اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ توانائی، لاجسٹکس اور فوڈ سکیورٹی جیسے اہم شعبوں میں باہمی تعاون کے ذریعے پاکستان اور بنگلہ دیش پورے خطے کے لیے ایک مثبت معاشی تبدیلی کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں تعینات بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان سے ملاقات میں کیا۔

پیر کو جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ تجارت، توانائی، لاجسٹکس اور صنعتی روابط کے فروغ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ملاقات کے دوران ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے حالیہ دورہ جات کے دوران پاکستان کے صنعتی مراکز کے مشاہدات اور وہاں کے مقامی چیمبرز آف کامرس کی دلچسپی کا ذکر کیا۔ انہوں نے خاص طور پر بنگلہ دیش کی صنعتی ضروریات کے تناظر میں پاکستانی کوئلے اور چونے کے پتھر کی مانگ پر زور دیا جو بنگلہ دیش کی بجلی پیداوار اور سوڈا ایش کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ملاقات میں زرعی تجارت کے فروغ پر بھی گفتگو ہوئی جس میں پاکستان کی جانب سے بنگلہ دیش سے انناس کی درآمد اور آم کی ممکنہ برآمدات کے حوالے سے بات چیت کی گئی جو تکنیکی منظوری کے بعد ممکن ہوں گی۔ فریقین نے ٹیکسٹائل، معدنی برآمدات (خصوصاً سندھ سے اعلیٰ معیار کا چونا پتھر) اور حلال گوشت کی مصنوعات کے شعبوں میں مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا ۔ اس کے علاوہ لاجسٹک چیلنجز کے حل اور بزنس ویزا پراسیسنگ کو آسان بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں کاروباری روابط کو مستحکم کرنے اور تجارتی طریقہ کار کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بنگلہ دیش

پڑھیں:

آسٹریلوی ہائی کمشنر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ملاقات، قیادت کو سزائیں سنانے کے عمل پر تبادلہ خیال

اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے پاکستان میں تعینات آسٹریلیا کے ہائی کمشنرنیل ہاکنز سےملاقات کے دوران 26 ویں آئینی ترمیم اور پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف سزائیں سنانے کے عمل پر تبادلہ خیال کیا۔

اسلام آباد میں آسٹریلیا کے ہائی کمشن سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے 31 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف کے قائم مقام چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان سے ملاقات کی اور بیرسٹر گوہر نے نیل ہاکنز کو ملک میں بدلتی ہوئی سیاسی صورت حال سے آگاہ کیا۔

آسٹریلوی ہائی کمیشن کے مطابق بیرسٹر گوہر نے آئین اور قانون کی بالادستی کی بحالی کے لیے پی ٹی آئی کی کوششوں پر روشنی ڈالی، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کی حالت زار پر بھی گفتگو کی، جس کے باعث عدلیہ کو عملی طور پر ایگزیکٹو کے تابع بنا دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف بڑے پیمانے پر سزائیں سنانے کے عمل پر بھی تبادلہ خیال ہوا جن میں قانون کے تقاضے پورے کیے بغیر فیصلے سنائے جا رہے ہیں۔

آسٹریلوی ہائی کمیشن نے بتایا کہ ہائی کمشنر نے ایک مستحکم، جمہوری اور خوش حال پاکستان کے لیے آسٹریلیا کی حمایت کا اعادہ کیا۔

نیل ہاکنز نے کہا کہ آسٹریلیا حکومت پاکستان پر مسلسل زور دیتا رہے گا کہ وہ جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کو پاکستان کے آئین اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق برقرار رکھے۔

ہائی کمیشن کے مطابق انہوں نے واضح کیا کہ آسٹریلیا پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں سے سفارتی سطح پر باقاعدگی سے رابطے رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور ایران کا دوطرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور ایران میں سالانہ تجارت 8ارب ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر
  • پاک ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن اجلاس جلد منعقد کرنے پر اتفاق
  •  پاکستان ‘رومانیہ میں تجارتی ‘سٹریٹجک تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق
  • وزیر تجارت کی رومانیہ کے سفیر سے ملاقات، تجارت، دفاع اور توانائی تعاون پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کی سید عباس عراقچی سے ملاقات، تجارت و اقتصادی تعاون پر اتفاق
  • وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات،تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • پاکستان اور کرغزستان کا کرپٹو و بلاک چین میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • آسٹریلوی ہائی کمشنر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ملاقات، قیادت کو سزائیں سنانے کے عمل پر تبادلہ خیال