کبھی طاقت اور مراعات کا گڑھ سمجھی جانے والی سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ کی پرتعیش سرکاری رہائش گاہ ’گن بھون‘ کو اب ایک میوزیم میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ان کے زوال پذیر اقتدار بلکہ اس عوامی بغاوت کی بھی یاد دہانی ہے جس نے 5 اگست 2024 کو ان کی حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔

محض ایک سال قبل خوشی سے جھومتے مظاہرین گن بھون کی چھت پر چڑھ گئے تھے، جب سابق وزیراعظم ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھارت فرار ہو گئی تھیں۔ یہ لمحہ طلبہ کی قیادت میں ہونے والی احتجاجی تحریک کا نقطہ عروج تھا۔ آج بھی محل کی دیواروں پر مظاہرین کے لکھے گئے نعرے ’آزادی‘، ’قاتلہ حسینہ‘، ’آمر‘ جوں کے توں محفوظ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’سیدھی گولی ٹھوک دو‘ شیخ حسینہ واجد کی ٹیلی فون کال پر مبنی مصدقہ ثبوت سامنے آگئے

کبھی مسلح محافظوں کے سائے میں محفوظ رہنے والے اس قلعہ نما کمپلیکس کو اب نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی عبوری حکومت کے تحت ایک میوزیم کی صورت دی جا رہی ہے، جو 2026 کے انتخابات تک اقتدار میں ہے۔

محمد یونس کا کہنا ہے کہ یہ میوزیم شیخ حسینہ واجد کی بدانتظامی اور عوامی غصے کی یادگار ہوگا جو اُس وقت سامنے آیا جب لوگ اسے اقتدار سے ہٹانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے۔‘

شیخ حسینہ کے 15 سالہ اقتدار کو سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے تعبیر کیا جاتا ہے، جن میں ماورائے عدالت قتل اور اجتماعی گرفتاریوں جیسے اقدامات شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق ان کے اقتدار کے آخری ہفتوں میں 1400 سے زیادہ افراد ہلاک کیے گئے۔ میوزیم میں اس بغاوت سے جڑی اشیا، متاثرین کی ذاتی کہانیاں، جیل سیل کی جھلکیاں اور ان کے جابرانہ طرز حکومت کو اجاگر کرنے والی نمائشیں شامل ہوں گی۔

مظاہرین میں شامل ایک شخص نے کہاکہ یہ میوزیم ہمارے زخموں اور ہماری مزاحمت کی علامت ہوگا۔ ’بغاوت کے دوران مظاہرین حسینہ کی نجی جھیل میں تیرے، اس کے باورچی خانے سے کھانا کھایا اور اس کے بیڈروم میں رقص کیا، اس جگہ کو دوبارہ حاصل کیا جو کسی وقت جبر کی علامت تھی۔‘

جہاں ’گن بھون‘ کو محفوظ بنایا جا رہا ہے، وہیں مظاہرین نے حسینہ دور کی دیگر علامتوں کو مسمار کردیا ہے۔ ان کے والد شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے گرا دیے گئے، اور وہ گھر جسے حسینہ نے میوزیم بنایا تھا، زمین بوس کردیا گیا۔

طلبہ مظاہرین میں شامل محیب اللہ المشنون نے کہاکہ جب آمریت گرتی ہے تو اس کا کعبہ بھی گرتا ہے۔

میوزیم کے نگران تنظیم وہاب کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد قومی سوچ و بچار کو جنم دینا اور نئی نسل کو جمہوریت کی بحالی کی تحریک دینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان اس میوزیم کو مکالمے کے لیے استعمال کریں، اور ایک نئے بنگلہ دیش کا تصور قائم کریں۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش: شیخ حسینہ واجد کو توہین عدالت پر 6 ماہ قید کی سزا

تاہم ہیومن رائٹس واچ نے انقلاب کی سالگرہ سے قبل خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش کا آگے کا راستہ ابھی بھی مشکلات سے بھرا ہوا ہے، جہاں پرانے طاقت کے ڈھانچے، مذہبی شدت پسندی اور آمریت کے سائے مستقبل کی راہ میں حائل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انسانی حقوق ڈاکٹر یونس سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد طلبا تحریک گن بھون میوزیم میں تبدیل وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر یونس سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد طلبا تحریک گن بھون میوزیم میں تبدیل وی نیوز شیخ حسینہ واجد میوزیم میں گن بھون

پڑھیں:

دفاعی صنعت میں انقلاب، بنگلہ دیش کا ڈیفنس اکنامک زون قائم کرنے کا منصوبہ

بنگلہ دیش نے خطے میں دفاعی سازوسامان تیار کرنے والی نئی طاقت بننے کی سمت اہم پیش رفت شروع کر دی ہے۔

حکومت نے ایک خصوصی ڈیفنس اکنامک زون کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں ڈرونز، سائبر سسٹمز، ہتھیار اور گولہ بارود نہ صرف ملکی ضرورت کے لیے بلکہ برآمدات کے لیے بھی تیار کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان

حکام کے مطابق، یہ اقدام خود انحصار دفاعی صنعتی ڈھانچے کی تعمیر کے وسیع منصوبے کا حصہ ہے، حکومت کا تخمینہ ہے کہ تقریباً 1.36 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، غیر ملکی سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔

???? | Breaking Analysis | #BDMilitary
???????? Bangladesh moves from consumer to producer. Dhaka’s latest policy push—anchored in the establishment of a dedicated Defence Economic Zone (DEZ)—signals a decisive stride toward self-reliance in military manufacturing and export orientation.… pic.twitter.com/WdHgoUvJ33

— BDMilitary (@BDMILITARY) November 3, 2025

چیف ایڈوائزر محمد یونس نے پہلے ہی ایسی پالیسی اقدامات کی منظوری دے دی ہے جن کے ذریعے ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیا جائے گا، بنگلہ دیش آرمی کو قومی دفاعی صنعت پالیسی کے مسودے کی تیاری کا کام سونپا گیا ہے۔

غیر ملکی دلچسپی اور برآمدی عزائم

میڈیا رپورٹس کے مطابق، کئی غیر ملکی حکومتوں اور کمپنیوں نے بنگلہ دیش کے ابھرتے ہوئے دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، اگرچہ مخصوص ممالک کے نام ظاہر نہیں کیے گئے، لیکن حکام نے تصدیق کی کہ بات چیت ’دوستانہ ممالک‘ کے ساتھ جاری ہے۔

بنگلہ دیش اکنامک زون اتھارٹی اور بنگلہ دیش انویسٹمنٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی  کے چیئرمین اشک محمود بن ہارون نے کہا کہ زون کی جگہ کا تعین ابھی باقی ہے۔ ’ہم پالیسی فریم ورک تیار کر رہے ہیں اور شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔ ہمارا مقصد دفاعی شعبے کو برآمدی بنیاد پر استوار کرنا ہے۔‘

ملکی ضرورت اور عالمی منڈی

اس وقت بنگلہ دیش کی دفاعی ضروریات کا تخمینہ 8,000 کروڑ ٹکا لگایا گیا ہے، جس میں مسلح افواج، بارڈر گارڈ، کوسٹ گارڈ، پولیس اور دیگر نیم فوجی اداروں کی ضروریات شامل ہیں۔

حکام کا خیال ہے کہ مقامی صنعت اس طلب کو پورا کر سکتی ہے اور آگے چل کر عالمی منڈی میں بھی داخل ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ

تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ملکی طلب پر انحصار کافی نہیں ہوگا، صدر بنگلہ دیش انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز اے این ایم منیر الزمان کے مطابق صنعت کو پائیدار بنانے کے لیے ہمیں برآمدی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا ہوگی۔

’عالمی دفاعی منڈی میں مقابلہ سخت ہے، اور کامیابی کے لیے ٹیکنالوجی شراکت داری اور غیر ملکی سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔‘

نجی شعبے کی شمولیت ناگزیر

فائنانس سیکرٹری ایم ڈی خیرالزمان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی طرح نجی شعبے کا کردار بنگلہ دیش کے لیے بھی اہم ہے۔

انہوں نے لاک ہیڈ مارٹن اور میک ڈونل ڈگلس جیسی کمپنیوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری کو کئی مالیاتی سالوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

جبکہ وزارتِ خزانہ زمین کے حصول کے لیے غیر استعمال شدہ سرکاری فیکٹریوں کو بروئے کار لانے پر غور کر رہی ہے۔

علاقائی موازنہ اور چیلنجز

حکام نے تسلیم کیا کہ بنگلہ دیش ابھی پاکستان اور بھارت جیسے ہمسایہ ممالک سے پیچھے ہے، پاکستان نے گزشتہ 4 سالوں میں ہر سال تقریباً 450 ملین ڈالر دفاعی پیداوار میں لگائے۔

جبکہ بھارت کی سالانہ سرمایہ کاری 2.7 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، اس کے مقابلے میں بنگلہ دیش کی دفاعی صنعت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔

پالیسی خامیاں اور قانونی رکاوٹیں

اگرچہ غیر ملکی دلچسپی میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن حکام نے اعتراف کیا کہ قوانین اور خریداری پالیسیوں کی موجودہ صورت نجی شعبے کی شمولیت میں رکاوٹ ہے۔

وزارتِ صنعت کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق، غیر ملکی سرمایہ کار قانونی ضمانتیں چاہتے ہیں جو فی الحال دستیاب نہیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش ملبوسات کی نئی عالمی منزل، چینی سرمایہ کاری میں اضافہ

ستمبر کے اجلاس میں شرکا نے نئے قوانین، سرمایہ کاری کے تحفظ اور ایک مستقل رابطہ ادارہ قائم کرنے کی سفارش کی، اس کے علاوہ، ترکی اور پاکستان کے ماڈلز سے استفادہ کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔

کامرس سیکریٹری محبوب الرحمن نے کہا کہ اگر منصوبہ بروقت شروع کر دیا گیا تو بنگلہ دیش بھی پاکستان کی سرمایہ کاری کی سطح تک پہنچ سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ نیا زون گیزپور کے بنگلہ دیش آرڈننس فیکٹری کی طرز پر قائم کیا جا سکتا ہے۔

طویل المدتی وژن

اگرچہ ماہرین کے مطابق ایک مکمل دفاعی ایکو سسٹم قائم کرنے میں 25 سے 30 سال لگ سکتے ہیں، لیکن بنگلہ دیشی قیادت پُرعزم ہے۔

پالیسی اصلاحات، نجی شعبے کی شمولیت، اور بین الاقوامی تعاون کے امتزاج سے بنگلہ دیش مستقبل میں علاقائی اسلحہ برآمد کنندہ ملک کے طور پر ابھر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز ایکو سسٹم بنگلہ دیش بنگلہ دیش آرڈننس فیکٹری دفاعی پیداوار دفاعی سازوسامان سرمایہ کار کامرس سیکریٹری لاک ہیڈ مارٹن میک ڈونل ڈگلس

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کانفرنس میں بنگلہ دیشی مشیر کا عوام کو ترقی کا محور بنانے کا مطالبہ
  • پیرو نے سابق وزیراعظم کو سیاسی پناہ دینے پر میکسیکو سے تعلقات منقطع کردیے
  • 13 آبان، ظلم کے خلاف عوامی مزاحمت اور بیداری کی علامت ہے، دفاع مقدس کا قومی میوزیم
  • ترک پارلیمانی وفد کی بنگلہ دیش کے خارجہ مشیر سے ملاقات، روہنگیا کیمپوں کا دورہ
  • بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
  • دفاعی صنعت میں انقلاب، بنگلہ دیش کا ڈیفنس اکنامک زون قائم کرنے کا منصوبہ
  • بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان
  • میکسیکو: مقامی میئرکے قتل کے بعد پرتشدد مظاہرے، مشتعل افراد کا سرکاری عمارت پر دھاوا
  • مصر کے عظیم الشان عجائب خانے نے دنیا کیلئے اپنے دروازے کھول دیے
  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر