پی سی بی نے خواتین کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ 2025-26 کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
لاہور:
پی سی بی نے خواتین کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ 2025-26 کا اعلان کردیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے 20 خواتین کھلاڑیوں کو پانچ کیٹیگریز میں کنٹریکٹس دیے ہیں اور تمام کیٹیگریز میں پلیئرز کے معاوضوں میں 50 فیصد اضافہ بھی کردیا ہے۔ ابھرتی ہوئی کھلاڑیوں کیلئے ایمرجنگ کیٹیگری بھی متعارف کرائی گئی ہے۔
پی سی بی کے مطابق اے کیٹیگری میں فاطمہ ثنا، منیبہ علی، سدرہ امین اور آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگز کی نمبر ون بولر سعدیہ اقبال کو شامل کیا گیا ہے۔
نوجوان کرکٹرز ایمان فاطمہ اور شوال ذوالفقار کو ایمرجنگ کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔
کیٹیگری بی میں عالیہ ریاض، ڈیانا بیگ اور نشرا سندھو شامل ہیں جبکہ کیٹیگری سی کا کنٹریکٹ رمین شمیم کو ملا ہے۔
کیٹیگری ڈی میں گل فیروزہ، نجیہ علوی، ناتالیہ پرویز، عمائمہ سہیل، صدف شمس، سدرہ نواز، عروب شاہ، طوبیٰ حسن، ام ہانی اور وحیدہ اختر شامل ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ناسا نے بڑا سائنسی اعلان کردیا: 6000 سے زائد نئے سیاروں کی تصدیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن : ناسا نے ایک اہم سنگِ میل عبور کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ہمارے شمسی نظام سے باہر موجود سیاروں، جنہیں ایکسپوپلینٹس کہا جاتا ہے، کی تصدیق شدہ تعداد 6000 سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ اعلان رواں ماہ کیا گیاہے، جس کے مطابق دنیا بھر کے سائنس دانوں نے مختلف سائنسی طریقوں سے ان دریافتوں کی باضابطہ توثیق کی ہے۔ اس کے علاوہ مزید ہزاروں ایسے ممکنہ سیارے موجود ہیں جن کی تصدیق ابھی باقی ہے۔
ناسا کے مطابق یہ صرف حالیہ دریافت کا نتیجہ نہیں بلکہ مجموعی طور پر اب تک ہونے والی تصدیق شدہ دریافتوں کا مجموعہ ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مختلف مشاہدات اور تحقیق کے ذریعے سامنے آیا۔
ماہرین کے مطابق یہ پیش رفت اس بات کا ثبوت ہے کہ کائنات میں ستاروں کے گرد سیاروں کا نظام عام ہے اور ہماری زمین جیسی دنیا کہیں اور بھی موجود ہو سکتی ہے۔
سائنس دانوں نے ان سیاروں کی دریافت کے لیے کئی طریقے استعمال کیے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ کارآمد ٹرانزٹ میتھڈ ہے، جس میں کسی سیارے کے اپنے ستارے کے سامنے سے گزرنے کے دوران روشنی میں کمی نوٹ کی جاتی ہے۔
دوسرا طریقہ ریڈیل ویلاسٹی ہے، جس میں ستارے کی روشنی میں آنے والی معمولی تبدیلیوں کو پرکھا جاتا ہے جو سیاروں کی حرکات کی وجہ سے رونما ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر جدید سائنسی طریقے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں جو اس تصدیق کو مزید قابلِ اعتماد بناتے ہیں۔
یہ پیش رفت صرف اعداد و شمار تک محدود نہیں بلکہ اس نے سائنسی برادری کو ایک نئے جوش و ولولے سے بھر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریافتیں اس بات کی عملی دلیل ہیں کہ کائنات میں ہماری زمین جیسی دنیاوں کے ہونے کے امکانات نہ صرف زیادہ ہیں بلکہ یہ بھی ممکن ہے کہ کہیں دور زندگی کی کسی شکل کا وجود ہو۔
اس سنگِ میل کے ساتھ انسان کا کائنات کو سمجھنے کا سفر ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ مستقبل میں ناسا اور دیگر تحقیقی ادارے مزید مشاہدات اور ٹیکنالوجی کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان میں سے کتنے سیارے زندگی کے لیے موزوں حالات رکھتے ہیں۔