زرمبادلہ ذخائر 20 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست2025ء) زرمبادلہ ذخائر 20 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے جاری کردی اعداد وشمار کے مطابق سرکاری ذخائر 14 ارب 23 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 26 کروڑ 37 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ یکم اگست کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 19 ارب 49 کروڑ 56 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ دوسری جانب انٹربینک میں آج روپے کے مقابلے میں ڈالر مزید سستا ہوگیا۔ کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹربینک میں امریکی کرنسی کی قیمت میں 11 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے باعث انٹربینک میں ڈالر 282 روپے 56 پیسے پر بند ہوا۔(جاری ہے)
جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے باعث پاکستان میں بھی سونے کی قیمت بڑھ گئی ہے۔ بڑے اضافے کے بعد فی تولہ سونے کی نئی قیمت بلند ترین سطح پرپہنچ گئی ہے۔ آج ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 2 ہزار 900 روپے کا بڑا اضافہ ہوا ہے۔ جس کے باعث فی تولہ سونے کی قیمت بڑھنے کے بعد مقامی صرافہ بازاروں میں نئی قیمت 3 لاکھ 62 ہزار 200 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح دس گرام سونے کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔ 10 گرام سونے کی قیمت میں 2 ہزار 487 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ نئی قیمت 3 لاکھ 10 ہزار 528 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 29 ڈالرز فی اونس اضافے کے بعد 3 ہزار395 ڈالرز فی اونس ہو گئی۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سونے کی قیمت لاکھ ڈالر گئی ہے کی سطح
پڑھیں:
بِٹ کوائن 100,000 ڈالر سے نیچے، کرپٹو مارکیٹ میں خوف کی لہر
گزشتہ ماہ کے ’ریڈ اکتوبر‘ کے اثرات نومبر میں بھی برقرار ہیں، دنیا کی سب سے مشہور اور قیمتی کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن کی قیمت منگل کو 5 فیصد سے زیادہ گر کر 100,000 ڈالر سے نیچے آگئی۔
رواں برس اکتوبر کے اوائل میں لگنے والی 126,000 ڈالر کی بلند ترین سطح کے بعد اب تک کی کم ترین سطح ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بٹ کوائن یا گولڈ: موجودہ وقت میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین آپشن کیا ہے؟
یہ کمی اُس گراوٹ کا تسلسل ہے جو گزشتہ ماہ کے وسط میں ’کرپٹو مارکیٹ کے بلیک فرائیڈے‘ کے بعد شروع ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں بِٹ کوائن نے 2018 کے بعد پہلا ’ریڈ اکتوبر‘ ریکارڈ کیا۔
BTC Tapped $100K after 134 days. Last time it traded under $100K was 23 June this year. Will it bounce from here or the bull run has ended and we’re in a crypto winter?
Only time will tell and we will guide you through the tough times for sure. $BTC pic.twitter.com/WBp6JpS2gm
— Crypto Jist (@CryptoJistHQ) November 5, 2025
ماہرین کے مطابق یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے کہ آیا یہ کمی مندی کے ایک بڑے دور میں بدلے گی یا سرمایہ کاروں کو دوبارہ مارکیٹ میں واپس آنے پر آمادہ کرے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو سرمایہ کاروں کا رجحان محتاط دکھائی دیا۔
کرپٹو فئیر اینڈ گریڈ انڈیکس، جو مارکیٹ کے جذبات کو جانچتا ہے، گزشتہ ہفتے کے ’نیوٹرل‘ درجے سے اب ’خوف‘ کے زمرے میں داخل ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں:بٹ کوائن کی قیمت میں بڑے پیمانے پر کمی، وجوہات کیا ہیں؟
بِٹ کوائن کی قیمت میں یہ کمی اُس وقت سامنے آئی ہے جب اسپاٹ بِٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز سے بڑے پیمانے پر سرمایہ نکالا جا رہا ہے۔
بلیک راک کے آئی شیئرز بِٹ کوائن ٹرسٹ، فائیڈیلیٹی وائز اوریجن بِٹ کوائن فنڈ اور گری اسکیل بِٹ کوائن ٹرسٹ سے 29 اکتوبر کے بعد سے تقریباً 1.3 ارب ڈالر کے انخلا ریکارڈ کیے گئے۔
دیگر کرپٹو کرنسیاں جیسے ایتھریم اور سولانا بھی دباؤ کا شکار رہیں اور ان کی قدر 8 فیصد یا اس سے زیادہ گری۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا نیا نظام متعارف، قومی سطح پر بٹ کوائن ذخائر قائم کرنے کا منصوبہ
اس کمی نے بِٹ کوائن سے منسلک بڑی کمپنیوں جیسے مائیکرو اسٹریٹیجی، کوائن بیس گلوبل اور رابن ہُڈ کے شیئرز پر بھی اثر ڈالا، جو منگل کو کم از کم 6 فیصد نیچے بند ہوئے۔
دوسری جانب، کچھ پُرامید سرمایہ کار اب بھی خریداری جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مائیکل سیلر کی قائم کردہ کمپنی مائیکرو اسٹریٹیجی نے اعلان کیا ہے کہ 27 اکتوبر سے 2 نومبر کے درمیان 397 بِٹ کوائنز 114,771 ڈالر فی کوائن کی اوسط قیمت پر خریدے گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپاٹ بِٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز بٹ کوائن خوف ریڈ اکتوبر سرمایہ کار کرپٹو کرنسی گراوٹ مندی نیوٹرل