پی ٹی آئی احتجاج ،حکومت متحرک ،چھاپے ، پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کی جانب سے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے آج ملک گیر احتجاجی مظاہروں کی کال پر حکومت متحرک، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین قریشی کو گرفتار کر نے کی اطلاعات سامنے آگئیں ۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے آج ملک گیر احتجاجی مظاہروں کی کال دی گئی ہے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹروں کو اسلام آباد بلایا گیا ہے۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اگر مرکزی پاور شو ممکن نہ ہوا تو حلقہ وار احتجاجی مظاہرے ہی کیے جائیں گے۔
پی ٹی آئی نے تمام ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اسلام آباد بلا لیا، ارکان صوبائی اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں احتجاج کریں گے، راولپنڈی انتظامیہ نے احتجاج سے نمٹنے کی حکمت عملی بنا لی، ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے، سیاسی اجتماعات، ریلیوں، جلوسوں پر مکمل پابندی عائد ہے۔
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا
ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کی پوری تیاری کر رکھی ہے، احتجاج روکنے کے لیے 10 ہزار اہلکار تعینات ہوں گے، کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے، سیف سٹیز کے کیمروں کے ذریعے پی ٹی آئی کے ذریعے بھی احتجاج کو مانیٹر کیا جا رہا ہے، جہاں احتجاج کرنے والے کارکن نظر آئیں گے پکڑ لیے جائیں گے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آج پورے پاکستان میں پرامن احتجاج کیا جارہا ہے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر آج احتجاج ہو رہا ہے، ہر ضلع سے منتخب نمائندے ریلی اور احتجاج کی قیادت کریں گے، میں بونیر میں موجود ہوں، آج بونیر میں ریلی اور کنونشنز میں شرکت کروں گا۔
راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی
ادھر پشاوراور خیبر سے کارکن حیات آباد ٹول پلازہ رنگ روڈ پر جمع ہوں گے، ریلی کی قیادت وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈ اپور کریں گے، پشاور سے ریلی قلعہ بالاحصار پر اختتام پذیر ہو گی، صوابی، مردان اور چارسدہ میں بھی احتجاج کی تیاریاں کر لی گئیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کوسزا دے کر آئین و قانون کو پامال کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کو توڑنے کے لیے تمام تر حربے ناکام ثابت ہوئے، ملک بھر میں پرامن ریلیاں عوامی شعور کا مظاہرہ ہوگا، اب فیصلے عوام کی عدالت میں ہوں گے۔
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے سب مفروروں سمیت تمام ارکان پارلیمنت کو اڈیالہ جیل طلب کر لیا
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان کے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے دعویٰ کیاہے کہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین قریشی کو پولیس نے گرفتار کر لیا ۔
اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اور ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین قریشی کو دیگر 6 اراکین اسمبلی کے ہمراہ لاہور کے نواحی علاقے سے گرفتار کر لیا گیاہے ۔
تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی سابق مشیر اطلاعات پنجاب مسرت جمشید چیمہ کا گھر پولیس نے چھاپہ مارا، جس پر انہوں نے سخت ردعمل دیا ہے۔
اورنج لائن ٹرین کے تمام سٹیشنز اور سٹاپس کو سولر پاور پر منتقل کرنے کا فیصلہ
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر پیغام دیتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ رات پولیس نے ہمارے گھر پر ریڈ کیا جہاں انہوں نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔
صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ جمہوریت میں کوئی طبقہ احتجاج کرے اور سرکاری املاک کا نقصان کرے تو ادارے حرکت میں آتے ہیں لیکن یہاں احتجاج شروع بھی نہیں ہوتا اور پہلے ہی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں۔
مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ پنجاب میں سانس لینا جرم بنا دیا گیا ہے، جعلی وزیراعلیٰ اپنے آپ کو ڈکٹیٹر سمجھنے لگ گئی ہے۔ بحیثیت ریاست ہمیں ہوش کے ناخن لینا ہوں گے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی تحریک انصاف پی ٹی ا ئی کہا کہ ہوں گے نے کہا کے لیے
پڑھیں:
اپوزیشن اراکینِ اسمبلی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،عامرڈوگر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں چیف وہیپ ملک عامر ڈوگر نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے اراکینِ اسمبلی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “آپ نے ہمارے اراکین کو دس دس سال کی سزائیں دے دیں، اور اب ایوان سے نکال رہے ہیں۔”
ملک عامر ڈوگر نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:
“اگر سب کو باہر پھینک دیا تو یہ ایوان کس کام کا؟ دس اراکین کو ایوان سے اٹھا دیا گیا لیکن آپ نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔”
انہوں نے انکشاف کیا کہ شیخ وقاص اکرم کی درخواستیں اسپیکر کے دفتر میں موجود ہیں، مگر انہیں نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منتخب اراکینِ اسمبلی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عامر ڈوگر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا:
“عمران خان جھکا نہیں، اسی لیے جیل میں ہے۔ اگر وہ جھک جاتے تو آج اس ایوان میں ہوتے۔”
اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“اگر یہی سب کچھ کرنا ہے تو پھر ایوان کو تالہ لگا دیں۔”
ان کا یہ خطاب ایوان میں ایک نئی سیاسی گرما گرمی کا پیش خیمہ بن گیا ہے۔
Post Views: 11