غزہ: خوراک کی تلاش میں بھوکے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 05 اگست 2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی 20 لاکھ سے زیادہ آبادی میں سے نصف کو قحط جیسے حالات درپیش ہیں اور باقی خوراک اور اپنی بقا کے لیے درکار ضروری اشیا کی شدید قلت کا سامنا کر رہی ہے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ خوراک کے حصول کی کوشش میں بہت سے لوگ 'غزہ امدادی فاؤنڈیشن' کے مراکز پر اور امدادی قافلوں کے راستوں میں ہلاک ہو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق کے مطابق، مئی کے بعد ایسی ہلاکتوں کی تعداد 1,500 تک پہنچ گئی ہے۔ Tweet URLاقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ غزہ میں بھوک سے نڈھال اور جسمانی کمزوری کا شکار لوگوں کی تصاویر دل شکن اور ناقابل برداشت ہیں۔
(جاری ہے)
یہ صورتحال انسانیت کی توہین ہے اور اس سے تشدد کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی ضرورت واضح ہوتی ہے۔ زندگیوں کو تحفظ دینا سبھی کی ترجیح ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اب بھی غزہ میں امداد کی ترسیل پر کڑی پابندیاں عائدکر رکھی ہیں جنہیں فوری طور پر اٹھایا جانا چاہیے۔ شہریوں کو خوراک تک رسائی سے روکنا جنگی اور انسانیت کے خلاف جرم کے مترادف ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی قانون کی پامالیہائی کمشنر نے فلسطینی مسلح گروہوں کی جانب سے جاری کردہ اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو کو بھی ہولناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کو ان قیدیوں تک رسائی دی جائے۔ یرغمالیوں سے انسانی سلوک روا رکھا جائے، انہیں سیاسی فوائد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے اور تمام قیدیوں کو فوری اور غیرمشروط طور پر رہا کیا جائے۔
دیگر ممالک بھی کسی متحارب فریق کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی پامالی میں حصہ نہ ڈالیں اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ہرممکن کوشش کریں۔فرحان حق نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے گزشتہ روز غزہ شہر بشمول التفاح سے شہریوں کو انخلا کا حکم دیا ہے۔ یہ لوگ گنجان اور غیرمحفوظ علاقوں کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہیں جہاں انہیں پناہ اور بنیادی ضرورت کی اشیا دستیاب نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے شراکت دار پناہ سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ مارچ کے بعد اسرائیل نے غزہ میں ایسی چیزیں بھیجنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اقوام متحدہ اور اس کے امدادی شراکت دار گزشتہ چند روز کے دوران گندم کا آٹا اور تیار کھانا غزہ میں لائے ہیں لیکن بھوکے لوگوں کے ہجوم نے بیشتر سامان کو منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی ٹرکوں سے اتار لیا۔
غزہ میں امداد کی منتظر فلسطینی خاتون عبیر سیفی نے یو این نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ وہ بیوہ ہیں اور اپنے بچوں کے لیے خوراک کے حصول میں نکلی ہیں لیکن ان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا۔ انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ذریعے تقسیم کی جانے والی خوراک انہیں باآسانی مل جاتی تھی لیکن اب ایسا نہیں ہے۔
عبیر کو بھوک نے کمزور کر دیا ہے۔
وہ باوقار انداز میں امداد وصول کرنے کی خواہش مند ہیں۔ انہیں سمجھ نہیں آتی کہ وہ اپنے بچوں کے لیے کھانا کہاں سے لائیں۔ہلال احمر کے کارکن کی ہلاکتعالمی ادارہ صحٹ (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں فلسطینی ہلال احمر کے دفتر پر اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کی ہے جس میں ادارے کا ایک کارکن ہلاک ہو گیا تھا۔
انہوں نے امدادی اور طبی کارکنوں پر حملے بند کرنے اور جنگ بندی کے مطالبات کو دہرایا ہے۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے بھی امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 اگست کو اسرائیل نے فلسطینی ہلال احمر کی عمارت پر حملہ کیا جس سے اس کے عملے کا ایک رکن ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔
فرحان حق نے کہا ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے فلسطینی مسلح گروہوں کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی جاری کردہ ویڈیو پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانی وقار کی ناقابل قبول پامالی قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر ٹیڈروز نے حماس کی قید میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ ان قیدیوں کو خوراک اور طبی نگہداشت ملنی چاہیے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے بھی تمام یرغمالیوں کی فوری و غیرمشروط رہائی کے مطالبے کو دہرایا ہے۔انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی حالیہ ویڈیو کی مذمت کرتے ہوئے قیدیوں کی تذلیل اور ان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے تمام اقدامات سے باز رہنے کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے یرغمالیوں کی کرتے ہوئے کی جانب کہا ہے کے لیے
پڑھیں:
صدر زرداری کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور
صدر مملکت آصف علی زرداری کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے دوحہ میں ملاقات ہوئی ہے۔ جس میں انہوں نے خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔
صدر مملکت نے عالمی چیلنجز سے نمٹنے میں سیکریٹری جنرل کی قیادت اور پاکستان کے لیے ان کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
مزید پڑھیں: سماجی ترقی کا خواب غزہ جنگ کو نظرانداز کرکے پورا نہیں ہوسکتا، صدر مملکت کا دوحہ کانفرنس سے خطاب
آصف زرداری نے جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع کے منصفانہ حل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے امن کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا اور دہشتگردی کے خلاف پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
صدر زرداری نے دوحہ پولیٹیکل ڈیکلریشن کو غربت کے خاتمے اور سماجی ترقی کے عالمی عزم کے احیا کے لیے خوش آئند قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سماجی شمولیت اور معاشی خودمختاری کے فروغ کا کامیاب ماڈل ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان عالمی امن، انصاف اور خوشحالی کے فروغ میں اقوامِ متحدہ کے مرکزی کردار کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
صدرِ مملکت نے فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور 1967 سے قبل کی سرحدوں پر خودمختار ریاستِ فلسطین کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جانب سے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی 80ویں سالگرہ پر پاکستان کا عالمی تعاون، انصاف اور پائیدار ترقی کا عزم
بلاول بھٹو نے کہاکہ بھارت کی جانب سے معاہدہ منسوخ کرنے اور دریاؤں کے اعداد و شمار روکنے سے پاکستان میں آفات پیدا ہوئیں۔
بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان کے قطر میں سفیر بھی ملاقات میں موجود تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آصف زرداری خود مختار فلسطینی ریاست دوحہ ملاقات سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ صدر مملکت وی نیوز