ویب ڈیسک: پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کے خلاف علی امین گنڈاپور کی درخواست پر عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے اور مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت  پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرخ جمشید نے کی۔

دورانِ سماعت عدالت نے اسپیکر صوبائی اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا شیڈول طلب کرلیا۔

ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس

ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل  نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی ممبران کو آزاد قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے گورنر ہاؤس میں حلف کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ حلف کے حوالے سے جو درخواستیں ہیں، یہ قابل سماعت نہیں ہیں۔

جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ آپ اس حوالے سے جواب جمع کرائیں کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل آپ کو حلف پر اعتراض ہے، تو اسپیکر صوبائی اسمبلی کب ان سے حلف لے رہے ہیں؟۔ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ کب وہ ارکان سے حلف لیں گے؟۔

تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا

ایڈووکیٹ جنرل  نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے خلاف جو درخواست ہے اس پر پہلے فیصلہ ہو۔ ان تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سنا جائے، جس پر جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ اس کو ہم دیکھیں گے کہ ایک ساتھ سننا ہے یا نہیں۔ اس میں اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس ہوا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سے اجازت لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اٹارنی جنرل سے اجازت لیں کہ اس کیس میں دلائل دیں گے۔

راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی

بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ وہ کب مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن سے بھی جواب طلب کرلیا۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں پر منتخب کو آزاد قرار دینے پی ٹی آئی ارکان ایڈووکیٹ جنرل الیکشن کمیشن اٹارنی جنرل عدالت نے کے خلاف سے حلف

پڑھیں:

کوہستان اسکینڈل: پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو سید مہتاب شاہ کی گرفتاری سے روک دیا

—فائل فوٹو

پشاور ہائی کورٹ نے کوہستان اسکینڈل کیس میں نیب کو درخواست گزار سید مہتاب شاہ کی گرفتاری سے روک دیا۔

کوہستان اسکینڈل کیس میں ملزم مہتاب شاہ کی نیب نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرح جمشید نے کی۔

عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار پراپرٹی ڈیلر ہے اور نیب نے نوٹس جاری کیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی کوہستان اسکینڈل پر کے پی حکومت کو وضاحت دینے کی ہدایت

بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

جسٹس سید ارشد علی نے اسپیشل پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا کہ نیب نے وارنٹ جاری کیا ہے؟ 

اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے نوٹس جاری کیا ہے، وارنٹ جاری نہیں کیا۔ 

وکیل نے کہا کہ درخواست گزار نیب کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے ملزم مہتاب شاہ سے کہا کہ نیب آپ کو بلائے تو تفتیش میں تعاون کریں، آپ کو گرفتار نہیں کریں گے۔

جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے شبلی فراز و عمر ایوب سمیت 9 ارکانِ پارلیمنٹ کو نا اہل قرار دیدیا
  • الیکشن کمیشن نے عمر ایوب اور شبلی فرازسمیت پی ٹی آئی کے 9سینیٹرز اور ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیدیا
  • الیکشن کمیشن نے عمر ایوب اور شبلی فراز سمیت 9 ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کو نااہل قرار دے دیا
  • کوہستان اسکینڈل: پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو سید مہتاب شاہ کی گرفتاری سے روک دیا
  • مسابقتی کمیشن نے چینی کارٹل کیس کی سماعت شوگر ملز مالکان کی درخواست پر موٴخر کردی
  • چینی کارٹل کیس کی سماعت 70شوگر ملز کی درخواست پر اگلے مہینے تک موخر کر دی گئی
  • لاپتہ افراد کیس:صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت متعلقہ فریقین سے جواب طلب
  • 26 نومبراحتجاج‘ مسلسل غیر حاضر ملزموں کیخلاف اشتہاری پراسس شروع