سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی رہائشگاہ کو میوزیم میں تبدیل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
کبھی طاقت اور مراعات کا گڑھ سمجھی جانے والی سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ کی پرتعیش سرکاری رہائش گاہ ’گن بھون‘ کو اب ایک میوزیم میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ان کے زوال پذیر اقتدار بلکہ اس عوامی بغاوت کی بھی یاد دہانی ہے جس نے 5 اگست 2024 کو ان کی حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔
محض ایک سال قبل خوشی سے جھومتے مظاہرین گن بھون کی چھت پر چڑھ گئے تھے، جب سابق وزیراعظم ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھارت فرار ہو گئی تھیں۔ یہ لمحہ طلبہ کی قیادت میں ہونے والی احتجاجی تحریک کا نقطہ عروج تھا۔ آج بھی محل کی دیواروں پر مظاہرین کے لکھے گئے نعرے ’آزادی‘، ’قاتلہ حسینہ‘، ’آمر‘ جوں کے توں محفوظ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’سیدھی گولی ٹھوک دو‘ شیخ حسینہ واجد کی ٹیلی فون کال پر مبنی مصدقہ ثبوت سامنے آگئے
کبھی مسلح محافظوں کے سائے میں محفوظ رہنے والے اس قلعہ نما کمپلیکس کو اب نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی عبوری حکومت کے تحت ایک میوزیم کی صورت دی جا رہی ہے، جو 2026 کے انتخابات تک اقتدار میں ہے۔
محمد یونس کا کہنا ہے کہ یہ میوزیم شیخ حسینہ واجد کی بدانتظامی اور عوامی غصے کی یادگار ہوگا جو اُس وقت سامنے آیا جب لوگ اسے اقتدار سے ہٹانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے۔‘
شیخ حسینہ کے 15 سالہ اقتدار کو سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے تعبیر کیا جاتا ہے، جن میں ماورائے عدالت قتل اور اجتماعی گرفتاریوں جیسے اقدامات شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق ان کے اقتدار کے آخری ہفتوں میں 1400 سے زیادہ افراد ہلاک کیے گئے۔ میوزیم میں اس بغاوت سے جڑی اشیا، متاثرین کی ذاتی کہانیاں، جیل سیل کی جھلکیاں اور ان کے جابرانہ طرز حکومت کو اجاگر کرنے والی نمائشیں شامل ہوں گی۔
مظاہرین میں شامل ایک شخص نے کہاکہ یہ میوزیم ہمارے زخموں اور ہماری مزاحمت کی علامت ہوگا۔ ’بغاوت کے دوران مظاہرین حسینہ کی نجی جھیل میں تیرے، اس کے باورچی خانے سے کھانا کھایا اور اس کے بیڈروم میں رقص کیا، اس جگہ کو دوبارہ حاصل کیا جو کسی وقت جبر کی علامت تھی۔‘
جہاں ’گن بھون‘ کو محفوظ بنایا جا رہا ہے، وہیں مظاہرین نے حسینہ دور کی دیگر علامتوں کو مسمار کردیا ہے۔ ان کے والد شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے گرا دیے گئے، اور وہ گھر جسے حسینہ نے میوزیم بنایا تھا، زمین بوس کردیا گیا۔
طلبہ مظاہرین میں شامل محیب اللہ المشنون نے کہاکہ جب آمریت گرتی ہے تو اس کا کعبہ بھی گرتا ہے۔
میوزیم کے نگران تنظیم وہاب کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد قومی سوچ و بچار کو جنم دینا اور نئی نسل کو جمہوریت کی بحالی کی تحریک دینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان اس میوزیم کو مکالمے کے لیے استعمال کریں، اور ایک نئے بنگلہ دیش کا تصور قائم کریں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش: شیخ حسینہ واجد کو توہین عدالت پر 6 ماہ قید کی سزا
تاہم ہیومن رائٹس واچ نے انقلاب کی سالگرہ سے قبل خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش کا آگے کا راستہ ابھی بھی مشکلات سے بھرا ہوا ہے، جہاں پرانے طاقت کے ڈھانچے، مذہبی شدت پسندی اور آمریت کے سائے مستقبل کی راہ میں حائل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انسانی حقوق ڈاکٹر یونس سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد طلبا تحریک گن بھون میوزیم میں تبدیل وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر یونس سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد طلبا تحریک گن بھون میوزیم میں تبدیل وی نیوز شیخ حسینہ واجد میوزیم میں گن بھون
پڑھیں:
ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جاؤں گا تو یہ غلط فہمی ہے، یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا جو مرضی کرلیں غلامی قبول نہیں کروں گا، چاہتا ہوں 27 تاریخ کے جلسے میں پوری قوم نکلے۔
یہ بات علیمہ خان نے توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں ہم ٹوٹ جائیں گے یہ آپ کی غلط فہمی ہے، ہم یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکائیں گے، جو مرضی کرلیں میں غلامی قبول نہیں کروں گا، یحییٰ خان نے بھی اپنے اقتدار کیلئے یہی کیا تھا پھر یہ ملک ٹوٹ گیا۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ ایک شخص نے اپنے اقتدار کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26ویں ترمیم لے آئے، میڈیا کو مکمل طور پر کنٹرول میں لیا گیا، رول آف لا اور جمہوریت کا گلا گھونٹا گیا۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس دور میں سب سے کم سرمایہ کاری آئی ہے، پاکستان کا قرضہ ڈبل ہوگیا ہے آپ نے اس قوم کو مقروض کردیا ہے، افغانستان کو دھمکیاں دے کر افغانوں کو پاکستان سے نکالا جارہا ہے، الیکشن سے پہلے پیش گوئی کی تھی پی ٹی آئی کلین سویپ کرے گی آج پیش گوئی کررہا ہوں پاکستان میں حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں، ہم نے بات چیت کے لیے ہر راستہ اپنایا جھوٹی گواہیوں پر دس دس سال سزائیں دی جارہی ہیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی نے پارٹی لیڈرشپ کو ہدایت کی ہے اب وقت ہے اصل اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا اگر صحیح اپوزیشن نہ کی گئی تو آپ اپنی سیاسی قبریں کھودیں گے، دو تین سال میں اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا گیا خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا جیلوں میں ڈالا گیا، پاکستان میں جو ظلم ہمارے ساتھ ہوا اس کی مثال نہیں ملتی، عمران خان نے لیڈر شپ کو کہا ہے ڈر کے گھر میں بیٹھنے کا وقت نہیں، بانی نے کہا وہ چاہتے ہیں 27 تاریخ کے جلسے میں پوری قوم نکلے۔