لیجنڈز لیگ، کیا اب پاکستانی ٹیم ایونٹ کا حصہ کبھی نہیں بنے گی؟ ٹیم مالک نے سب واضح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان چیمپیئنز کے مالک کامل خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہم دوبار فائنل میں پہنچے مگر فائنل نہیں جیت سکے۔ لاکھوں پاکستانیوں سمیت ہم سب کی خواہش تھی کہ ٹائٹل جیتیں مگر ایک دن کی بری کارکردگی کا مطلب یہ نہیں کہ ٹیم میں کوئی کمی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اگلے سال دوبارہ آئیں گے اور ان شااللہ ٹرافی جیتیں گے۔ ہم جب تک کھلیں گے جب تک چیمپیئنز شپ جیت نہیں جاتے، بلکہ جیت کے بعد بھی فتوحات کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ ورلڈ لیجنڈز لیگ ایک نجی کرکٹ لیگ ہے، اسے پی سی بی تو اون نہیں کرتا اسے میں اون کرتا ہوں۔
مزید پڑھیں: ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز فائنل: جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا
کامل خان نے کہا کہ پاکستان ایک یونیورسل نام ہے، اسے استعمال کرنے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، ہم پاکستانی ہیں اور یہ نام ہمارا فخر ہے۔ ہم نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے باقاعدہ این او سی لیا تھا، جس پر میں ان کا بے حد مشکور ہوں۔
اگلے برس پی سی بی کی جانب سے این او سی نہ ملنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ تو قبل از وقت کا سوال ہے، انہیں ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ ایسی کوئی صورتحال ہے۔ اور نہ ہی اس بارے میں مجھے کچھ بتایا گیا ہے، ہم دوبارہ آئیں گے اور جیتیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان چیمپیئنز پی سی بی چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کامل خان ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان چیمپیئنز پی سی بی چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کامل خان ورلڈ چیمپیئن شپ ا ف لیجنڈز پی سی بی
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔