اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں جو ملکی معیشت کے استحکام اور بہتر مالیاتی حکمت عملی کا مظہر ہے۔جمعرات کو ڈیجیٹل نیشنل سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  اس وقت سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس 15 ارب ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5.

5 ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔بلال اظہر کیانی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے باعث ملک میکرو اکنامک استحکام کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مہنگائی کی شرح اور پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے جس سے کاروباری اور سرمایہ کاری کے ماحول میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا اگلا ہدف پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی ہے جس کے لیے برآمدات کو فروغ دینے، صنعتی پیداوار میں اضافہ کرنے اور ٹیرف اصلاحات جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ ٹیکنالوجی کے ذریعے شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے انہوں نیایف بی آر میں جاری اصلاحات کا بھی ذکر کیا جن کا مقصد محصولات میں اضافہ اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا ہے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت مالی نظم و ضبط برقرار رکھتے ہوئے ملک کو ترقی، روزگار اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ارب ڈالر انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

حکومت کی ٹیرف اصلاحات پاکستان کی برآمدی مسابقت اور صنعتوں کی ترقی کی جانب اہم قدم ہے. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 اگست ۔2025 )حکومت کی جاری ٹیرف اصلاحات پاکستان کی برآمدی مسابقت اور ملکی صنعتوں کی ترقی کی جانب ایک قدم ہے، صنعت کے ذرائع نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ یہ اصلاحات نیشنل ٹیرف پالیسی کا حصہ ہیںجو پاکستان کی تجارتی توجہ کو درآمدی متبادل سے برآمدی ترقی کی طرف منتقل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے پالیسی ایک پانچ سالہ منصوبہ مرتب کرتی ہے جس کا مقصد ٹیرف کے ڈھانچے کو آسان بنانا، تحفظ پسندی کو کم کرنا اور صنعتی توسیع کی حوصلہ افزائی کرنا ہے.

(جاری ہے)

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت نیشنل ٹیرف پالیسی کے نفاذ سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کا حال ہی میں اسلام آباد میں اجلاس ہوا جس میں ان اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اہم وزرا بشمول کامرس اور پیٹرولیم کے علاوہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کراچی میں قائم ٹیکسٹائل ایکسپورٹ فرم میں پالیسی کمپلائنس ٹیم میں کام کرنے والی زینب شاہ نے کہا کہ ٹیرف کا موجودہ نظام طویل عرصے سے عالمی منڈیوں میں توسیع کے خواہاں کاروباروں کی راہ میں رکاوٹ ہے.

انہوں نے کہا کہ ہمارا برآمدی شعبہ، خاص طور پر ٹیکسٹائل میں، درآمدی خام مال اور مشینری پر زیادہ ڈیوٹی کی وجہ سے دبا وکا شکار ہے ایک معقول ٹیرف کا ڈھانچہ پیداواری لاگت کو کم کرنے اور مسابقت کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کرے گا انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان کو سرمایہ کاری کے لیے اعتماد دینے کے لیے اصلاحات کو مستقل اور طویل مدتی ہونا چاہیے لاہور میں قائم آٹو موٹیو پارٹس بنانے والی کمپنی کے تجارتی تجزیہ کار احسن محمود نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ٹیرف میں اصلاحات چھوٹے مینوفیکچررز کو عالمی سپلائی چین میں ضم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں پچھلا ڈھانچہ بہت پیچیدہ تھا اور غیر موثر صنعتوں کو تحفظ فراہم کرتا تھا اگر ہم بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں مناسب نرخوں پر معیاری ان پٹ درآمد کرنے کی ضرورت ہے ٹیرف اصلاحات اسے ممکن بنا سکتی ہیں.

انہوں نے حکومت اور صنعت کے درمیان باقاعدہ مشاورت کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اصلاحات زمینی حقائق سے ہم آہنگ ہوں اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران، نیشنل ٹیرف کمیشن نے اپنے مینڈیٹ اور جاری کوششوں کا ایک جائزہ پیش کیا ان میں ٹیرف ڈھانچے کی معقولیت اور تجارتی دفاعی اقدامات جیسے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی شامل ہیں کمیشن اندرونی آٹومیشن، ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیراور برآمد کنندگان کے لیے ایک سہولتی مرکز کے قیام پر بھی کام کر رہا ہے تاکہ تجارتی قوانین کے تحت تحفظ یا مدد حاصل کرنے کے عمل کو ہموار کیا جا سکے.

وزیر خزانہ نے منصفانہ تجارت کو فروغ دینے اور مقامی پروڈیوسرز کے لیے برابری کی جگہ کو یقینی بنانے میں این ٹی سی کے کردار کو سراہا انہوں نے اصلاحات کو بین الاقوامی معیارات بالخصوص ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا. دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے پیچیدہ ٹیرف سسٹم کو طویل عرصے سے تجارت کو مسخ کرنے اور کرائے کے متلاشی رویے کی حوصلہ افزائی کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے ڈھانچے کو آسان بنا کر اور غیر ضروری ڈیوٹیز کو ہٹا کرحکومت کو امید ہے کہ کاروبار کو چلانے، لاگت کو کم کرنے اور بالآخر برآمدات کو بڑھانا آسان بنائے گا سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کی مسلسل حمایت کے ساتھ، ٹیرف اصلاحات کے منصوبے سے پاکستان کی صنعتوں کے لیے انتہائی ضروری ریلیف اور نئے مواقع کی توقع ہے. 

متعلقہ مضامین

  • زرمبادلہ ذخائر 20 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئے
  • پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 7کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ
  • امریکا سے معاہدہ، پاکستان کو جنوبی ایشیائی خطے میں سب سے کم ٹیرف ملا، بلال کیانی
  • مصنوعی ذہانت کی پالیسی کے آغاز سے ہر شعبے میں نمایاں بہتری کی امید ہے، بلال اظہر کیانی
  • حکومت کی ٹیرف اصلاحات پاکستان کی برآمدی مسابقت اور صنعتوں کی ترقی کی جانب اہم قدم ہے. ویلتھ پاک
  • امریکی ڈالر کے مقابل پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل 10ویں روز اضافہ
  • ڈالر کے مقابل روپے کی قدر میں مسلسل دسویں روز اضافہ