پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی درخواست پر عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرخ جمشید نے وزیراعلی کے پی علی امین گنڈاپور کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے اور مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔دورانِ سماعت عدالت نے سپیکر صوبائی اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا شیڈول طلب کر لیا۔
ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی ممبران کو آزاد قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کی ہے، مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے گورنر ہاس میں حلف کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت میں مقف اختیار کیا کہ حلف کے حوالے سے جو درخواستیں ہیں، یہ قابل سماعت نہیں ہیں۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ آپ اس حوالے سے جواب جمع کرائیں کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے، ایڈووکیٹ جنرل آپ کو حلف پر اعتراض ہے، تو سپیکر صوبائی اسمبلی کب ان سے حلف لے رہے ہیں؟آ پ سپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ کب وہ ارکان سے حلف لیں گے؟۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ وزیر اعلی کی پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے خلاف جو درخواست ہے اس پر پہلے فیصلہ ہو، ان تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سنا جائے۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ اس کو ہم دیکھیں گے کہ ایک ساتھ سننا ہے یا نہیں، اس میں اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس ہوا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سے اجازت لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ اٹارنی جنرل سے اجازت لیں کہ اس کیس میں دلائل دیں گے۔بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ سپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ وہ کب مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لیں گے، اس کے ساتھ ہی عدالت نے الیکشن کمیشن سے بھی جواب طلب کر لیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکے پی میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا، نیشنل ایکشن پلان پر لازمی عمل ہوگا، وزیر مملکت داخلہ کے پی میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا، نیشنل ایکشن پلان پر لازمی عمل ہوگا، وزیر مملکت داخلہ اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ ، ایک ماہ میں 7قتل، اسٹریٹ کرائم کی 43وارداتیں رپورٹ بجلی کی قیمت میں 77پیسے فی یونٹ مزید کمی کا امکان چینی بحران کی وجہ اسکینڈل نہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلی ہے،کوآرڈینیٹر وزیراعظم رانا احسان افضل پاکستان اسٹاک ایکسچینج، ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 43ہزار پوائنٹس عبور کرگیا یوم استحصال، مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضہ غیر قانونی اور انسانی المیے کو بڑھا رہا ہے، مسلح افواجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے مخصوص نشستوں پر منتخب الیکشن کمیشن سے ایڈووکیٹ جنرل اٹارنی جنرل درخواست پر جواب طلب عدالت نے سے جواب سے حلف
پڑھیں:
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔
درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔