، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب ایران کے صدر پاکستانی وفد کا استقبال کر رہے تھے اور وزیراعظم شہبازشریف سے مصافحہ کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، جس پر ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تو انہوں نے دلچسپ ردعمل دیتے ہوئے اس پر معذرت کی اور پھر دو تین بار آرمی چیف سے بغلگیر ہوئے۔(جاری ہے)
ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت !!#Pakistan #Iran #AsimMunir #DohaSummit pic.twitter.com/wTeCr9uYEq
— SAJID ALI (@SajidAli03) September 16, 2025 بتایا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی پاکستان کی شدید مذمت کا اعادہ کیا، دونوں رہنماؤں نے قطر کے لیے اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا اور اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم نے کہا کہ دوحہ عرب اسلامک سمٹ نے مسلم دنیا کی جانب سے ایک مضبوط اور متفقہ پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔ علاوہ ازیں گزشتہ ماہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کی ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا، انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کیلئے تہہ دل سے تہنیتی اور احترام کا اظہار کیا جب کہ صدر پیزشکیان نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے مضبوط مؤقف کو سراہا اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے وزیراعظم کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا، دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے پیش نظر رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔