اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے ترکیہ کا سرکاری دورہ کیا، جہاں انہیں ترک مسلح افواج کی جانب سے اعلی عسکری اعزاز لیجن آف میرٹ سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ترک بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل ارجمینت تطلی اوغلو نے پیش کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات اور بحری تعاون کو فروغ دینے میں ایڈمرل نوید اشرف کی خدمات کا اعتراف ہے۔ ترک بحریہ کے ہیڈکوارٹر آمد پر ایڈمرل نوید اشرف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ بعد ازاں، انہوں نے کمانڈر ترک نیوی ایڈمرل ارجمینت تطلی اوغلو، ترک وزیر دفاع یاسر گولر، چیف آف جنرل سٹاف جنرل متین گورک، اور کمانڈر ترک نیوی فلیٹ ایڈمرل قادر یلدز سے بھی ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں علاقائی میری ٹائم سکیورٹی اور دفاعی تعاون کے فروغ پر دلچسپی کے دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ ایڈمرل نوید اشرف نے دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان مشترکہ مشقوں، باہمی دوروں اور تربیتی و تبادلہ پروگراموں کے ذریعے روابط بڑھانے پر زور دیا۔ بعد ازاں، چیف آف دی نیول سٹاف نے استنبول نیول شپ یارڈ کا دورہ کیا، جہاں انہیں پاکستان نیوی کے ملجم پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے گولچک نیول بیس کا بھی دورہ کیا، جہاں انہیں آبدوزوں کے جدید ڈیزائن اور تعمیراتی صلاحیتوں سے آگاہ کیا گیا۔ چیف آف دی نیول سٹاف نے ترک نیوی کے جنگی جہاز TCG ORUCREIS اور آبدوز S/M PIRIREIS کا معائنہ کیا، اور ترکیہ کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (NDU)  کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے نارتھ سی ایریا کے کمانڈر سے بھی ملاقات کی اور ترکیہ کے بانی مصطفی کمال اتاترک کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ ایڈمرل نوید اشرف کا یہ دورہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دیرینہ، ثقافتی و عسکری تعلقات کو مزید مضبوط اور وسعت دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایڈمرل نوید اشرف دورہ کیا چیف آف

پڑھیں:

پیرس کی گلیوں کا مان، پاکستانی علی اکبر کو فرانس کا اعلیٰ ترین سول اعزاز کیوں ملنے والا ہے؟

فرانس کے دارالحکومت پیرس کی گلیوں میں ایک مانوس چہرہ، 72 سالہ علی اکبر کا ہے، جو پاکستان کے شہر راولپنڈی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ گزشتہ 5 دہائیوں سے اخبارات فروخت کر رہے ہیں، اور اب انہیں فرانس کے آخری اخبار فروش کے طور پر جانا جاتا ہے۔

اپنی تیز فہمی، مسکراہٹ اور عاجزانہ انداز کی بدولت علی اکبر پیرس میں ایک مقبول شخصیت بن چکے ہیں۔ اب ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں فرانس کا اعلیٰ ترین شہری اعزاز ’لیجن آف آنر‘ (Légion d’Honneur) دیا جا رہا ہے۔ یہ اعزاز صدر ایمانویل میکرون اس سال موسم خزاں میں ایلیزے پیلس میں منعقدہ ایک رسمی تقریب میں خود علی اکبر کو عطا کریں گے۔

علی اکبر نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو میں خوش دلی سے کہا:
’شاید اب مجھے فرانسیسی پاسپورٹ بھی مل جائے!‘

طویل سفر، سخت آزمائشیں

علی اکبر کی پیرس آمد کا سفر آسان نہ تھا۔ وہ 1953 میں ایک غریب خاندان میں پیدا ہوئے، 10 بہن بھائیوں میں 2 بچپن میں وفات پا گئے۔ 1970 کی دہائی کے اوائل میں، بہتر مستقبل کی تلاش میں نوعمری میں پاکستان سے روانہ ہوئے۔ وہ افغانستان، ایران، اور یونان سے ہوتے ہوئے فرانس پہنچے۔

یہ بھی پڑھیے نیویارک پولیس کے پاکستانی نژاد امریکی افسر ضیغم عباس کی کیپٹن کے عہدے پر ترقی

پہلے چند سال انہوں نے چھوٹی موٹی ملازمتیں کیں، جہاں انہین امتیازی سلوک کا سامنا کیا، اور کئی مرتبہ پلوں کے نیچے سونا پڑا۔ بعدازاں انہوں نے ایک اخبار کے اسٹال کا کنٹرول سنبھالا اور پھر پیرس میں اپنی ایک پہچان بنا لی۔

علی اکبر نے بتایا:
’میں نہیں چاہتا تھا کہ میرے کپڑے بدحالی کی بو دیں۔ میں ہمیشہ چاہتا تھا کہ اپنی ماں کو ایک ایسا گھر دوں جس کے ساتھ باغیچہ ہو۔‘

اک خبر فروش، جو دلوں سے جُڑ گیا

علی اکبر کے لیے اخبار فروخت کرنا محض روزی کا ذریعہ نہیں، بلکہ لوگوں سے جُڑنے، خوشیاں بانٹنے اور روزمرہ زندگی کا حصہ بننے کا ایک طریقہ ہے۔ ان کے بقول:
’جب آپ کے پاس کچھ نہ ہو تو جو بھی ملے، اس پر شکر کریں۔‘

یہ بھی پڑھیے پاکستانی نژاد ملائیشین رائل ایئر فورس کے سربراہ کا آبائی علاقے ہری پور کا دورہ

سینٹ جرمین کے رہائشیوں کے لیے علی اکبر صرف ایک اخبار فروش نہیں، بلکہ ایک مقامی ادارہ بن چکے ہیں۔ صدور سے لے کر فنکاروں تک، ہر کسی سے ان کی ملاقات رہی ہے، مگر وہ آج بھی سادگی، انکساری اور وقار کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔

عائلی زندگی اور نئی شروعات

علی اکبر نے 1980 میں شادی کی۔ ان کے 5 بیٹے ہیں، جن کی تعلیم فرانس میں ہوئی، جس پر وہ انتہائی شکر گزار ہیں۔ آج بھی وہ روزانہ ‘لی موندے’ (Le Monde) اخبار فروخت کرتے ہیں، اور اوسطاً 70 ڈالر روزانہ کماتے ہیں۔ ایک وقت تھا جب وہ روزانہ 300 تک اخبارات فروخت کرتے تھے، اب یہ تعداد 40 کے قریب رہ گئی ہے، لیکن وہ اب بھی اپنی دکان بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

حال ہی میں، اپنی پنشن کے ساتھ انہوں نے جاردین دی لوکسمبورگ کے قریب ایک چھوٹا فوڈ ٹرک بھی شروع کیا ہے — ایک نئی شروعات، لیکن وہی خلوص اور محنت کی روح لیے ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی نژاد اخبار فروش علی اکبر فرانس

متعلقہ مضامین

  • نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کیلئے ترکیہ کی مسلح افواج کا سب سے بڑا عسکری اعزاز
  • پیرس کی گلیوں کا مان، پاکستانی علی اکبر کو فرانس کا اعلیٰ ترین سول اعزاز کیوں ملنے والا ہے؟
  • سربراہ پاک بحریہ کو ترکیے میں اعلیٰ عسکری اعزاز ’لیجن آف میرٹ آف دی ترک آرمڈ فورسز‘ سے نوازا گیا
  • سربراہ پاک بحریہ کو ترکیے میں اعلیٰ عسکری اعزاز سے نواز دیا گیا
  • سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کی خدمات کا اعتراف، ترکیہ نے اعلیٰ عسکری اعزاز سے نوازا
  • پیرس میں 50 سال سے اخبار بیچنے والے پاکستانی کو فرانس کا اعلی سول اعزاز دینے کا اعلان
  • پاک بحریہ کے سربراہ کو ترکیہ میں اعلیٰ عسکری اعزاز سے نواز دیا گیا
  • پاک بحریہ کے سربراہ کو ترکیہ کا اعلیٰ عسکری اعزاز، دو طرفہ بحری تعاون مزید مضبوط
  • سربراہ پاک بحریہ کو ترکیہ کے اعلیٰ عسکری اعزاز سے نوازا گیا