PECHS میں ناجائز تعمیرات کے ذمہ دارعمران اور ابریز
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
بلاک 5 کے B میں پلاٹ نمبر 95 اور 134 پر غیرقانونی کمرشل تعمیرات کاآغاز
ڈائریکٹر نیاز لغاری نے اے ڈی اور انسپکٹر کو کماؤ پوت بنادیا ، متعلقہ حکام خاموش
سندھ بلڈنگ عمران تالپور ابریز ابڑو کی ناجائز تعمیرات کی سرپرستی ضلع شرقی کے اے ای سی ایچ ایس بلاک 5 بلاک B پلاٹ 95 اور 134رہائشی پلاٹ منظم انداز سے کمرشل تعمیرات میں تبدیل جرآت سروے جاری ناجائز تعمیرات پر نیاز لغاری سے موقف لینے کی کوشش کی گئی رابطہ ممکن نہ ہوا۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران تالپور سینیئر بلڈنگ انسپکٹر ابریز ابڑو نے ضلع شرقی کے علاقے کے اے ای سی ایچ ایس کے رہائشی پلاٹوں کو منظم انداز سے کمرشل تعمیرات میں تبدیل کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہیجاری خلاف ضابطہ تعمیرات میں عدالتی حکم عدولیاں برقرار ہیں جس پر علاقہ مکینوں کا شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے جرآت سروے کے دوران حاصل کی جانے والی زیر نظر تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کے اے ای سی ایچ ایس کے بلاک 5 کے بلاک B پلاٹ 95 اور 134 پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ دے دی گئی ہے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف لینے کے لئے ڈائریکٹر نیاز لغاری سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کمرشل تعمیرات
پڑھیں:
کرپشن کا الزام، محکمہ تعلیم و تعمیرات گلگت بلتستان کے 5 افسران معطل
نوٹیفکیشن کے مطابق معطل کیے گئے افسران میں علی حیدر (XEN بلتستان ریجن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ)، دیدار حسین (کیشئر ایگزیکٹیو انجینئر گلگت ریجن)، سردار محمد (AEE گلگت ریجن)، غلام شاہ (SAC ورکس ڈویژن) اور صادق حسین (اسسٹنٹ SAC ورکس ڈویژن) شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت گلگت بلتستان نے محکمہ تعلیم و ورکس ڈویژن کے 5 افسران کو کرپشن کے الزامات پر معطل کر دیا ہے۔ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ان افسران کے خلاف 17 اکتوبر 2025ء کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق معطل کیے گئے افسران میں علی حیدر (XEN بلتستان ریجن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ)، دیدار حسین (کیشئر ایگزیکٹیو انجینئر گلگت ریجن)، سردار محمد (AEE گلگت ریجن)، غلام شاہ (SAC ورکس ڈویژن) اور صادق حسین (اسسٹنٹ SAC ورکس ڈویژن) شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان افسران کو تین ماہ کے لیے یا مزید احکامات تک معطل رکھا جائے گا۔ معاملہ تفتیش کے لیے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گلگت بلتستان کے سپرد کر دیا گیا ہے۔