لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)امریکی اسٹار لنک کے بعد کئی چینی کمپنیاں بھی پاکستان آنے کو تیار ہیں اور ان کمپنیوں نے سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز شروع کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق حکومت نے متعلقہ اداروں کو قواعد و ضوابط اور لائسنس کی شرائط کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے ۔ اسپیس ایکٹویٹی ریگولیٹری بورڈ نے کنسلٹنٹ رپورٹ متعلقہ اداروں کو بھجوا دی ۔ پی ٹی اے کنسلٹنٹ کی گائیڈ لائنز کا جائزہ لے کرقواعد وضوابط تیار کرے گی ۔موبائل فون کی ڈائریکٹ سیٹلائٹ سے لنک ہونے کا پہلو بھی مدنظر رکھا جارہا ہے، قواعد و ضوابط اور میکانزم فائنل ہونے کے بعد کمپنیوں کی رجسٹریشن شروع ہوگی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

 نیوکلیئر ٹیسٹ کے امریکی اعلان پر روس کا سخت ردِعمل، جوابی تیاریوں کا آغاز

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی محکمۂ دفاع کو فوری طور پر نیوکلیئر ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے، جس پر روس نے بھی جوابی اقدامات کی تیاری شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ناسا کا طلبہ کے لیے چاند و مریخ روور چیلنج کا اعلان

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنی سکیورٹی کونسل کو ہدایت دی ہے کہ وہ ممکنہ نیوکلیئر ٹیسٹ کے لیے منصوبہ بندی اور سفارشات پیش کرے۔ ماسکو نے واضح کیا ہے کہ اگر واشنگٹن نے عملی اقدام کیا تو روس بھی اسی نوعیت کا ردعمل دے گا۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ تین دہائیوں میں پہلی بار لیا گیا ہے، جبکہ امریکی حکام نے وضاحت سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر ’غیر نیوکلیئر دھماکے‘ کیے جا سکتے ہیں۔

تاہم صدر ٹرمپ کے بیان نے اس معاملے کو مزید غیر واضح بنا دیا ہے، کیونکہ انہوں نے کہا کہ جلد سب کو معلوم ہو جائے گا۔

ماہرین کے مطابق امریکا کا واحد قابلِ استعمال ٹیسٹ مقام نیواڈا نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ ہے، جسے دوبارہ فعال کرنے میں کم از کم 2 سال لگ سکتے ہیں۔ دوسری جانب روس نے نووایا زملیا سمیت اپنے مرکزی ٹیسٹ مراکز کو تیار حالت میں رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چین نے امریکی صدر کے ایٹمی تجربات کے دعوے کو بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا

یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ اور روس کے درمیان اسٹریٹیجک ہتھیاروں کے کنٹرول پر اعتماد کی فضا مسلسل کمزور ہو رہی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر دونوں ممالک نے ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کر دی تو عالمی سطح پر جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو شدید نقصان پہنچے گا۔

یاد رہے کہ امریکا نے آخری بار 1992 میں نیوکلیئر ٹیسٹ کیے تھے جبکہ روس نے 1990 میں اپنے تجربات ختم کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایٹمی تجربات پیوٹن روس صدر ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری میں شدید کمی کے بحران سے دوچار
  •  نیوکلیئر ٹیسٹ کے امریکی اعلان پر روس کا سخت ردِعمل، جوابی تیاریوں کا آغاز
  • امریکی تاریخ میں طاقتور نائب صدر رہنے والے ڈک چینی چل بسے
  • عراق جنگ کے محرک سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی انتقال کرگئے
  • امریکا؛ سابق نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
  • سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • ایٹمی تجربات کے حوالے سے امریکی الزامات مسترد کرتے ہیں: چین
  • پاکستان کا پہلا ہائپر ا سپیکٹرل سیٹلائٹ
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ