Daily Mumtaz:
2025-08-05@15:44:02 GMT

حکومت کا اسکول ٹیچرز کے لیے انعام کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT

حکومت کا اسکول ٹیچرز کے لیے انعام کا اعلان

پنجاب حکومت نے تعلیمی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے، امتحانات میں نمایاں نتائج دینے والے اسکول اساتذہ کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر تعلیم کا اعلان

پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا وہ تمام قابلِ احترام اساتذہ جنہوں نے مستقل محنت کے ذریعے اپنے طلبہ کے نتائج بہتر بنائے، انہیں حکومت کی جانب سے انعام دیا جائے گا۔
ناقص کارکردگی پر وارننگ
وزیر تعلیم نے خبردار کیا کہ وہ اساتذہ جن کے طلبہ ہر سال مسلسل ناکام ہو رہے ہیں، اپنی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ دیں، کیونکہ ناقص نتائج اب برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
میٹرک 2025 کے نتائج کے تناظر میں بیان
یہ بیان پنجاب میں میٹرک کے سالانہ امتحانات 2025 کے نتائج کے اعلان سے چند روز قبل سامنے آیا ہے، جسے ایک پالیسی اشارہ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
امتحانی نتائج کا خلاصہ
بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BISE) لاہور کے مطابق امتحانات میں کل 2,54,012 طلبہ نے شرکت کی ، ان میں سے 1,65,912 طلبہ کامیاب قرار پائے، کامیابی کا مجموعی تناسب 65.

32 فیصد رہا۔یہ اقدام تعلیمی معیار کی بہتری اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کی جانب ایک مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے، جو تعلیمی نظام میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

Post Views: 9

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

تعلیم کو محور اور امن کی ذمہ دار حکومت بنانا چاہتے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن

تعلمی اداروں کی زبوں حالی حکومتی ناکامی ہے ، گریجویشن کانووکیشن میں طلبہ سے خطاب
2کروڑ 62لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، 55لاکھ خیبرپختونخوا میں ہیں،امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم ایک ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں ،جو امن کو بھی اپنی ذمہ داری سمجھے اور تعلیم کو اپنا محور بنائے،اگر ہمیں موقع ملا تو پورے ملک میں ایک نصاب اور ایک زبان کے تحت تعلیمی اصلاحات نافذ کریں گے، تاکہ قوم میں اتحاد اور مساوات قائم ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ودودیہ ہال سیدو شریف میں "بنو قابل پروگرام” کے تحت ملاکنڈ ڈویژن کے 1200نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے گریجویشن کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی اور الخدمت فانڈیشن کے مرکزی و علاقائی رہنماؤں کی بڑی تعداد شریک تھی، جن میں الخدمت فانڈیشن پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید وقاص انجم جعفری، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا شمالی عنایت اللہ خان، جنرل سیکرٹری محمد حلیم باچا، الخدمت خیبرپختونخوا کے صدر فضل محمود، جنرل سیکرٹری ڈاکٹرخالدفاروق،امیر جماعت اسلامی سوات حمید الحق اور صدر الخدمت فانڈیشن سوات ضیا اللہ خان اور سابق ایم این اے عائشہ سید بھی موجود تھیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں 2کروڑ 62لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، جن میں سے 55لاکھ خیبرپختونخوا میں ہیں، تعلیم کو آؤٹ سورس کرنا، نئے اسکولوں کی تعمیر سے گریز اور موجودہ اداروں کی زبوں حالی حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا تعلیمی بجٹ 363ارب روپے ہونے کے باوجود سرکاری تعلیمی ادارے تباہ حالی کا شکار ہیں، اور اب انہیں آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے جو تعلیم کی نجکاری کی واضح شکل ہے۔حافظ نعیم نے کہا کہ تعلیم خیرات نہیں بلکہ قوم کا آئینی اور بنیادی حق ہے، جسے چھین کر حاصل کریں گے،ریاست ٹیکس تو لیتی ہے لیکن نہ روزگار دیتی ہے اور نہ تحفظ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں صرف اپنی مراعات اور تنخواہوں میں اضافے پر متفق ہوتی ہیں، جبکہ عوام غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں،پاکستان میں اس وقت 44فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ’’بنو قابل پروگرام‘‘نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی جانب ایک انقلابی قدم ہے، جس کے تحت آئندہ دو سالوں میں 10لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم فراہم کی جائے گی، چاہے حکومت ساتھ دے یا نہ دے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اب صرف نوجوان ہی نہیں بلکہ گھریلو خواتین کو بھی ہنر سکھا کر بااختیار بنایا جائے گا، تاکہ وہ باعزت روزگار حاصل کر سکیں اور معیشت میں فعال کردار ادا کر سکیں۔توانائی بحران پر بات کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 1994سے اب تک تمام حکمران آئی پی پیز کے کرپٹ معاہدوں میں ملوث رہے ہیں،قوم ہر سال 1500ارب روپے ان نجی بجلی گھروں کو ادا کر رہی ہے، جبکہ ان سے بجلی پیدا ہی نہیں ہو رہی، جو ایک بڑا قومی سانحہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آئی ٹی سیکٹر کو قومی معیشت کا ستون بنانا چاہتے ہیں، اگر حکومت درست پالیسیاں بنائے تو پاکستان اس شعبے سے سالانہ 1500 ارب ڈالر تک کما سکتا ہے۔خطاب کے اختتام پر حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ میں 31اگست کو دوبارہ سوات آؤں گا اور مزید نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے اقدامات کروں گا۔انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ تبدیلی صرف نعروں سے نہیں آئے گی، ملک کو بدلنے کے لیے نوجوانوں کو جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہوگا تاکہ ہم اس بوسیدہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ سکیں۔تقریب کے دوران نمایاں کارکردگی دکھانے والے 15طلبہ و طالبات میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیے گئے تاکہ ان کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور وہ تعلیمی میدان میں مزید کامیابیاں حاصل کریں۔

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت کا 5 اگست کا اقدام تاریخ کا سیاہ باب ہے، شرجیل انعام میمن
  • غزہ کے پاکستان میں زیر تعلیم طلبا کا پتریاٹہ کا تفریحی دورہ
  • پاکستانی طلبہ کا استنبول یونیورسٹی کے عالمی تقریری مقابلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ
  • بائیک سکیم ، کیا آپ ایک لاکھ روپے انعام کے اہل ہیں؟
  • تعلیم کو محور اور امن کی ذمہ دار حکومت بنانا چاہتے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن
  • پنجاب کے 40 ریلوے اسٹیشنز پر مفت وائی فائی سروس، اعلان ہوگیا
  • سی ایس ایس امتحانات 2026 کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا
  • پنجاب اسمبلی: ایک سال کے اندر 17 پرائیویٹ یونیوسٹیز کے بل کیسے منظور ہوئے؟
  • سی ایس ایس امتحانات 2026 کے شیڈول کا اعلان