شہید اء کا خون ریاست کی سب سے مضبوط اینٹ ‘ فراموش نہیں کرینگے : مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ پنجاب کے ہر گلی کوچے کا امن کسی شہید کی آخری سانس کا نتیجہ ہے۔ سلام ہے ان ماؤں کو جنہوں نے بیٹے شہید کرا دئیے اور ان بیٹوں کو جنہوں نے باطل کے سامنے سر جھکانے سے انکار کیا۔ یوم شہداء پولیس پر پیغام میں انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کے ان جانبازوں کو سلام جنہوں نے اپنا خون دے کر وطن کو امن کا گہوارہ بنایا۔ کسی ماں نے بیٹا، کسی بیوی نے سہاگ اور کسی بچے نے باپ کھو دیا تاکہ ہم سب محفوظ رہیں۔ پولیس شہداء کا خون ہماری ریاست کی سب سے مضبوط اینٹ ہے۔ ریاست کی اصل طاقت وہ سپاہی ہیں جنہوں نے گولی کے سامنے سینہ کیا اور پیچھے قدم نہ ہٹایا۔ شہداء کا مشن جاری رہے گا، ان کے خواب ہم پورے کریں گے۔ پنجاب حکومت پولیس شہداء کے ورثا کے ساتھ صرف الفاظ نہیں عملی اقدامات، فلاحی پیکیجز اور ہر ممکن تعاون کے ساتھ کھڑی ہے۔ پولیس شہداء کا لہو ہماری ریاست کی بنیاد ہے، ہم اسے کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مسعود پزشکیان کی نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات
ایرانی صدر نے لاہور ایئرپورٹ لاؤنج پرقائد مسلم لیگ نون اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے رسمی ملاقات بھی کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مہمان صدر کے ہمراہ مزار اقبال کے لئے روانہ ہوئیں، سینئر صوبائی وزیر، صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے لاہور ائیر پورٹ پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا خیرمقدم کیا۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر محمد نوازشریف نے ایرانی صدر مسعود پز شکیان سے پرجوش مصافحہ کیا، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے مہمان صدر کو لاہور آمد پر خوش آمدید کہا۔ مہمان صدر نے پُرتپاک استقبال کرنے پر اظہار تشکر کیا، ایرانی صدر مسعود پز شکیان کو پاکستان کے پہلے سرکاری دورے پر پہنچنے پر گلدستے پیش کئے گئے۔
ایرانی صدر مسعودپز شکیان نے لاہور ایئرپورٹ لاؤنج پر محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف سے رسمی ملاقات بھی کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف مہمان صدر کے ہمراہ مزار اقبال کے لئے روانہ ہوئیں، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، آئی جی عثمان انور اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔