بانی پی ٹی آئی نے کہا وہ کسی دباؤ میں نہیں ہیں، سینیٹر علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
سینیٹر علی ظفر : فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سینیٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ وہ کسی دباؤ میں نہیں ہیں، وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے، عدالتی جنگ لڑیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ اب نیا حربہ استعمال ہو رہا ہے، کیس کی اپیل کی سماعت ہی نہیں ہو رہی، حکومت کی جانب سے توشہ خانہ، سائفر، عدت میں نکاح اور القادر ٹرسٹ سمیت چار مقدمات بنائے گئے، ریکارڈ پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی کو 10 بائے 12 کے کمرے میں رکھا گیا ہے، یہ لوگ جب چاہیں بانی پی ٹی آئی کو کسی سے ملنے نہیں دیتے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ اسلام آباد میں 5 اگست کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عوام کو پتہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو قید میں دو سال ہو گئے، ان کے خلاف ملک بھر میں 125 ایف آئی آرز درج ہوئیں، حکومت کی جانب سے 4 بڑے مقدمات بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پہلا مقدمہ توشہ خانہ ون کا ہے، توشہ خانہ کیس میں کہا گیا ہار کا مہنگا تحفہ فروخت کر دیا گیا، کہا گیا کیس کو عام عدالت میں نہیں سنا جائے گا ان کا کیس جیل میں سنا گیا، توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل بھی پیش نہیں ہونے دیے گئے، توشہ خان ون جھوٹا کیس تھا ان کے پاس ثبوت کوئی نہیں تھا، میٹرک پاس، اسپیئر پارٹس ایکسپرٹ کے بیان پر سزا دے دی گئی، میں ہائیکورٹ میں پیش ہوا تو اس کیس کی سزا ختم ہوئی۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پہلے مقدمے میں بات نہیں بنی تو دوسرا سائفر کا کیس آ گیا، اس کیس میں بھی ہمیں پیش نہیں ہونے دیا گیا، عدالت نے خود ہی وکیل متعین کر دیا اور سزا سنا دی، بانی پی ٹی آئی کےخلاف تیسرا کیس عدت میں نکاح کا تھا، عدت میں نکاح کے کیس میں عدالتی نظام کی ساکھ متاثر ہوئی، عدت میں نکاح کے کیس میں بھی سزا سنا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ چوتھا کیس القادر ٹرسٹ کا تھا اس میں بھی جیل ٹرائل کیا گیا، ان کو اس کیس میں بھی کوئی شہادت نہیں ملی، ریکارڈ پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، اس میں بھی سزا دی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سینیٹر علی ظفر بانی پی ٹی آئی عدت میں نکاح توشہ خانہ نے کہا کہ کیس میں میں بھی
پڑھیں:
دیکھنا چاہتے ہیں پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے، سینیٹر علی ظفر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ دیکھنا چاہتے ہیں 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی کیا پوزیشن لیتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں صدارتی اختیارات اور این ایف سی کو چھیڑا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم کو ٹرافی سمجھتی رہی ہے، دیکھنا چاہتے ہیں کہ 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ یہ ڈمی کابینہ ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں، ن لیگ والے پہلے 27ویں ترمیم پر جھوٹ بولتے تھے یا انہیں اچانک پتا چلا اور بلاول بھٹو سے مشاورت کرلی۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو 27ویں ترمیم سے متعلق خبر لیک کرکے شاید عوامی ردعمل دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے 26ویں ترمیم کے موقع پر دیکھ لیا، عوامی ردعمل جو بھی ہو پی پی وہی کرے گی، جو انہیں حکم ملے گا۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم کی حمایت کرے گی اور اس موقع پر اہم کردار جے یو آئی کا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم کے موقع پر آئینی عدالت کی مخالف کی، جس کے بعد آئینی بنچ بن گیا، امید ہے فضل الرحمان 27ویں ترمیم سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔