کارتک آریان بھی بھارت کے ’’پاکستان فوبیا‘‘ کا نشانہ بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
بھارت میں ’قوم پرستی‘ کا بخار اس قدر چڑھ چکا ہے کہ اب فنکاروں کو بھی کھانے پینے کی دکانوں کے نام دیکھ کر دعوت نامے رد کرنے پڑ رہے ہیں۔
بالی ووڈ اداکار کارتک آریان کو مغربی انڈین فلم ورکرز کی فیڈریشن (FWICE) نے سخت لہجے میں وارننگ دے دی کہ خبردار! کہیں پاکستانیوں کے زیر انتظام کسی تقریب میں شرکت کی تو اچھا نہیں ہوگا۔
ہوا کچھ یوں کہ امریکا کے شہر ہیوسٹن میں ایک پاکستانی ریسٹورنٹ ’’آغاز ریسٹورنٹ اینڈ کیٹرنگ‘‘ نے 15 اگست کو ایک پروگرام رکھا ’’آزادی اُتسو‘‘۔ بھارتی یومِ آزادی منانے کا ایونٹ! اور اسی ریسٹورنٹ کے مالک شوکت مریدیا اسی ہفتے پاکستان کے یومِ آزادی کے لیے ’’جشنِ آزادی‘‘ بھی منعقد کرا رہے ہیں جس میں عاطف اسلم کی پرفارمنس ہوگی۔
بھارت کے خود ساختہ ’’محب وطن‘‘ ادارے FWICE کو یہ دہری تقریب ایک آنکھ نہ بھائی۔ انہوں نے فوراً کارتک آریان کو خط بھیجا جس میں پہلے تو ان کی تعریفوں کے پل باندھے ’’آپ بھارتی سنیما کے روشن ستارے ہیں، نوجوانوں کے رول ماڈل ہیں، قوم آپ پر فخر کرتی ہے‘‘ اور پھر اچانک یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ’’لیکن خبردار! آپ اس تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر کیوں شامل ہیں جہاں پاکستانی بھی پروگرام کرا رہے ہیں؟ یہ قومی مفاد کے خلاف ہے!‘‘
کارتک آریان کی ٹیم نے فوراً وضاحت دی کہ ’’ہم نے نہ کبھی ایسی تقریب کا اعلان کیا، نہ ہم کسی طور اس میں شامل ہیں۔ ہم نے منتظمین سے کہا ہے کہ وہ ہمارے پوسٹرز اور تصاویر ہٹا دیں۔‘‘
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ احتجاج صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ وہ تقریب ایک پاکستانی کی ملکیت ریسٹورنٹ میں ہو رہی ہے، چاہے تقریب کا موضوع بھارتی یومِ آزادی ہی کیوں نہ ہو۔ اور دوسری طرف بھارت کے فنکاروں کو پاکستان میں کام کےلیے پرمٹ تک درکار نہیں ہوتا (جب ماحول اچھا ہو)۔
FWICE کے خط میں یہ بھی ہرزہ سرائی کی گئی کہ چونکہ پاکستان نے ’’پہلگام حملے‘‘ جیسی کارروائیاں کی ہیں، اس لیے ہر بھارتی فنکار پر لازم ہے کہ وہ ہر قسم کے پاکستانی روابط سے پرہیز کرے، خواہ وہ امریکا میں پکوڑے بیچتا پاکستانی ہو یا شو کرواتا کوئی ریسٹورنٹ مالک!
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کی فلم انڈسٹری کا اتنا بڑا ادارہ ایک ایسی تقریب پر واویلا کیوں کر رہا ہے جس سے کارتک آریان کا کوئی لینا دینا نہیں؟ کہیں یہ سب کچھ ’اپنے میڈیا‘ کو مزید مصالحہ فراہم کرنے کے لیے تو نہیں؟
کارتک آریان اس معاملے پر خود خاموش ہیں، لیکن ان کی ٹیم نے ’سیاسی بارودی سرنگ‘ سے خود کو بچا لیا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کارتک آریان
پڑھیں:
پاکستانی بولرز کے ہاتھوں دھلائی، جسے بھارتی کبھی بھول نہیں پائیں گے
ایشیا کپ سپر 4 کے بڑے مقابلے سے قبل شائقین کی سب سے زیادہ نظریں پاکستان کے بولنگ اٹیک پر جمی ہوئی ہیں۔
تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان نے کئی بار اپنے شاندار بالنگ اٹیک کے ذریعے بھارت کو مشکل میں ڈالا ہے اور یادگار ریکارڈ قائم کیے ہیں۔
سب سے نمایاں کارکردگی 1985ء میں شارجہ کے میدان میں سامنے آئی، جب عمران خان نے بھارت کے خلاف شاندار بولنگ کرتے ہوئے صرف 14 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ آج بھی پاکستان کی طرف سے بھارت کے خلاف بہترین ون ڈے بولنگ ریکارڈ مانا جاتا ہے۔
اسی طرح 1997ء کے ٹورنٹو کپ میں وسیم اکرم اور وقار یونس کی جوڑی نے بھارتی بیٹنگ لائن کو مسلسل دباؤ میں رکھا، جس کے نتیجے میں پاکستان کو یادگار کامیابیاں نصیب ہوئیں جب کہ 2004ء میں کوچی کے میدان پر شعیب اختر نے اپنے برق رفتار اسپیل سے بھارتی بلے بازوں کو سخت دباؤ میں رکھا۔
2009ء کی چیمپئنز ٹرافی میں محمد عامر نے دہلی کے اوپنرز کو جلد پویلین بھیجا اور اس شاندار آغاز کے نتیجے میں بھارت کے بڑے اسکور کے خواب چکنا چور ہوگئے۔
اسی طرح 2017ء کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انگلینڈ کے اوول گراؤنڈ میں محمد عامر کا تباہ کن اسپیل آج بھی کرکٹ کے شائقین کو یاد ہے، جب انہوں نے روہت شرما، شیکھر دھون اور ویرات کوہلی جیسے بڑے بلے بازوں کو صرف 33 رنز پر میدان سے باہر نکالا۔ یہ آغاز پاکستان کی تاریخی فتح کا نقطہ آغاز بنا تھا۔
ایشیا کپ کی تاریخ بھی پاکستانی بولرز کے شاندار کارناموں سے بھری ہوئی ہے۔
1995ء میں آکلینڈ میں وقار یونس نے شاندار 4 وکٹیں لے کر بھارت کی جیت کی امیدیں ختم کر دی تھیں۔ 2012ء کے ایشیا کپ میں سعید اجمل اور عمر گل نے دباؤ ڈال کر بھارت کے بڑے ٹوٹل کو محدود کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
پاکستانی بولرز کے ان تاریخی کارناموں نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ پاک بھارت میچ میں بالنگ اٹیک ہی اصل حربہ ہے۔ شائقین کرکٹ آج بھی یہ دیکھنے کے لیے بے چین ہیں کہ دبئی کے میدان پر کون سا بولر تاریخ کے صفحات میں اپنا نیا باب رقم کرتا ہے۔
بھارت کے خلاف پاکستانی بولرز کے نمایاں ریکارڈز:
عمران خان: 6/14، شارجہ 1985 (ون ڈے میں بھارت کے خلاف بہترین بولنگ) وقار یونس: 5/31، کوچی 1996 وسیم اکرم: 4/19، ٹورنٹو 1997 شعیب اختر: 4/36، کوچی 2005 محمد عامر: 3/16، اوول (چیمپئنز ٹرافی فائنل 2017) سعید اجمل: 3/40، ڈھاکا (ایشیا کپ 2012)