جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیرقانونی بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹرکی صریح خلاف ورزی ہیں، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈارکا یو م استحصال پر پیغام
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) نائب وزیر اعظم ووزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے متعدد یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات اٹھائےجو اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہیں، کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وعدوں کی تکمیل کے منتظر ہیں ، وقت کا تقاضا ہے کہ بین الاقوامی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اس کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرے اور متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔
(جاری ہے)
نائب وزیر اعظم؍وزیر خارجہ اسلامی جمہوریہ پاکستان، سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا یوم استحصال 5 اگست 2025 پر پیغام میں کہا کہ آج کے دن، چھ سال قبل، بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے متعدد یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات اٹھائے جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو کمزور کرنے اور بھارتی قبضے کو مستحکم کرنے کی کوشش تھے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظرنامے کو تبدیل کرنے کے لیے متعدد قوانین متعارف کروائے ہیں۔ غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنا، عارضی رہائشیوں کو ووٹر لسٹوں میں شامل کرنا، اسمبلی حلقوں کی حد بندی میں تبدیلی، زمین اور جائیداد کے مالکانہ قوانین میں ترمیم، اور نام نہاد گورنر کو انتظامی اختیارات دینا جیسے انتہائی اقدامات ہیں جو اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں، مقبوضہ کشمیر دنیا کے انتہائی فوجی زون میں سے ایک بن گیا ہے۔ ہزاروں کشمیری سیاسی قیدی سالوں سے جیلوں میں سڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی نے بھارت کی طرف سے اختلاف رائے کو دبانے کی کوششوں کو مزید عیاں کر دیا ہے۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد شروع کی گئی بڑے پیمانے پر کارروائی نے ثابت کیا کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کو اب بھی ایک کالونی سمجھتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جھڑپیں جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے جموں و کشمیر تنازع کے پرامن حل کی فوری ضرورت کو ایک بار پھر اجاگر کرتی ہیں۔ کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کی طرف سے اپنے عہد کی تکمیل کا انتظار کر رہے ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ بین الاقوامی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرے اور متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ پاکستان کشمیری عوام کی حق خودارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کو مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سلامتی کونسل کی قراردادوں اقوام متحدہ کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے بین الاقوامی نے کہا کہ
پڑھیں:
یومِ استحصال: وفاقی وزرا کی بھارتی اقدامات کی مذمت، کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی
ویب ڈیسک :وفاقی وزرا نے یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر بھارت کے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کشمیری عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ 5 اگست کا دن تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ اس روز بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے کشمیریوں سے ان کے بنیادی حقوق چھین لیے۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑا ہے، اور کشمیریوں کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت ملنا چاہیے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ بھارت دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے، جو کشمیریوں پر مسلسل مظالم ڈھا رہا ہے۔ پوری دنیا بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی گواہ ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے یوم استحصال پر اپنے خصوصی پیغام میں کہ کہ بھارت گزشتہ 78 برسوں سے کشمیری عوام کو ان کے حقِ خودارادیت سے محروم رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد اس نے ظلم و جبر، آبادیاتی تبدیلی، ذرائع ابلاغ پر قدغن ، اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاری جیسے اقدامات سے کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کی ہے۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان مظالم کے باوجود کشمیری عوام حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں ثابت قدم ہیں۔ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حقِ خودارادیت دیا جائے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال کو بہتر بنایا جائے۔
راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنے خصوصی پیغام میں 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا اور کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کشمیری عوام سے بھرپور اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کا دن کشمیری عوام پر بھارتی ظلم و جبر کا سیاہ باب ہے، جسے تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ بھارت نے اس روز یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کرتے ہوئے کشمیریوں کے بنیادی سیاسی، آئینی اور انسانی حقوق پر ڈاکا ڈالا، جس کا مقصد کشمیریوں کی آواز کو دبانا اور ان کی جدوجہدِ آزادی کو کچلنا تھا۔
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے سب مفروروں سمیت تمام ارکان پارلیمنت کو اڈیالہ جیل طلب کر لیا
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت، عوام اور تمام ادارے کشمیری بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔
وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ 5 اگست 2019 بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی روز بھارت نے کشمیری عوام کی مرضی کے برخلاف مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر کے اسے دو نام نہاد یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کر دیا، جو بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے سراسر منافی ہے۔
اورنج لائن ٹرین کے تمام سٹیشنز اور سٹاپس کو سولر پاور پر منتقل کرنے کا فیصلہ
انجینئر امیر مقام نے بھارت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کے لیے انتخابی حلقہ بندیوں کی تبدیلی، غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل دینے اور زمینوں کی ملکیت کا حق دینے جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، املاک کو تباہ کرنے اور ہزاروں کشمیری رہنماؤں اور کارکنوں کو بلاجواز قید رکھنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیں، سیاسی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنائیں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائیں۔
انجینئر امیر مقام نے کشمیری عوام کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان حقِ خودارادیت کی اس تحریک میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔
وزیر مملکت برائے ریلوے و خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو سلامتی کونسل، اقوام متحدہ، پاکستان اور کشمیری عوام سمیت پوری دنیا مسترد کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا مقصد اپنے ناجائز قبضے کو طول دینا اور کشمیریوں کو غلام بنائے رکھنا تھا، جو کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔
بلال کیانی نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی فورم پر کشمیریوں کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی۔
انہوں نے کشمیری شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح بھارتی غرور کو معرکہ حق میں توڑا گیا، اسی طرح مقبوضہ کشمیر بھی جلد آزاد ہوگا۔
وفاقی وزیر خالد حسین مگسی نے بھی یومِ استحصال پر اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کا اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کا خاتمہ غیر قانونی عمل تھا، اور پاکستان کشمیری عوام کی حمایت ہر سطح پر جاری رکھے گا۔
تمام وزرا نے کشمیری عوام کے عزم، استقامت، قربانیوں اور جذبہ آزادی کو سلام پیش کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کو ان کا جائز حقِ خودارادیت دلوانے میں مؤثر کردار ادا کرے۔