سینٹرل جیل کراچی: سزا پوری کرنے کے ساتھ ساتھ کامیاب کاروبار کرنے والے قیدی کی کہانی
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
کراچی کی جیلوں میں جہاں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں، وہیں دوسری جانب سینٹرل جیل کراچی میں قیدیوں کو ایسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جن سے استفادہ کرتے ہوئے وہ اپنی بقیہ زندگی ایک اچھے انسان کی طرح گزار سکتے ہیں اور سزا مکمل ہونے کے بعد معاشرے کے اہم فرد بن سکتے ہیں۔ اب یہ قیدی پر منحصر ہے کہ وہ بغیر کچھ سیکھے بغیر قید مکمل کرلے یا تعلیم کے ساتھ فن میں مہارت حاصل کرلے۔
کچھ قیدی تو ایسے بھی ہیں جو نا صرف فنکار بن چکے ہیں بلکہ ان کے فن پاروں کے چرچے جیل سے باہر تک ہورہے ہیں۔
’وی نیوز‘ نے اعجاز نامی قیدی کے بارے میں کچھ عرصہ قبل ایک کہانی پیش کی تھی، اسی طرح ایک بزرگ قیدی شاکر منظور ہیں جو قتل کے کیس میں جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، دوسری جانب خواتین جیل میں ان کی اہلیہ بھی اسی کیس میں سزا پوری کررہی ہیں۔
شاکر اور ان کی اہلیہ تو جیل میں ہیں لیکن ان کے 3 بچوں کے اخراجات کے لیے شاکر نے اوائل میں موتیوں سے پرس اور دیگر اشیا بنا کر بیچنا شروع کیں، پھر ان اشیا کو اپنی بیگم کے ذریعے خواتین جیل میں متعارف کرایا۔
اب انہوں نے خود یہ اشیا بنانا چھوڑ دی ہیں، وہ دیگر قیدیوں سے سامان خرید کر جیل اور جیل سے باہر بیچنے کے لیے بھیجتے ہیں۔ شاکر جیل میں رہتے ہوئے ہی ایک کامیاب تاجر بن چکے ہیں جو قید کاٹنے کے ساتھ ساتھ وہیں سے اپنے بچوں کے اخراجات پورے کررہے ہیں۔ مزید جانیے وقاص خان کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بچوں کی پرورش سینٹرل جیل کراچی کاروبار کامیاب قیدی ہنرمندی کی تربیت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بچوں کی پرورش سینٹرل جیل کراچی کاروبار کامیاب قیدی ہنرمندی کی تربیت وی نیوز جیل میں
پڑھیں:
نجم سیٹھی نے ایشیاء کپ کے معاملے پر محسن نقوی سے ملاقات کی اندرونی کہانی بیان کر دی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی نجم سیٹھی نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے ساتھ ایشیاء کپ کے معاملے پر ہونے والی مشاورت کی اندرونی کہانی بیان کر دی ہے ، انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایشیا کپ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر چکا تھا جس سے نکلنا آسان نہیں تھا اگر بائیکاٹ ہو تا تو نقصان ہونا تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہناتھا کہ قومی ٹیم کی خراب کارکردگی کا بہت دکھ ہے ، ایشیاء کپ کا ایک ایسا مسئلہ تھا جس میں پاکستان کا بہت نقصان ہونے جارہا تھا کیونکہ پی سی بی نے ایک موقف اختیار کر لیا تھا کہ ہم بائیکاٹ کرنے جارہے ہیں، اگر آئی سی سی نے معافی نہ مانگی یا تحقیقات نہ کیں ، اب فیصلہ ہو چکا تھا اور اب اس فیصلے سے نکلنا آسان نہیں تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کیخلا ف اپیل، جسٹس طارق محمود جہانگیر ی دیگر وکلا کے ہمراہ سپریم کورٹ پہنچ گئے
انہوں نے کہا کہ میرا ہمیشہ یہ موقف رہاہے کہ اپنا موقف دیں ، قانونی طور پر لڑیں لیکن انٹرنیشنل میدان نہیں چھوڑنا، جیسے ہم سیاستدان کو کہتے ہیں کہ الیکشن جیسے بھی ہوں میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہیے، آپ لڑکر اپنا موقف پیش کریں ، خلا پیدا نہیں ہونا چاہیے ،جب محسن نقوی نے مجھے یاد کیا تو مجھے دوستوں نے کہا کہ آپ مت جائیں اور ان کو سپورٹ نہ کریں تو میں وہاں محسن نقوی کو سپورٹ کرنے نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو سپورٹ کرنے گیا تھا، اگر کرکٹ بورڈ باہر ہو جاتاہے تو پاکستان کی کرکٹ کو بہت نقصان ہونا تھا، آئی سی سی نے آپ کے خلاف ایشن کرکٹ کونسل میں بھی لوگ کھڑے کر دینے تھے اور آپ فارغ ہو جاتے، اسی طریقے سے آئی سی سی آپ کو پینلٹی لگا دیتا، جس سے 16 ملین ڈالر جو ملنے ہیں وہ بھی نہیں ملنے تھے ، جس کے بعد پی ایس ایل پر بھی پابندیاں لگ جاتیں کہ غیر ملکی کھلاڑی کھیلنے نہیں آ سکتے، اب فیصلہ تو کر لیا تھا لیکن جذبات میں آ کر کیا گیا، پھر اس میں تھوڑی بہت عزت کے ساتھ نکلنا تھا، لیکن معاملہ اچھے سے نپٹ گیا اور کرکٹ چل رہی ہے ۔
پاکستان سعودیہ دفاعی معاہدہ، عالمی میڈیا نے پیشرفت کو خطے کیلئے اہم قرار دے دیا
مزید :