کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پسند کی شادی اور مذہب کی تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ہوئی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بینش کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔ اسلام قبول کرنے والی بینش سپریم کورٹ کے حکم پر عدالت میں پیش ہوئی جس پر عدالت نے بینش اور روما کے دستخط شدہ بیانات والد کے حوالے کر دیے۔چیف جسٹس پاکستان نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ پڑھ لیں، آپ کی بیٹی نے بیان دیا کہ اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے، ایسے ایشوز عدالت میں نہیں لانے چاہئیں، ایسے معاملے میں قانونی چارہ جوئی نہ کیا کریں یہ بری بات ہے۔لڑکیوں کے والد نے استدعا کی کہ عدالت میری بات تو سن لے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اگر آپ کو سنیں گے تو پھر ہمیں کچھ اور بھی کرنا پڑے گا، جو ہم نہیں چاہتے، جب بچوں کی خاص عمر ہوجائے تو وہ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے لڑکیوں کو مخاطب کیا کہ آپ ان کی بیٹیاں ہیں، انہوں نے کیس کیا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ رابطہ منقطع کردیا جائے، جو ہوگیا سو ہوگیا، پھر انہوں نے والد کو مخاطب کیا کہ آپ بچوں کے نانا ہیں، مل بیٹھ کر سوچیں۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے لڑکیوں سے کہا کہ آپ کے والد چاہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ کوئی زبردستی نہ ہو اور آپ خوش رہیں، اگر والد کو پتہ ہو کہ بچے خوش ہیں تو وہ کبھی ایسا نہیں چاہے گا۔بعدازاں عدالت نے رجسٹرار کے کمرے میں والد اور بیٹیوں کی ملاقات کروانے کی ہدایت کی اور وکیل درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چیف جسٹس

پڑھیں:

بدین : پسند کی شادی کرنے والا جوڑا جان کے تحفظ کیلیے دربدر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بدین(نمائندہ جسارت )پسند کی شادی کرنے والے پریمی جوڑے کا رشتیداروں پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے اور کوشش کرنے کا الزام ، تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ ۔بدین کے کڈھن شہر کے قریب گاؤں کھبڑ ملاح کے رہائشی ارشاد ولد فوٹو ملاح اور کراچی کے سچل تھانے کی حدود کی رہائشی تہمینہ دختر غلام محمد ملاح نے حیدرآباد ہائی کورٹ میں پسند کی شادی کرلی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جوڑے نے بتایا کہ 18 اگست 2025 کو حیدرآباد ہائی کورٹ میں نکاح کے بعد سے وہ رشتہ داروں اور پولیس کی زیادتیوں کا شکار ہیں اور ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ تہمینہ ملاح نے الزام لگایا کہ اس کے رشتہ دار مصطفیٰ ملاح، احمد ملاح، محبوب ملاح اور سی آئی اے پولیس اہلکار رمضان ملاح انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جبکہ اس کے شوہر ارشاد ملاح کے چاچا غفور اور سوٹ علی شیر پر جھوٹا اغوا کیس سچل تھانے میں درج کروایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ مجرمان کو اپیل کے حق اور 45 دن میں قانون سازی کا حکم
  • ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دیا جائے، سپریم کورٹ
  • صحیح جج مقرر ہوں گے تو ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ تک چیزیں ٹھیک ہوں گی. جسٹس محسن اختر کیانی
  • چیف کمشنر صاحب کو چیئرمین سی ڈی اے کی سیٹ زیادہ پسند ہے. اسلام آباد ہائی کورٹ
  • سپریم کورٹ نے بیوی کے قاتل کی سزائے موت معاف نہیں کی
  • سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچوں ججوں درخواستیں اعتراضات لگا کر واپس کردیں
  • سپریم کورٹ: رجسٹرار آفس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی درخواستیں اعتراضات لگاکر واپس کردیں
  • بدین : پسند کی شادی کرنے والا جوڑا جان کے تحفظ کیلیے دربدر
  • سنگل بینچ نے فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، ہائیکورٹ
  • جسٹس طارق جہانگیری سمیت 5 ججز نے جسٹس سرفراز ڈوگر کے اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیئے