معروف اداکارہ درفشاں سلیم نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں اپنے وزن اور شوبز انڈسٹری میں بطور "اوور ویٹ" اداکارہ کام کرنے کے حوالے سے اپنے تجربات پر کھل کر گفتگو کی ہے۔ اپنی جاندار اداکاری، منفرد انداز اور دلکش شخصیت کی بدولت پہچان بنانے والی درفشاں کئی کامیاب ڈراموں جیسے دلربا، بھڑاس، پردیس، کھائی، جیسا آپ کی مرضی اور عشق مرشد میں اہم کردار ادا کر چکی ہیں۔ پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ انڈسٹری میں اضافی وزن کے ساتھ کام کرنا کیسا رہا تو انہوں نے صاف گوئی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی اپنے جسمانی خدوخال یا وزن کے حوالے سے عدم اعتماد کا شکار نہیں رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سفر نہ تو انتہائی مشکل تھا اور نہ ہی بہت آسان، لیکن انہوں نے ابتدا سے ہی فیصلہ کیا ہوا تھا کہ خود کو بدلے بغیر آگے بڑھنا ہے۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ "فٹ" ہونے کا مطلب صرف دبلا پتلا ہونا نہیں بلکہ صحت مند ہونا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کا جسمانی سانچہ قدرتی طور پر چوڑا ہے اور وہ خود کو اسی طرح قبول کرتی ہیں۔ درفشاں نے یہ بھی واضح کیا کہ وزن کو بار بار کم یا زیادہ کرنا نہ صرف غیر فطری ہے بلکہ یہ ان کے طرزِ زندگی کا حصہ بھی نہیں بن سکتا۔ اداکارہ کے اس دوٹوک مؤقف کو سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی مل رہی ہے اور مداحوں کی جانب سے ان کی خود اعتمادی اور مثبت سوچ کو سراہا جا رہا ہے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

فلسطینی ریاست کے بغیر ہتھیار نہیں ڈالیں گے: حماس کا دوٹوک اعلان

غزہ: حماس نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اس وقت تک ہتھیار نہیں ڈالے گی جب تک ایک خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہ ہو جائے، جس کا دارالحکومت یروشلم (القدس) ہو۔ یہ بیان اسرائیل کی جنگ بندی کیلئے ہتھیار ڈالنے کی شرط پر ایک تازہ اور سخت ردعمل ہے۔

یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قطر اور مصر نے فرانس اور سعودی عرب کے اس مجوزہ منصوبے کی حمایت کی ہے جس کے مطابق حماس کو ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنے ہوں گے اور دو ریاستی حل کی حمایت کرنا ہو گی۔

حماس نے بیان میں کہا: "جب تک ایک آزاد، مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہ ہو جائے، ہم 'مسلح مزاحمت' کے اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔"

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں 1,200 افراد مارے گئے اور 251 کو یرغمال بنایا گیا۔ اس کے بعد اسرائیل کی شدید فوجی کارروائی سے غزہ میں 60,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں اور بیشتر علاقہ تباہ ہو چکا ہے۔

اسرائیل کی حکومت کا موقف ہے کہ حماس کا غیر مسلح ہونا جنگ بندی اور مستقل امن معاہدے کی لازمی شرط ہے، جب کہ حماس اس سے انکار کرتی رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر ہونے والے غیر مستقیم مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہو گئے۔ اختلافات خصوصاً اسرائیلی فوج کے انخلاء اور سلامتی کے کنٹرول جیسے اہم معاملات پر برقرار ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حال ہی میں کہا تھا کہ آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل کی تباہی کا پلیٹ فارم ہو گی، اور اس وجہ سے فلسطینی علاقوں پر سیکیورٹی کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہنا چاہیے۔
 

متعلقہ مضامین

  • اداکارہ در فشاں کا وزن زیادہ ہونے پر تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب
  • درفشاں سلیم نے بلال عباس کیساتھ خفیہ نکاح کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
  • اداکارہ نعیمہ بٹ کی طنزیہ ویڈیو وائرل، ڈرامہ انڈسٹری پر تنقید پر مداحوں کی ملی جلی رائے
  • در فشاں سلیم کی بلال عباس سے نکاح کے معاملے پر لب کشائی
  • بلال عباس سے خفیہ نکاح؟ درفشاں سلیم نے بڑا انکشاف کر دیا
  • درفشاں اور بلال عباس نے نکاح کرلیا؟ اداکارہ نے حقیقت بتا دی
  • اداکارہ درفشاں سلیم نے بلال عباس سے نکاح کی خبروں پر پہلی بار لب کشائی کردی
  • فلسطینی ریاست کے بغیر ہتھیار نہیں ڈالیں گے: حماس کا دوٹوک اعلان
  • روس سے تیل کی خریداری جاری رہے گی، امریکی دباؤ کے باوجود انڈیا کا دوٹوک مؤقف