محکمہ داخلہ پنجاب ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے افسران نے ہاتھوں میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کیخلاف پوری قوم متحد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ محکمہ داخلہ پنجاب میں یوم استحصال کشمیر پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب میں یوم استحصال کشمیر کی مناسبت سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کی قیادت میں افسران و عملے نے اہلیان کشمیر سے یکجہتی کا اظہار کیا اور بھارت کے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔ اہلیان کشمیر سے اظہاریکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی جس کے بعد کشمیر کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال اور اہلیان کشمیر کی امداد کیلئے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا گیا۔

اس موقع پر محکمہ داخلہ پنجاب ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے افسران نے ہاتھوں میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کیخلاف پوری قوم متحد ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے کشمیریوں سے ان کے بنیادی حقوق چھینے گئے۔مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق استصواب رائے میں ہے۔ یاد رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی تمام فیلڈ فارمیشنز میں بھی اہلیان جموں و کشمیر سے اظہار یکجہتی کیلئے تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیر بنے گا پاکستان محکمہ داخلہ پنجاب کشمیر کی کیا گیا

پڑھیں:

نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان

اسلام آباد: نومبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے جب بھارتی ریاستی سرپرستی میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔

مہاراجہ ہری سنگھ اور آر ایس ایس کے مسلح جتھوں نے ریاستی اداروں کی مدد سے مسلمانوں کے خلاف منظم نسل کشی کی، جس کے نتیجے میں تقریباً ڈھائی لاکھ مسلمان شہید اور پانچ لاکھ سے زائد افراد ہجرت پر مجبور ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق نومبر 1947 میں جموں کے ہزاروں دیہات بھارتی بربریت سے لہو میں نہا گئے۔ اس قتل عام کا مقصد جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اور پاکستان کے ساتھ الحاق کی تحریک کو کچلنا تھا۔

کشمیر کے معروف اسکالر میاں کریم اللہ قریشی کے مطابق:
“جموں کے ایک باعزت شخص نے اپنی بیٹیوں کی عزت بچانے کے لیے انہیں خود قتل کر دیا، تاکہ وہ بھارتی درندوں کے ہاتھوں پامال نہ ہوں۔”

تاریخی شواہد کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ کے اہلکاروں، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے مل کر جموں کے مسلمانوں پر قیامت ڈھائی، گھروں کو جلا دیا گیا اور معصوم عورتوں اور بچوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 1947 کا یہ قتل عام دراصل کشمیر کی مسلم شناخت ختم کرنے اور آزادی کی تحریک کو دبانے کی منظم سازش تھی۔ تاہم شہداء کے لہو نے کشمیری عوام میں آزادی اور خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید طاقت بخشی۔

ہر سال 6 نومبر کو دنیا بھر میں کشمیری یومِ شہدائے جموں کے طور پر مناتے ہیں، تاکہ اس المیے کو یاد رکھا جا سکے اور شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔

کشمیری عوام آج بھی پُرعزم ہیں کہ بھارتی جابرانہ تسلط کے خلاف ان کی تحریکِ آزادی ایک دن ضرور رنگ لائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جموں قتل ِ عام اور الحاقِ کشمیر کے متنازع قانونی پس منظر کا جائزہ
  • یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری
  • 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا
  • یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نغمہ ’’کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر‘‘ ریلیز
  • چینی سرمایہ کاروں اور انجینئرز کی محفوظ نقل و حرکت: محکمہ داخلہ پنجاب کو بلٹ پروف کار کا تحفہ
  • نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 دن کی توسیع کردی
  • پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع , کن افراد کو استثنیٰ حاصل ہوگا؟
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان