ایم ڈبلیو ایم کی پہلوان گوٹھ کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اپنے مذمتی بیان میں صدر ایم ڈبلیو ایم کراچی نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث دہشتگروں کی فوری گرفتار کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر مولانا صادق جعفری نے پہلوان گوٹھ میں دو شیعہ مسلمانوں کو شہید اور تین کو زخمی کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اپنے مذمتی بیان میں مولانا صادق جعفری نے کہا کہ فائرنگ کے واقعے میں معروف شیعہ عالم دین مولانا رجب علی بنگش کے صاحب زادے کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، کراچی میں تکفیری دہشتگردوں کا نیٹ ورک دوبارہ فعال ہو رہا ہے۔ مولانا صادق جعفری نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث دہشتگروں کی فوری گرفتار کیا جائے۔ صدر ایم ڈبلیو ایم کراچی نے واقعے میں شہید افراد کے لواحقین سے تعزیت، جبکہ زخمیوں کے اہل خانہ سے ہمدردی اور اُن کی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
 
 
   
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: واقعے میں
پڑھیں:
لانڈھی جیل بریک: قیدیوں کے فرار کی وجہ زلزلہ یا کچھ اور، تحقیقات کیا کہتی ہیں؟
کراچی کی لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کے فرار کے واقعے کی تحقیقات مکمل کر لی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل میں ہنگامہ، 200 سے زائد قیدی فرار، ایک ہلاک
انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ قیدیوں کا اجتماعی فرار محض زلزلے کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ جیل انتظامیہ کی غفلت، لاپرواہی اور ناقص سیکیورٹی انتظامات نے بھی اس واقعے میں اہم کردار ادا کیا۔
رپورٹ کے مطابق واقعے کی ذمہ داری 3 جیل افسران پر عائد کی گئی ہے جن میں سپرنٹینڈینٹ ارشد حسین شاہ، ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ ذوالفقار پیرزادہ اور اسسٹنٹ سپرنٹینڈینٹ عبداللہ خاصخیلی شامل ہیں۔
واقعے کا مقدمہ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں اسسٹنٹ سپرنٹینڈینٹ ملیر جیل مولا بخش سہتو کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 19، 166، 217، 34، 223، 225 اور 129 کے تحت درج ہے اور مزید تفتیش انچارج سی آئی سی ملیر ڈویژن کے سپرد کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: اغوا اور زیادتی کے مقدمہ کا قیدی جیل واش روم کی کھڑکی توڑ کر فرار
تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے کے وقت قیدیوں نے جیل کی رکاوٹیں توڑ کر اجتماعی طور پر فرار حاصل کیا۔
فرار ہونے والے قیدیوں میں سنگین جرائم میں ملوث افراد بھی شامل تھے۔
پولیس کی مختلف کارروائیوں میں 188 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم 37 قیدی تاحال مفرور ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی سٹی کورٹ، جہاں رشوت کے عوض قیدیوں کے لیے بہت کچھ میسر ہے
ذرائع کے مطابق ہوم ڈیپارٹمنٹ نے 10 اکتوبر 2025 کو نامزد افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کراچی لانڈھی جیل لانڈھی جیل لانڈھی جیل بریک لانڈھی جیل تحقیقات لانڈھی جیل فرار