اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور کرغزستان نے کرپٹو اور بلاک چین ٹیکنالوجیز کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، اس سلسلے میں وزیر مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب اور کرغزستان کی ڈائریکٹر نیشنل انویسٹمنٹ ایجنسی فرخت امینوو کے درمیان ایک اعلیٰ سطحی ویڈیو کانفرنس ہوئی۔ ویڈیو کانفرنس میں کرپٹو کرنسی، بلاک چین اور ڈیجیٹل فنانس پر تفصیلی گفتگو کی گئی، دونوں ممالک نے کرغزستان کی نیشنل انویسٹمنٹ ایجنسی کے ذریعے معلومات، تجربات اور بہترین طریقوں کے تبادلے پر زور دیا، کرغزستان نے ڈیجیٹل اثاثوں میں جدت لانے اور ریگولیٹری ڈھانچے میں تعاون کے لیے اس شعبے میں اہمیت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کا ورچوئل اثاثوں کی ترقی کے لیے اسٹریٹجک نقطہ نظر میں ہم آہنگی ہے اور پاکستان کرپٹو شعبے میں باقاعدہ شراکت داری کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تجویز پیش کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ دونوں ممالک کا عزم ہے کہ وہ محفوظ، شفاف اور جدید ڈیجیٹل معیشت کے لیے دو طرفہ تعاون جاری رکھیں گے اور وسطی و جنوبی ایشیا میں بلاک چین اور ڈیجیٹل فنانس کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات کریں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاک چین کے لیے

پڑھیں:

عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وال اسٹریٹ جرنل کی تازہ تحقیقی رپورٹ نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل موجودگی کی ایک بڑی تصدیق کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب کو اُن عالمی شخصیات میں شمار کیا ہے جو کرپٹو، مصنوعی ذہانت اور مالیاتی سفارتکاری کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں ان کا نام 11 مرتبہ شامل کیا گیا ہے۔

“How a Billionaire Felon Boosted Trump’s Crypto” کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بلال بن ثاقب کا ذکر دنیا کی معروف شخصیات جیسے بائنانس کے بانی سی زیڈ، ٹرمپ فیملی اور نمایاں اماراتی سرمایہ کاروں کے ساتھ کیا گیا۔ انہیں بلاک چین دور کے ایک نئے طرز کے رہنما کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں لکھا گیا کہ وہ دنیا کی آزادی کے لیے سفر کرنے والے سفیر ہیں، جو پاکستان کے ابھرتے ہوئے کرپٹو اور اے آئی ماڈلز کو عالمی سطح پر جوڑنے میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔

بلال بن ثاقب کی قیادت میں پاکستان دنیا کی تیسری تیزی سے بڑھتی ہوئی کرپٹو معیشت میں شمار ہونے لگا ہے۔ پاکستان ایک منظم اور شفاف مارکیٹ کے طور پر عالمی ایکسچینجز، سرمایہ کاروں اور مائننگ کمپنیوں کی توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بلال بن ثاقب کو سعودی عرب میں ایف آئی آئی کانفرنس کے دوران دیکھا گیا جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں اور بڑے ٹیک و سرمایہ کاری اداروں کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں جے پی مورگن، رپل، گوگل کے سابق سربراہ، ریڈٹ کے بانی اور البانیا کے وزیراعظم جیسی اہم شخصیات شامل تھیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام ٹرمپ، بائنانس اور عرب سرمایہ کاری کے محور کے ساتھ ایک ہی سطح پر آنا محض علامتی نہیں بلکہ اسٹریٹجک تبدیلی کی طرف اشارہ ہے۔ عالمی سطح پر تسلیم کیے گئے مالیاتی ادارے کی جانب سے یہ اعتراف اس بات کی مضبوط نشاندہی ہے کہ پاکستان اب ڈیجیٹل معیشت کا تماشائی نہیں بلکہ اصول ساز بن رہا ہے، اور بلال بن ثاقب اس تبدیلی کے علمبردار کے طور پر ابھر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • استنبول: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • رومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنماؤں میں شامل
  • عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق