پاکستان اور ایران کے مشترکہ بزنس فورم کا اہم اجلاس آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
ایرانی صدر مسعود پزشکیان پاکستان کیساتھ معاشی اور تجارتی روابط بڑھانے کیلئے خطاب کریں گے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت، دفاعی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کے امکان کا جائزہ لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ایرانی صدر اور وفد کا خیرمقدم کریں گے۔ ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی ایران کیساتھ تجارت بڑھانے کیلئے تجاویز پیش کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور ایران کے مشترکہ بزنس فورم کا اہم اجلاس آج ہوگا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر شرکت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان پاکستان کیساتھ معاشی اور تجارتی روابط بڑھانے کیلئے خطاب کریں گے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت، دفاعی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کے امکان کا جائزہ لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ایرانی صدر اور وفد کا خیرمقدم کریں گے۔ ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی ایران کیساتھ تجارت بڑھانے کیلئے تجاویز پیش کرے گی۔ ایرانی سفیر صوبہ سستان کے گورنر جنرل، وزیراعلٰی بلوچستان بھی فورم سے خطاب کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان اور ایران کے بڑھانے کیلئے ایرانی صدر کریں گے
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔