صائمہ نور اور سجل علی کا مذاق اڑانے پر نادیہ خان کو شدید تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ و میزبان نادیہ خان سینئر اداکارہ صائمہ نور اور سجل علی کا مزاق اُڑانے کے باعث شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہیں۔
ایک حالیہ ٹی وی شو میں نادیہ خان نے سجل علی اور ہمایوں سعید کے نئے ڈرامے ’منٹو نہیں ہوں‘ کے ایک سین کا مذاق اڑایا۔ نادیہ نے سجل علی اور صائمہ نور کے ایک جذباتی سین کی نقل کرتے ہوئے مکالموں اور اداکاری پر طنزیہ تبصرہ کیا، جس پر انہیں شائقین کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
مداحوں نے سوشل میڈیا پر نادیہ کی تنقید کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی اداکاراؤں پر تنقید کر رہی ہیں جو انڈسٹری میں مضبوط مقام رکھتی ہیں۔
کچھ صارفین نے الزام عائد کیا کہ نادیہ ذاتی رنجش یا حسد کی بنیاد پر خلیل الرحمان قمر کے ڈراموں کو تنقید کا نشانہ بناتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر کئی افراد نے نادیہ کی اداکاری کے محدود تجربے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، اور کہا کہ انہیں ایسی لیجنڈری اداکاراؤں پر رائے دینے سے گریز کرنا چاہیے۔ دوسری جانب مرینہ خان اور عتیقہ اوڈوھو نے اس ڈرامے پر متوازن رائے دی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سجل علی
پڑھیں:
’’موٹی لڑکیوں کے رشتے کیوں نہیں ملتے؟‘‘ مسز خان کے سخت الفاظ پر صارفین برہم
رشتہ کروانے والے ادارے کی سربراہ اور خود کو رشتہ و مشاورت کی ماہر کہلانے والی مسز خان ایک بار پھر اپنے متنازع بیانات کے باعث خبروں میں ہیں۔
مسز خان مختلف ٹی وی شوز میں رشتہ کلچر، دلہا دلہن کی ترجیحات اور بدلتے معاشرتی رویوں پر بےباک انداز میں اظہار خیال کرتی ہیں۔ ان کی صاف گوئی بعض اوقات شدید تنقید کی وجہ بھی بن جاتی ہے۔
حال ہی میں ایک پروگرام میں مدعو ہونے پر جب ان سے جسمانی وزن پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے ’موٹی‘ لڑکیوں سے متعلق نہایت سخت رائے کا اظہار کیا۔
مسز خان نے اپنی گفتگو کا آغاز دُبلی پتلی لڑکیوں سے کیا اور کہا کہ آج کل سوکھی لڑکیاں ’’اِن‘‘ ہیں، پھر بات کو آگے بڑھاتے ہوئے اُنہوں نے موٹی لڑکیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مسز خان نے کہا کہ وہ اکثر ایسی موٹی لڑکیوں سے ڈیل کرتی ہیں جنہیں بار بار رشتہ بازار میں رد کردیا جاتا ہے۔ ان کے بقول یہ لڑکیاں چاہے جتنا بھی خود کو سنوار لیں، ان پر کوئی فیشن نہیں جچتا۔ ان کے مطابق ان لڑکیوں کو بار بار کے انکار کے بعد مایوسی ہوتی ہے اور وہ مزید کھانا کھانے لگتی ہیں، یوں ایک منفی سلسلہ چل پڑتا ہے۔
تاہم مسز خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسی موٹی لڑکیوں کے پاس اچھی نوکری ہو تو اکثر مرد انہیں قبول کرلیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مسز خان کے ان بیانات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے خیالات نہ صرف خواتین کی تضحیک ہیں بلکہ معاشرے میں جسمانی ساخت کی بنیاد پر امتیاز کو مزید فروغ دیتے ہیں۔