دہشتگردی کے ہر واقعہ کا حساب لیا جائے گا: وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ مستونگ میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ایک بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ حملہ پاکستان کے امن اور استحکام پر حملہ ہے، دشمن کے عزائم ناکام ہوں گے، ہمارے جوانوں کی شہادتیں رائیگاں نہیں جائیں گی، دشمن کو ہر محاذ پر جواب دیں گے، میجر رضوان طاہر اور ان کے ساتھیوں نے مادرِ وطن پر جان نچھاور کی۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پوری قوم شہداء کی مقروض ہے، دہشتگردی کے ہر واقعہ کا حساب لیا جائے گا، قاتلوں کو انجام تک پہنچائیں گے، قوم اپنے شہداء کے ساتھ کھڑی ہے، ان کے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بلوچستان کی خونی شاہراہیں: جولائی میں 2 ہزار 207 حادثات، 26 جاں بحق، 2913 زخمی
بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات کی سنگینی میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، ریسکیو 1122 نے جولائی 2025 کے دوران ہونے والے خونی حادثات کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ 2,207 ٹریفک حادثات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 2,913 افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کی تفصیل: کس شاہراہ پر کتنے حادثات؟ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار کے مطابق مختلف قومی شاہراہوں پر پیش آنے والے حادثات کی تفصیل کچھ یوں ہے:
شاہراہ | حادثات کی تعداد | زخمی افراد | جاں بحق افراد |
N-25 (قومی شاہراہ کراچی-چمن) | 977 | 1313 | 17 |
N-50 (ژوب-ڈی آئی خان روڈ) | 919 | 1154 | 5 |
N-65 (سبی-کوئٹہ روڈ) | 92 | 138 | — |
N-70 (لورا لائی-ڈیرہ غازی خان) | 66 | 91 | — |
N-85 (پنجگور-سوراب) | 71 | 105 | — |
M-8 (موٹروے حب-خضدار-آواران) | 56 | 82 | 1 |
N-40 (نوکنڈی-تفتان) | 26 | 30 | 1 |
ماہرین کے مطابق ان حادثات کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں:
تیز رفتاری اور لاپرواہ ڈرائیونگ، خراب سڑکیں اور حفاظتی اقدامات کی کمی، گاڑیوں کی فٹنس اور چیکنگ کا فقدان، دورانِ سفر تھکاوٹ اور نیند کی کمی۔
شہری حلقوں اور ٹریفک ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی شاہراہوں کی مرمت اور توسیع کی جائے۔ ٹرک اور بس ڈرائیورز کے لیے لازمی ٹریننگ اور فٹنس سرٹیفکیٹ متعارف کرائے جائیں۔ ہر بڑی شاہراہ پر ریسکیو اسٹیشنز، ایمبولینس، اور ایمرجنسی سروسز کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اسپیڈ کیمروں اور ریگولر چیکنگ پوائنٹس کا قیام عمل میں لایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کوئٹہ میں ٹریفک حادثات