پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی ممبران کو آزاد قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے گورنر ہاؤس میں حلف کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کے خلاف علی امین گنڈاپور کی درخواست پر عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے اور مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرخ جمشید نے کی۔ دورانِ سماعت عدالت نے اسپیکر صوبائی اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا شیڈول طلب کرلیا۔ ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی ممبران کو آزاد قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے گورنر ہاؤس میں حلف کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ حلف کے حوالے سے جو درخواستیں ہیں، یہ قابل سماعت نہیں ہیں۔ جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ آپ اس حوالے سے جواب جمع کرائیں کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل آپ کو حلف پر اعتراض ہے، تو اسپیکر صوبائی اسمبلی کب ان سے حلف لے رہے ہیں؟۔ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ کب وہ ارکان سے حلف لیں گے؟۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے خلاف جو درخواست ہے اس پر پہلے فیصلہ ہو۔ ان تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سنا جائے، جس پر جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ اس کو ہم دیکھیں گے کہ ایک ساتھ سننا ہے یا نہیں۔ اس میں اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس ہوا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سے اجازت لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اٹارنی جنرل سے اجازت لیں کہ اس کیس میں دلائل دیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ وہ کب مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن سے بھی جواب طلب کرلیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کو آزاد قرار دینے کے خلاف مخصوص نشستوں پر منتخب علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی ارکان ایڈووکیٹ جنرل الیکشن کمیشن اٹارنی جنرل عدالت نے عدالت کو سے حلف
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی و سینیٹ کے اپوزیشن لیڈرز سمیت 9 ارکان کو نااہل قرار دیدیا
الیکشن کمیشن نے اپنے نوٹیفکیشن میں لکھا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے فیصلے کی روشنی میں اراکین سزا پا چکے ہیں، اس لیے ارکان قومی اسمبلی اور سینٹیرز کو نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی 9 نشستوں کو خالی قرار دے دیا۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن نے اپوزیشن لیڈرز قومی اسمبلی اور سینیٹ، عمر ایوب اور شبلی فراز سمیت 9 ارکان کو نااہل قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق نااہل ہونے والوں میں صاحبزادہ حامد رضا، زرتاج گل، رائے حیدر علی، جنید افضل ساہی، رائے حسن مرتضیٰ، عنصر اقبال سمیت 9 ارکان اسمبلی اور سینیٹرز شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ان ارکان کی نااہلی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا جس کے مطابق آئین کے آرٹیکل (ایچ)1-63 کے تحت تمام ارکان کو نااہل قرار دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے لکھا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے فیصلے کی روشنی میں اراکین سزا پا چکے ہیں، اس لیے ارکان قومی اسمبلی اور سینٹیرز کو نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی 9 نشستوں کو خالی قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل، فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل وزیر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 196 راہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنائی تھیں۔