وزیرِاعظم کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے برآمدات کے ہدف 3.8 ارب ڈالر کے حصول کی پزیرائی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2025ء) وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے برآمدات کے گزشتہ برس کے ہدف، 3.8 ارب ڈالر کے حصول کی پزیرائی اور 30 ارب ڈالر کے ہدف کو عبور کرنے کیلئے آئندہ برسوں کے سالانہ اہداف اور درکار اقدامات پر جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی ڈیجیٹائیزیشن سے معیشت کی ترقی اور اسے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں،آئی ٹی برآمدات کو 30 ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے پورا ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور اسکا انفراسٹرکچر متعارف کروایا جا رہا ہے،این آئی ٹی بی کے بنیادی ڈھانچے کی ازسر نو تنظیم اور مارکیٹ سے بہترین افرادی قوت بھرتی کی جائے۔
جمعہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت این آئی ٹی بی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات کے حوالے سے اجلاس یہاں منعقد ہوا۔(جاری ہے)
اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو این آئی ٹی بی کی ازسر نو تنظیم پر پیش رفت اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2025 میں وزارت کے اقدامات کی بدولت پاکستان کی آئی ٹی شعبے کی برآمدات نے 19 فیصد نمو کے ساتھ 3.8 ارب ڈالر کا ہدف عبور کیا جبکہ ملک میں فری لانسرز کی تعداد میں 91 فیصد اضافہ ہوا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل انکیوبیشن سینٹر کے تحت 386 نئے اسٹارٹ-اپس کو معاونت فراہم کی گئی، 14 کو عالمی سطح پر بھیجا گیا جبکہ ملک کے 26 شہروں میں 40 ای-روزگار مراکز قائم کئے گئی. 4 پاکستانی ٹیمز بلیک-ہیٹ ایم ای اے میں دنیا کی 50 بہترین ٹمیز میں شمار ہوئیں، جبکہ 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے و مفاہمتی یادداشتیں ہوئیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر تقریبا 3 لاکھ 15 ہزار طلبا و طالبات کو آئی ٹی کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی گئی جس میں خواتین کو شعبہ انفارمیںشن ٹیکنالوجی میں یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے تقریباِ ً1 لاکھ 15 ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔نیشنل انکیوبیشن سینٹر میں 130 خواتین کی سربراہی میں قائم اسٹارٹ-اپس کو معاونت فراہم کی گئی جبکہ ملک بھر میں خواتین کیلئے خصوصی تربیتی مراکز بھی قائم کئے گئے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ 2200وفاقی سرکاری افسران و اہلکاروں کو تربیت فراہم کی گئی. اسی طرح تقریبا 3 ہزار طلبا و طالبات کو سائیبر سیکیورٹی میں تربیت دی گئی۔گورننس کی بہتری کیلئے وزیرِ اعظم کے ویژن کے مطابق ڈیجیٹائیزیشن کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاک-ایپ (Pak-App) کے ذریعے 6.2 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا. وفاقی سرکاری دفاتر میں 98 فیصد ای-آفس کا اطلاق اور 51 ایسے نئے سسٹمز متعارف کروائے گئے جس سے گورننس کی بہتری میں معاونت ملے گی۔ٹیلی کام سیکٹر کے بارے میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت کے اقدامات کی بدولت گزشتہ برس میں 5 لاکھ 80 ہزار سے زائد لوگوں کی 4G تک رسائی کے ہدف کو عبور کیا گیا۔گزشتہ مالی سال میں ٹیلی کام کنیکشنز نے 20 کروڑ کی حد کو عبور کیا، 10 لاکھ نئے انٹرنیٹ صارفین کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کے استعمال میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔اجلاس کو این آئی ٹی بی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ادارے میں عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نئے نظام کی تشکیل پر کام تیزی سے جاری اور حتمی مراحل میں ہی. اس وقت این آئی ٹی بی 179 سے زائد ویب سائٹس، 31 سے زائد موبائل ایپلیکیشنز، 113 سے زائد پوٹلز اور 57 کنسلٹینسی منصوبوں پر کام کر رہا ہی. این آئی ٹی بی کی ازسر نو تنظیم میں صارف کے تجربے کو بہترین، مستقبل کی تبدیلیوں کو ملحوظ خاطر، جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر، گورننس و سروس ڈیلیوری کی بہتری، سائبر سیکیورٹی، رسک مینجمنٹ، تحقیق، جدت اور افرادی قوت کی استعداد میں اضافے کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔وزیرِ اعظم کی تمام اقدامات کی معینہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنانے اور ملکی آئی ٹی برآمدات کو آئندہ برسوں میں 30 ارب ڈالر پر پہنچانے کیلئے بتدریج سالانہ اضافے پر مبنی اہداف کا لائحہ پیش کرنے کی ہدایت.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی آئی ٹی بی فراہم کی گئی کے اقدامات ارب ڈالر کرنے کی کے ہدف
پڑھیں:
ملک بھر میں 20 نئے سیاحتی مقامات کی منصوبہ بندی، وزیرِاعظم کی جامع حکمتِ عملی کی ہدایت
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سیاحت کے فروغ سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزرا، مشیران، معاونین اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان سیاحت کے شعبے میں بے پناہ استعداد رکھتا ہے، جسے بھرپور طریقے سے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قدرتی وسائل، خوبصورتی، برف پوش پہاڑوں، جنگلات، دریا، ریگستان اور ساحلی پٹی جیسی نعمتوں سے نوازا ہے، جو عالمی سطح پر ہمارے ملک کو ممتاز مقام فراہم کرتے ہیں۔
وزیرِاعظم نے گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد میں سیاحت کے فروغ کے لیے جلد از جلد قابل عمل اور فوری مکمل ہونے والے منصوبے ترتیب دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ معیار کی سڑکیں، ہوٹلز، ریزارٹس، تفریحی مراکز اور دیگر سہولیات کا قیام ناگزیر ہے تاکہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو راغب کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات میں داخلے کے لیے فیس مقرر، ’اگلے سال ویزا لگوا کر جانا پڑے گا‘
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ سیاحتی ترقی کے تمام منصوبوں میں موسمیاتی تبدیلی کے تقاضوں کو لازماً مدنظر رکھا جائے تاکہ پائیدار ترقی ممکن ہو۔ انہوں نے نیشنل ٹورازم کوآرڈینیشن بورڈ کو فعال کرنے کے لیے فوری بریفنگ بھی طلب کی۔
اجلاس کو وزیرِاعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں 20 نئے سیاحتی مقامات آباد کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ مذہبی اور میڈیکل ٹورازم کے فروغ کے لیے بھی جامع حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ سیاحت کو معیشت (GDP) کا اہم جزو بنانے کے لیے اقدامات زیر غور ہیں۔ جلد ہی اسلام آباد میں نیشنل ٹورازم ایکسپو اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
اجلاس میں شرکا نے وزیرِاعظم کو بتایا کہ حال ہی میں ملتان میں نواز شریف زرعی یونیورسٹی کے تعاون سے مینگو فیسٹیول 2025 کا کامیاب انعقاد بھی سیاحت اور مقامی معیشت کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم تھا۔
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ تمام اقدامات کو جلد، شفاف اور موثر انداز میں مکمل کیا جائے تاکہ پاکستان کو دنیا کے بڑے سیاحتی ممالک کی صف میں شامل کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
20 نئے سیاحتی مقامات وزیرِاعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس وزیراعظم محمد شہباز شریف