عثمان خادم :تحریک انصاف  کی ریلیاں ناکام ہوگئیں  کچھ  ارکان اسمبلی اور ورکرز گرفتار ہوئے 

پارٹی قیادت کارکنوں کو احتجاج کیلئے نکالنے میں ناکام رہی ،پی ٹی آئی لاہور تنظیم بھی احتجاج کا اعلان کرکے غائب ہوگئی،پی ٹی آئی کے کئی ارکان اسمبلی اور متحرک ورکرز گرفتار ہوئے 
پائن ایونیو میں ریلی نکالنے پر ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین الدین گرفتار ہوئے ،ارکان اسمبلی میجر (ر) اقبال خٹک ،فرخ جاوید مون ،سردار ندیم صادق، امین اللہ خان، شعیب امیر اعوان اور خان صلاح الدین بھی گرفتار ہوگئے ،ریحانہ ڈار، عروبہ ڈار ،ناز بلوچ کو پولیس نے ایوان عدل کے باہر سے گرفتار کیا
ڈپٹی جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی شوکت بسرا نے گلبرگ میں ریلی نکالی،ٹکٹ ہولڈر چوہدری اصغر گجر ،حافظ ذیشان رشید نے کینال روڈ پر ریلی نکالی،تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے جاتی امرا میں ریلی نکالی۔پولیس نے عالیہ حمزہ کو گرفتار کرنے کوشش کی مگر وہ بچ نکلیں
پی ٹی آئی لاہور کی تنظیم اور صدر شیخ امتیاز محمود خود منظر عام سے غائب رہے،ورکرز لاہور تنظیم کے عہدیداروں کی راہ تکتے رہے مگر کوئی بھی نہ نکلا،پی ٹی آئی مینار پاکستان پر جلسہ منعقد کرنے میں بھی بری طرح ناکام رہی
انصاف لائرز فورم نے رہنماؤں و کارکنوں کی ضمانتوں کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدیں
 

الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے تین ارکان کو نااہل قرار دے دیا،9 نشستیں خالی ہو گئیں

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ارکان اسمبلی

پڑھیں:

یہودی تنظیم کا جرمن چانسلر پر اسرائیل کی حمایت کے لیے زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) جرمنی میں یہودیوں کی مرکزی کونسل نے بدھ کے روز برلن حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی غیر مشروط حمایت جاری رکھے۔

چانسلر فریڈرش میرس نے اس تنظیم کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر فرینکفرٹ میں ایک یادگاری تقریب میں شرکت کی۔

جرمنی میں یہودیوں کی مرکزی کونسل کا قیام دوسری عالمی جنگ کے پانچ سال بعد فرینکفرٹ میں عمل میں آیا تھا۔

یہ تنظیم خود کو جرمن یہودی برادری کی سیاسی، سماجی اور مذہبی نمائندہ تصور کرتی ہے۔

اس کونسل کے صدر یوزیف شُسٹر نے کہا، ''جرمنی کو اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا واضح اظہار کرنا چاہیے۔‘‘

شُسٹر نے چانسلر میرس پر زور دیا کہ وہ اس ''راہ‘‘ سے نہ ہٹیں، نہ دوسرے یورپی ممالک کے دباؤ سے اور نہ ہی ''انفرادی قانون سازوں‘‘ کی رائے کے باعث۔

(جاری ہے)

غزہ پٹی کا موجودہ مسلح تنازع شروع ہونے کے بعد بھی جرمنی اسرائیل کے سب سے اہم حامیوں میں سے ایک رہا ہے۔

اسرائیل پر تنقید دراصل سامیت دشمنی ہے، میرس

میرس کی حکومت، پچھلی جرمن حکومت کے مقابلے میں، غزہ پٹی میں اسرائیل کی عسکری مہم پر زیادہ تنقید کرتی رہی ہے۔

لیکن میرس حکومت فلسطینی علاقے پر حملوں کے سبب یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی اب بھی مخالفت کرتی ہے۔

فریڈرش میرس نے ''اسرائیل پر ایسی تنقید‘‘ کو مسترد کیا جو سامیت دشمنی کا سبب بنے۔

ان کا کہنا تھا، ''اسرائیلی حکومت پر تنقید کی جا سکتی ہے، لیکن جب یہ تنقید سامیت مخالفت کا ذریعہ بن جاتی ہے، یا پھر اس حد تک پہنچ جاتی ہے کہ وفاقی جمہوریہ جرمنی سے اسرائیل سے منہ موڑ لینے کا مطالبہ کیا جائے، تو ہمارا ملک اپنی روح کو نقصان پہنچانے لگتا ہے۔

‘‘

میرس نے مزید کہا، ''ہم سب پر لازم ہے کہ جہاں بھی سامیت دشمنی، نسل پرستی یا امتیاز و تفریق دیکھیں، وہاں شہری جرأت کا مظاہرہ کریں۔‘‘

جرمن چانسلر نے کہا، ''وفاقی جمہوریہ جرمنی کبھی بھی اپنی جڑوں پر قائم نہ رہتا، اگر ہمارے ملک میں یہودی زندگی اور یہودی ثقافت نہ ہوتیں۔‘‘

جرمنی کی یہودی برادری کے نام اپنے پیغام میں چانسلر میرس نے کہا، ''اس برادری کے بغیر وفاقی جمہوریہ جرمنی کے لیے اچھا مستقبل ممکن نہیں۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین، مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد پولیس کی بڑی کارروائی، مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افغان گروہ کے 5 ارکان گرفتار
  • عافیہ کے سپوٹرز’فری عافیہ بائیک ریلی‘ میں شرکت کریں،ڈاکٹر فوزیہ
  • ڈیلی ویجز ڈینگی ورکرز کو مستقل کرنے کا فیصلہ
  • تحریک انصاف کا پاک، سعودی عرب مشترکا دفاعی معاہدہ کا خیرمقدم
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ، پاکستان تحریک انصاف کا موقف سامنے آگیا
  • ٹرمپ کا دائیں بازور کی امریکی تنظیم ”اینٹیفا“کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاعندیہ
  • یہودی تنظیم کا جرمن چانسلر پر اسرائیل کی حمایت کے لیے زور
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان