ممبئی(شوبز ڈیسک) بالی وُڈ اداکارہ پرینیتی چوپڑا حال ہی میں اپنے شوہر اور سیاستدان راگھو چڈھا کے ساتھ ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ میں نظر آئیں۔ اس دوران پرینیتی نے شادی کے بعد کی رسم ’پہلی رسوئی‘ میں کیا پکایا، اور راگھو چڈھا کے ردِعمل کے بارے میں دلچسپ باتیں شیئر کیں۔

پرینیتی نے انکشاف کیا کہ انہیں پہلے اس رسم کا پتہ ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا ’مجھے تو یہ بھی نہیں آتا تھا کہ ٹوسٹ کیسے بنایا جاتا ہے۔ مجھے حلوہ بنانے کے لیے گوگل کرنا پڑا، پھر اپنی ساس کی مدد لی اور بہت مزیدار حلوہ بنا تھا جس پر میں بہت خوش تھی کہ شام میں راگھو کو کھلاؤں گی۔ مجھے لگا یہ ایک رومانوی لمحہ ہوگا۔ راگھو آئے، حلوہ کھایا، اور میں فیڈبیک کا انتظار کرتی رہی، لیکن انہوں نے کچھ بولا ہی نہیں‘۔

راگھو نے پھر بتایا کہ دراصل وہ سمجھ گئے تھے کہ حلوہ اُن کی ماں نے بنایا ہے۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ ’نقل میں بھی عقل چاہیے، ذرا سا تو فلیور بدل لیتے۔ یہ تو بالکل ماں والا حلوہ ہے‘۔ اس پر پرینیتی نے فوراً جواب دیا ’اب میں تمہارے لیے کبھی حلوہ نہیں بناؤں گی‘۔

جب کپل شرما نے پوچھا کہ کیا پرینیتی گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹاتی ہیں تو راگھو نے بتایا کہ ایک دن جب وہ گھر واپس آئے تو دیکھا پرینیتی اپنی ماں کے ساتھ مل کر کچن کی شیلفز کو ری آرگنائز کر رہی تھیں تاکہ وہ زیادہ نفیس لگیں۔

پرینیتی نے یہ بھی بتایا کہ وہ راگھو سے لندن میں ایک ایونٹ کے دوران ملیں، جہاں دونوں کو برٹش کونسل کی طرف سے ایوارڈ دیا جانا تھا۔ اس ایونٹ میں بات چیت کے دوران پرینیتی نے کہا کہ جب بھی راگھو ممبئی آئیں، ملاقات ضرور کریں۔ جس پر راگھو نے اگلے دن ناشتہ کرنے کی دعوت دی۔

یہی پہلا ناشتہ اُن کی محبت کی کہانی کی شروعات بن گیا۔ دونوں نے 13 مئی 2023 کو نئی دہلی کے کپور تھلا ہاؤس میں منگنی کی، اور پھر ایک شاندار مگر نجی تقریب میں ادے پور کے لیلا پیلس میں شادی کر لی۔ دونوں سوشل میڈیا پر اکثر ایک دوسرے کے ساتھ رومانوی تصویریں شیئر کرتے رہتے ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پرینیتی نے

پڑھیں:

شاہ رخ خان کی سالگرہ: 60 کی عمر میں بھی جین زی کے پسندیدہ ’لَور بوائے‘ کیوں ہیں؟

محبت کے بادشاہ، شاہ رخ خان آج اپنی 60ویں سالگرہ منا رہے ہیں، مگر حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نئی نسل جین زی آج بھی ان کی پرانی رومانوی فلموں کی دیوانی ہے۔ جدید دور میں جہاں رشتے ڈیٹنگ ایپس اور میسجنگ تک محدود ہو گئے ہیں، وہاں نوجوان نسل پرانے انداز کی محبت میں پھر سے کشش محسوس کر رہی ہے اور اس کے مرکز یقینا شاہ رخ خان ہیں۔

’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘، ’ویر زارا‘ اور ’محبتیں‘ جیسی فلمیں آج بھی نوجوانوں کے جذبات کو چھو رہی ہیں۔ او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور تھیٹر ری ریلیز کے ذریعے یہ فلمیں دوبارہ دیکھی جا رہی ہیں اور جین زی فلمی شائقین شاہ رخ خان کے سادہ مگر گہرے رومانس کو نئے انداز میں سراہ رہے ہیں۔

فلم ٹریڈ تجزیہ کار گِرش وانکھیڑے کے مطابق، شاہ رخ خان کا جین زی سے تعلق صرف یادوں تک محدود نہیں بلکہ ان کی خود کو وقت کے ساتھ بدلنے کی صلاحیت نے انہیں ہر دور سے وابستہ رکھا ہے۔

انہوں نے کہا، ’شاہ رخ خان ہمیشہ سے آگے سوچنے والے فنکار ہیں۔ وہ میڈیا، ٹیکنالوجی اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے ساتھ خود کو اپڈیٹ کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے خود کو صرف ایک اداکار نہیں بلکہ ایک برانڈ کے طور پر منوایا ہے۔‘

اسی طرح فلمی ماہر گِرش جوہر کا کہنا ہے کہ یہ نیا جنون کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک فطری تسلسل ہے۔ ان کا ماننا ہے، ’شاہ رخ خان ایک عالمی ستارہ ہیں۔ ان کی فلموں میں جو جذبہ اور رومانوی اپیل ہے، وہ آج بھی ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ آج بھی دیکھیں تو چہرے پر مسکراہٹ آ جاتی ہے، یہی ان کی فلموں کی ابدی طاقت ہے۔‘

شاہ رخ خان کی پرانی فلموں کے مناظر اکثر انسٹاگرام ریلز اور ٹک ٹاک پر دوبارہ وائرل ہو رہے ہیں۔ اگرچہ جین زی انہیں نئے رنگ میں پیش کرتی ہے، مگر محبت کا جذبہ وہی رہتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یش راج فلمز اور دیگر پروڈکشن ہاؤسز اب ان فلموں کو خاص مواقع پر محدود ریلیز کے طور پر پیش کر رہے ہیں، تاکہ نئی نسل ان فلموں کو بڑی اسکرین پر دیکھ سکے۔

جنرل منیجر ڈی لائٹ سینماز راج کمار ملہوتراکے مطابق: ’یہ ری ریلیز بزنس کے لیے نہیں بلکہ ناظرین کے جذبات کے لیے کی جاتی ہیں۔ شاہ رخ خان کی فلموں کے گانے، کہانیاں اور کردار لوگوں کے دلوں میں پہلے سے جگہ بنا چکے ہیں، اس لیے لوگ دوبارہ وہ تجربہ جینا چاہتے ہیں۔‘

اگرچہ یہ ری ریلیز بڑے مالی منافع نہیں دیتیں، مگر ان کی ثقافتی اہمیت بے مثال ہے۔ تھیٹرز میں نوجوان شائقین 90 کی دہائی کے لباس پہن کر فلمیں دیکھنے آتے ہیں، گانوں پر جھومتے ہیں اور مناظر کے ساتھ تالیاں بجاتے ہیں اس طرح ہر شو ایک جشن میں بدل جاتا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، شاہ رخ خان کی مقبولیت کا راز صرف یادیں نہیں بلکہ ان کی مسلسل تبدیلی اور ارتقاء ہے۔ حالیہ بلاک بسٹر فلمیں ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ رومانس کے بادشاہ ہونے کے ساتھ ایکشن کے بھی شہنشاہ بن چکے ہیں۔

یہ کہا جا سکتا ہے کہ جین زی کے لیے شاہ رخ خان صرف ایک اداکار نہیں بلکہ محبت کی علامت ہیں۔ ڈیجیٹل دور کے شور میں ان کی فلمیں یاد دلاتی ہیں کہ عشق اب بھی خالص، جذباتی اور انسانی ہو سکتا ہے۔

شاید اسی لیے، جب تک کوئی راج اپنی سمرن کا انتظار کرتا رہے گا، شاہ رخ خان ہمیشہ محبت کے بادشاہ رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • چمپینزی بھی انسانوں کی طرح سوچتے ہیں، دلچسپ انکشاف
  • بہت ہوگیا، اب افغان طالبان کی تجاویز نہیں حل چاہیے، جو ہم خود نکال لیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
  • پاکستان آئیڈل کا جج بننے پر تنقید، فواد خان نے بھی خاموشی توڑدی
  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ
  • جویر‌یہ سعود کا کراچی کے دفاع میں بیان، شہریوں کی سوچ پر تنقید
  • شاہ رخ خان کی سالگرہ: 60 کی عمر میں بھی جین زی کے پسندیدہ ’لَور بوائے‘ کیوں ہیں؟
  • جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
  • ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید