ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
شمال مشرقی ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کے عدالتی کمپاؤنڈ پر اچانک حملے میں کئی افراد زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ ایک منظم کارروائی کے تحت کیا گیا جس میں مسلح افراد نے عدالت کی عمارت کو نشانہ بنایا۔ ہلاک شدگان اور زخمیوں کی صحیح تعداد تاحال سامنے نہیں آسکی، لیکن حکام نے تصدیق کی ہے کہ نقصان شدید ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حملہ آور ججز کے کمروں میں گھس کر فائرنگ کرتے رہے۔
ادھر ملک کے مغربی حصے میں بھی ایک اور پرتشدد واقعہ پیش آیا۔ صوبہ مغربی آذربائیجان کے شہر سردشت کے نواحی گاؤں اغلان میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے ایک اڈے پر حملہ کیا گیا، جس میں ایک اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ ’مہر نیوز‘ کے مطابق یہ حملہ ایک دہشت گرد گروہ کی جانب سے کیا گیا، جو گاؤں میں قائم فوجی اڈے کو نشانہ بنا رہا تھا۔
پاسدارانِ انقلاب کے مغربی آذربائیجان شہدا بیس کے ترجمان کرنل شاکر نے بتایا کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کی، تاہم حملے کی مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔ حکام نے اس امکان کو مسترد نہیں کیا کہ اس واقعے میں کرد علیحدگی پسند گروہ ملوث ہو سکتا ہے، جو ماضی میں بھی خطے میں ایسی کارروائیوں میں شامل رہا ہے۔
ان دونوں حملوں نے ایران میں سلامتی کی صورتحال پر ایک بار پھر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔ زاہدان اور سردشت میں ہونے والی ان پرتشدد کارروائیوں کی تحقیقات جاری ہیں اور مقامی حکام ابھی تک ان کے پیچھے کارفرما عناصر کی نشاندہی کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ عوامی سطح پر بھی ان حملوں کے بعد تشویش اور بے یقینی کی کیفیت پائی جاتی ہے، جبکہ حکومت پر سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت ریاست آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ سے 9 افراد ہلاک، متعدد زخمی
بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے شہر سری کاکولم میں سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں بھگدڑ کے باعث کم از کم 9 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ویرات کوہلی کا بنگلورو میں بھگدڑ مچنے کے واقعے پر پہلی بار اظہار خیال، متاثرین کے لیے کیا پیغام دیا؟
ریاست کے ڈپٹی چیف منسٹر پاون کلیان کے مطابق بھگدڑ اس وقت مچی جب مندر میں ایک ہی وقت میں 25 ہزار سے زائد افراد جمع ہوگئے، حالانکہ مندر کی گنجائش صرف 2 ہزار افراد کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گی، مندر نجی انتظامیہ کے تحت چلایا جاتا ہے۔
ضلع سری کاکولم کے کلیکٹر سواپنل دنکر پُندکر کے مطابق اب تک 18 زخمیوں کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں بڑے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اداکار و سیاستدان کے جلسے میں بھگدڑ، 31 افراد ہلاک، 50 زخمی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو 50 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل 28 ستمبر کو تمل ناڈو میں انتخابی جلسے کے دوران بھگدڑ سے 39 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آندھرا پردیش بھارت بھگدڑ مندر