کراچی:

شہر قائد میں ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے ہلاکتوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔  تازہ واقعے میں ٹریفک اہلکار کے روکنے کے باوجود ڈمپر نے موٹرسائیکل کو ٹکر مار دی، جس میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

کراچی  میں جدید وخود کارفیس لیس ای ٹکٹنگ نظام نافذ کیے جانے کے باوجود ہیوی ٹریفک کے باعث ہونے والے حادثات رک نہیں پا رہے۔ تازہ واقعے میں  کورنگی کے علاقے انڈس چورنگی کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کوٹکرماردی، جس کے  باعث ایک شخص موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ حادثے میں 2 افراد زخمی  بھی ہوئے۔ حادثے کے بعد مشتعل شہریوں نے ڈمپر کو آگ لگادی ۔

تفصیلات  کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ڈمپر کو رکنے کا اشارہ بھی کیا تھا، تاہم ڈمپر ڈرائیور  بغیر رُکے انتہائی تیزرفتاری سے آیا اور موٹر سائیکل سوار کو پیچھے سے ٹکر مار دی۔ واقعے کے بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا، جس کی گرفتاری کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے۔

جمعرات کی صبح عوامی کالونی تھانے کی حدود میں جاں بحق شخص کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی، جہاں اس  کی شناخت 40 سالہ محمد اقرار ولد محمد اصرارکے نام سے کی گئی ۔

پولیس کے مطابق حادثہ 9 سے ساڑھے 9 بجے کے درمیان پیش آیا۔ کراچی ٹریفک پولیس کی ’کے راٹ‘کے انچارج  اکمل رائے  کا کہنا ہے کہ حادثے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا ہے۔ ڈرائیور کافی زیادہ رفتار سے ڈمپر چلا رہا تھا جب کہ اہل کار ٹریفک کنٹرول کررہے تھے۔ اس دوران ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ڈمپر کورکنے کا اشارہ بھی کیا، تاہم ڈمپر ڈرائیور نے بغیر رکے انتہائی تیز رفتاری سے موٹر سائیکل سوارکو پیچھے سے ٹکر ماری۔ انہوں نے بتایا کہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ڈرائیورکتنی اسپیڈ سے ڈمپر چلا رہا تھا ۔

حادثے کے بعد جائے وقوع پر پہنچنے والے ڈمپر مالکان کا کہناہے  ڈمپر میں کچرا بھرا ہوا ہے اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے زیراستعمال ہے ۔ حادثے کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگادی ،جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے ڈمپر جلانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

موقع پر موجود شہریوں کا کہنا ہے کہ دن دیہاڑے ڈمپر ڈرائیور شہریوں کی جان لے رہے ہیں جب کہ عام شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں اور ہیوی گاڑیوں کو ٹریفک پولیس کچھ نہیں کہتی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس نے ڈمپر کو حادثے کے کے بعد

پڑھیں:

جعلی ای چالان سے ہوشیار! نئے سائبر فراڈ کو کیسے پہچانیں؟

ویب ڈیسک: کراچی میں ای چالان سسٹم فعال ہوتے ہی سائبر کرمنلز ایک نئی چال کے ساتھ متحرک ہوگئے ہیں، جہاں شہریوں کو ٹریفک پولیس کے جعلی ای چالان کے پیغامات بھیجے جانے لگے ہیں۔

 ان پیغامات میں بتایا جاتا ہے کہ شہری نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور فوری طور پر جرمانہ ادا کرے۔ پیغام میں ایک لنک بھی دیا جاتا ہے جس پر کلک کر کے مبینہ طور پر چالان ادا کرنے کا کہا جاتا ہے۔ تاہم یہ پیغامات مکمل طور پر جعلی اور فراڈ پر مبنی ہیں۔

لیسکو کا سموگ کے دوران بجلی بریک ڈاؤن سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز

 ذرائع کے مطابق یہ سائبر کرمنلز سرکاری طرز کے جعلی پیغامات تیار کر کے شہریوں کو دھوکا دیتے ہیں۔ جیسے ہی کوئی شہری ان جعلی لنکس پر کلک کرتا ہے، وہ ٹریفک پولیس کو نہیں بلکہ ان جعل سازوں کو رقم ادا کر بیٹھتا ہے، اس کے علاوہ ان لنکس کے ذریعے شہریوں کے بینک اکاؤنٹس اور ذاتی معلومات بھی چرا لی جاتی ہیں۔

 ڈی آئی جی ٹریفک پولیس پیر محمد شاہ نے واضح کیا ہے کہ ٹریفک پولیس عام نمبرز سے ای چالان نہیں بھیجتی، اس لیے شہری ایسے پیغامات سے ہوشیار رہیں اور کسی بھی مشکوک لنک پر کلک نہ کریں۔

ماضی کی معروف اداکارہ سیمی زیدی کس حال میں اور کہاں؟

 ماہرین کے مطابق ایسے فراڈ سے بچنے کے لیے چند آسان احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے۔

 سب سے پہلے، پیغام میں درج گاڑی کا نمبر لازمی چیک کریں کہ آیا وہ آپ کی گاڑی سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔

 دوسرا ای چالان کی تصدیق صرف سرکاری ویب سائٹ یا ایپ پر کریں۔

 مزید یہ کہ ایسے پیغامات کی زبان پر بھی غور کریں، جعلی پیغامات میں عموماً گرامر کی غلطیاں اور غیرمعمولی جملے شامل ہوتے ہیں، اگر کوئی پیغام مشکوک لگے تو فوری طور پر متعلقہ ٹریفک پولیس سے رابطہ کریں۔

 تجارتی معاہدہ: امریکی خام تیل کا پہلا بحری جہاز پاکستان پہنچ گیا

 ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ اپنے موبائل اور کمپیوٹر کے سیکیورٹی سافٹ ویئرز کو ہمیشہ اپ ڈیٹ رکھیں تاکہ میل ویئر یا فِشنگ حملوں سے بچا جا سکے۔

 سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ فراڈیے شہریوں کے خوف کا فائدہ اٹھا کر انہیں ٹریفک جرمانوں کے نام پر لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں،اس لیے ضروری ہے کہ شہری کسی بھی مشکوک پیغام پر اندھا دھند یقین نہ کریں، بلکہ ہر اطلاع کی تصدیق صرف سرکاری ذرائع سے کریں۔

بحیرہ عرب پر موجود دباؤ کا فاصلہ کراچی سے مزید کم، سندھ میں بارش کا امکان؛ محکمہ موسمیات

 سائبر کرمنلز ٹریفک چالان کے بہانے شہریوں کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر رہے ہیں، شہری اگر محتاط رہیں اور صرف سرکاری ذرائع سے تصدیق کریں تو خود کو مالی نقصان سے بچا سکتے ہیں، یاد رکھیں، آگاہی ہی آپ کا پہلا دفاع ہے۔

 اس کے علاوہ  کراچی کی سڑکوں پر  3 دن میں 11 ہزار  سے زائد ’’ای چالان‘‘ کیے گئے جن میں سے ایک ہزار  755 چالان تیز  رفتاری پر کیے گئے۔

 نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر چیتہ دیکھے جانے کی اطلاع،  سرچ آپریشن جاری

  شہری ای چالان پر حیران و پریشان دکھائی دیے، شہریوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کیمرے اور ڈیوائسز  تو  لگا دیں مگر کہیں بھی رفتار کی حد یا چالان کی زد میں آنے والی دیگر خلاف ورزیوں کے بارے میں بینرز یا سائن بورڈ نہیں لگائے۔

  شہریوں نے کہا کہ اندھا دھند چالان کئے گئے تو ساری کمائی چالان بھرنے میں ہی چلی جائے گی،ڈی ایس پی ٹریفک کاشف ندیم کا کہنا ہے کہ کراچی میں حسن سکوائر ، سوک سینٹر ، شارع فیصل، نرسری ، بلوچ کالونی اور ڈرگ روڈ سمیت، آئی آئی چند ریگر روڈ ، کلفٹن، تین تلوار اور ڈیفنس اتحاد اسٹریٹ پر سسٹم رائج ہے جو  اوور اسپیڈ مانیٹر کررہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: الیکٹرانک چالان میں غلطیاں سامنے آنے لگیں
  • ٹریفک اہلکار کی موجودگی میں ڈمپر کا دلخراش حادثہ، کراچی میں ایک شہری ہلاک
  • جعلی ای چالان سے ہوشیار! نئے سائبر فراڈ کو کیسے پہچانیں؟
  • کراچی میں ای چالان کا دوسرا دن: 24 گھنٹوں میں 4 ہزار 301 شہری نشانے پر
  • کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک کے زیر استعمال سرکاری گاڑی کا بھی ای چالان ہوگیا
  • کراچی میں جدید ای ٹکٹنگ نظام سے ڈی آئی جی ٹریفک کی گاڑی کا بھی چالان ہوگیا
  • کراچی میں ای چالان کے تحت 24 گھنٹوں میں 2 کروڑ سے زائد مالیت کے چالان
  • کراچی میں ای چالان نظام نافذ: سڑکیں ٹوٹی پھوٹی، ٹریفک قوانین یورپ والے، عوام بھڑک اٹھے
  • کراچی: ٹریفک حادثے میں ایک شخص جاں بحق، دو افراد زخمی