سٹار لنک کے بعد کئی چینی کمپنیاں بھی پاکستان آنے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چین کی کئی کمپنیاں اسٹارلنک کے بعد پاکستان آنے کو تیار ہیں۔ کمپنیوں نے سیٹلائٹ انٹرنیٹ خدمات شروع کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے متعلقہ اداروں کو قواعد و ضوابط اور لائسنس کی شرائط کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔ اسپیس ایکٹیویٹی ریگولیٹری بورڈ نے کنسلٹنٹ کی رپورٹ متعلقہ اداروں کو بھیج دی ہے۔ پی ٹی اے کنسلٹنٹ کی ہدایات کا جائزہ لینے کے بعد قواعد و ضوابط تیار کرے گا۔
ادارے کی جانب سے سیٹلائٹ سے موبائل فونز کو براہ راست منسلک کرنے کے پہلو کو بھی مدنظر رکھا جا رہا ہے، طریقہ کاراور قواعد و ضوابط کو حتمی شکل دینے کے بعد کمپنیوں کی رجسٹریشن شروع ہو جائے گی۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کی رضاکارانہ واپسی فوری شروع کرنے کا فیصلہ
فوٹو فائلوزارتِ داخلہ نے پی او آر کارڈ ہولڈرز افغان شہریوں کی وطن واپسی کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پی او آر کارڈ ہولڈرز کی رضاکارانہ واپسی کا عمل فوری طور پر شروع کیا جائے گا، باقی پی او آر ہولڈر افغان شہریوں کی واپسی کا عمل یکم ستمبر سے شروع ہو گا۔
فیصلہ سیکیورٹی خدشات اور وسائل پر بڑھتے دباؤ کو مدِنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کا عمل پہلے سے جاری فیصلے کے مطابق برقرار رکھا جائے گا۔
چمن میں آج باب دوستی پر افغان شہریوں کا بائیو میٹرک کیا جائے گا، لنڈی کوتل میں بھی افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے کیمپ میں کام جاری ہے۔
افغان مہاجرین کی واپسی میں وزارتِ خارجہ افغان عبوری حکومت، یو این ایچ سی آر اور دیگر کے ساتھ تعاون کرے گی، وزارتِ سیفران پی او آر ہولڈرز کا ڈیٹا متعلقہ صوبائی و ضلعی کمیٹیوں کو فراہم کرے گی۔
نادرا ٹرانزٹ ایریاز اور بارڈر ٹرمینلز پر واپس جانے والوں کی رجسٹریشن ختم کرنے کے انتظامات کرے گا، ایف آئی اے نامزد بارڈر کراسنگ پوائنٹس پر وطن واپسی کے عمل کو سہولت فراہم کرے گی۔
تمام صوبائی حکومتوں اور متعلقہ ایجنسیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ پی او آر ہولڈرز کی مکمل میپنگ کریں، وطن واپسی کے لیے صوبائی ایکشن پلان تشکیل دے کر وزارتِ داخلہ سے شیئر کیا جائے۔
جلا وطن افراد کے لیے ٹرانزٹ ایریاز کا تعین، نقل، حمل و مالی معاونت کا بندوبست کیا جائے، عمل درآمد کے لیے ضلعی و صوبائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دے کر کنٹرول رومز کو دوبارہ فعال کیا جائے گا۔
شکایات کے ازالے کے لیے ہاٹ لائن اور شکایتی سیل قائم کیا جائے گا، وطن واپسی کی روزانہ پیش رفت کی نگرانی فارن نیشنل سیکیورٹی ڈیش بورڈ کرے گا، رابطہ کاری کے لیے وزارتِ داخلہ نے سیکشن آفیسر سیکیورٹی کو فوکل پرسن مقرر کر دیا۔