پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2025ء)ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی، اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں، اسی مقصد کے لیے دورہ کر رہے ہیں۔ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے پاکستان روانگی سے قبل کہا کہ دورے کے دوران سرحدی سلامتی، علاقائی امن کے امور زیرِ بحث آئیں گے، سرحدی منڈیاں اور رابطے باہمی تعاون کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ وہ پاکستان اور چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں جس سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے، پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔(جاری ہے)
دفتر خارجہ کے مطابق ڈاکٹر مسعود پزشکیاں کا بطور ایرانی صدر یہ پہلا سرکاری دورہ پاکستان ہے، اسرائیلی جارحیت کے بعد یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے، اس سے قبل شہباز شریف نے رواں برس 26 مئی کو ایران کا دورہ کیا تھا، یہ دورہ پاکستان اور ایران کے مابین برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔
.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایرانی صدر
پڑھیں:
پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
اسلام آباد:پاکستان اور کینیڈا نے ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش اور فیڈ فارمولیشن میں تعاون بڑھانے پر غور شروع کر دیا۔
پاکستان اور کینیڈا کے درمیان زرعی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا ہے جس کے لیے ایس آئی ایف سی زرعی شعبہ میں ترقی اور جدت کے لیے کوشاں ہیں۔
وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین اور کینیڈین ہائی کمشنر طارق علی خان زرعی تعاون کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔ وفاقی وزیر نے پاکستان میں زرعی مشینری کی مقامی تیاری کے لیے مشترکہ منصوبوں کی بھی تجاویز دیں۔
کینولا کی کاشت سے زرعی پیداوار میں جدت، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور عالمی مارکیٹوں تک رسائی ممکن ہوگی۔ کینیڈا کے ساتھ زرعی اور غذائی تحفظ میں شراکت داری سے پاکستان کی برآمدات کو عالمی سطح پر فروغ حاصل ہوگا۔
پاکستان اور کینیڈا نے سرٹیفکیشن، مارکیٹ تک رسائی اور تکنیکی تعاون کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی مؤثر پالیسیاں غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کر کے ملکی معیشت کو مزید مستحکم کرنے میں کوشاں ہیں۔